اسلام آباد: سپریم کورٹ میں این آراو کیس میں نیب نے مؤ قف اپنایا ہے کہ سابق صد آصف زرداری کے خلاف سوئس مقدمات دوبارہ نہیں کھل سکتے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے این آراو کیس میں 2 صفحات پرمشتمل جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق صدرآصف علی زرداری کے خلاف سوئس مقدمات نہیں کھل سکتے، سوئس مقدمات سے متعلق پاکستان کی طرف سے کی جانے والی اپیل زائد المعیاد ہونے پرخارج ہوئی، نیب میں آصف علی ذرداری کے خلاف مختلف مقدمات زیرسماعت ہیں مگر این آراو سے متعلق نقصان کی تفصیلات موجود نہیں تاہم نیب دستاویزات حاصل کرنےکی کوشش کررہا ہے۔
نیب نے جواب میں کہا کہ سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کے خلاف اختیارات کے غلط استعمال کے حوالے سے باقاعدہ انکوائری کی گئی تاہم اس وقت کی نیب اتھارٹی نے کہا کہ اختیارات کےغلط استعمال کے شواہد نہیں ملے، ملک قیوم نے قانون کے مطابق ہی خط لکھا تھا اسی وجہ سے سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کے خلاف انکوائری ستمبر 2012 میں بند کردی گئی، نیب کو اب عدالت جوبھی حکم دے گی اس پرمکمل عمل کیا جائے گا۔
این آراو کیا ہے؟
2007 میں پرویز مشرف نے بحیثیت صدر پاکستان قومی مفاہمتی آرڈیننس جاری کیا تھا جس کے تحت 12 اکتوبر 1999 سے پہلے عوامی اور سرکاری عہدے رکھنے والے افراد کے خلاف عدالتوں میں زیرِ التواء ہزاروں مقدمات ختم کئے تھے تاہم سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے 2009 کو این آر او کو قومی مفاد کے خلاف اور آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار دیا تھا۔