|

وقتِ اشاعت :   August 6 – 2018

کوئٹہ : بلوچستان میں حکومت سازی میں پیشرفت بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں کا جمعیت علماء اسلام اور بلوچستان نیشنل پارٹی سے اہم ملاقات حکومت سازی اور دیگر معاملات پر مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ جمعیت علماء اسلام اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے حکومت میں شامل ہونے کے لئے مطالبات پیش کردیئے مطالبات تسلیم ہونے کی صورت میں مزید مذاکرات آئندہ ایک دو دن میں کئے جائیں گے ۔

ذرائع کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء اور سابق رکن قومی اسمبلی میر عثمان بادینی کی رہائش گاہ پر بلوچستان نیشنل پارٹی ‘ بلوچستان عوامی پارٹی اور جمعیت علماء اسلام کا مشترکہ اجلاس ہوا ۔

بلوچستان عوامی پارٹی کی جانب سے نامزد اسپیکر میرعبدالقدوس بزنجو ‘ طارق مگسی ‘ حاجی محمد خان طوراوتمانخیل ‘ نور محمد دمڑ‘ میرسلیم کھوسہ ‘ جبکہ جمعیت علماء اسلام کی جانب سے ایم ایم اے صوبائی صدر مولوی نور اللہ ‘ جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر ایڈووکیٹ ‘ بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے ساجد ترین ایڈووکیٹ ‘ بابورحیم مینگل اور رؤف مینگل نے شرکت کی ۔

اجلاس میں تمام امور پر غورخوض کیا گیا اور حکومت سازی کے حوالے سے بھی اہم پیشرفت ہوئی بلوچستان نیشنل پارٹی اور جمعیت علماء اسلام نے حکومت میں شامل ہونے کے لئے اپنی ڈیمانڈ پیش کر دیں اور بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے جمعیت علماء اسلام اور بی این پی کی جانب سے پیش کی گئی۔

ڈیمانڈ پارٹی سربراہ جام کمال کو پیش کریں گے اگر ڈیمانڈ پر پیشرفت ہوئی تو دونوں جماعتیں بلوچستان عوامی پارٹی کو سپورٹ کریں گی اگر نہ ہوئی تو اپوزیشن میں بیٹھیں گے ۔