اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی آئی اے کو حج آپریشن کے لیے نئی بھرتیوں کی اجازت دے دی۔
عدالت عظمیٰ میں پی آئی اے سربراہ کی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور پی آئی اے یونین کے عہدیدارعدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے یونین کے عہدے داروں سے کہا کہ قومی ایئرلائن کو چلنے دیں، انتظامیہ کے معاملات میں مداخلت نہ کریں، آج پیار سے کہہ رہا ہوں آئندہ پیارنہیں ہوگا، پی آئی اے یونین اپنا قبلہ درست کریں ۔ یونین عہدیدار نے کہا کہ ایئرلائن کی بہتری کے لیے عدالت کے ساتھ ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کابینہ کہتی ہے کہ پی آئی اے سربراہ مشرف رسول کی تعیناتی کا معاملہ آنے والی حکومت دیکھے گی۔ وکیل پی آئی اے نے کہا کہ مشرف رسول کے خلاف ہائیکورٹس میں بھی دومقدمات زیرسماعت ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیوں نہ ہائیکورٹس کو پہلے فیصلہ کرنے دیں۔ عدالت نے ہائی کورٹ کو مشرف رسول تعیناتی کیس کا فیصلہ دو ہفتے میں کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے نئی کابینہ کو ترجیحی بنیادوں پر مشرف رسول کی تعیناتی کا جائزہ لینے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے پی ائی اے کو ایک ہفتہ میں اپنا تمام ریکارڈ آڈیٹر جنرل کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ فراہمی میں کسی نے کوئی رکاوٹ ڈالی تو اس کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی ہوگی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ چاہتا ہوں حج آپریشن کسی صورت متاثرنہ ہو، حج آپریشن متاثر ہوا تو الزام عدالت پر آئے گا، اس لیے پی آئی اے میں نئی بھرتیوں کی اجازت دی جارہی ہے تاہم پی آئی اے کو تمام بھرتیوں کا جواز فراہم کرنا ہوگا۔
عدالت نے قرار دیا کہ تمام ائیر لائنز اپنے ملازمین کی ڈگریوں کا ڈیٹا سول ایوی ایشن کو فراہم کریں، جو 6 ہفتوں میں ڈگریوں کی تصدیق کروا کے رپورٹ جمع کروائے۔