ریاض: سعودیہ عرب نے کینیڈا سے تجارتی تعلقات ختم کرنے اور اپنا سفیر واپس بلانے کے باوجود تیل کی سپلائی جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق کینیڈا کو تیل کی سپلائی جاری رکھنے کے حوالے سے سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالِح کی جانب سے تازہ بیان جاری ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سعوی عرب اور کینیڈا کے درمیان سفارتی و تجارتی تنازعے اور سیاسی کشیدگی تیل کی سپلائی پر اثر انداز نہیں ہوگی۔
سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح کا کہنا ہے کہ کینیڈا سے تیل کی سپلائی سے متعلق معاہدے کی معطلی یا تنسیخ کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے اس لیے یہ معاہدے اپنی جگہ قائم ہیں جس کو مد نظر رکھتے ہوئے سعودی عرب سے کینیڈا کو سعودی خام تیل کی فراہمی جاری رکھی جائے گی۔
سعودی عرب نے 4 روز قبل کینیڈا پر داخلی معاملات کا الزام عائد کرتے ہوئے تجارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ سعودیہ میں تعینات کینیڈا کے سفیر کو ملک بدر کرتے ہوئے اوٹاوا سے اپنے سفیر کو واپس وطن بلا لیا تھا اسی طرح کینیڈا سے درآمد کیے جانے والی اجناس پر بھی پابندی عائد کر دی تھی۔
واضح رہے کہ کینیڈا سعودی عرب سے تیل کا بڑا خریدار ہے جب کہ سعودی عرب بھی کینیڈا سے اجناس کی بڑی مقدار درآمد کرتا ہے یوں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کا سالانہ حجم چار ارب ڈالر کے مساوی بنتا ہے۔