لاہور: پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین اور علیم خان نے لاہور میں چوہدری برادران سے ملاقات کی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر مشاورت کی گئی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور علیم خان لاہور میں چوہدری برادران کی رہاش گاہ پہنچے جہاں انہوں نے مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویزالہی اور چوہدری مونس الہی سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب پر مشاورت سمیت ارکان پنجاب اسمبلی سے رابطوں اور 14 اگست کو پارلیمانی پارٹی کے اجلاس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہمیں نمبر گیم میں واضح برتری حاصل ہے تاہم ابھی چیف منسٹر پنجاب کے بارے کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ن لیگ کے متعدد ارکان سے ہماری بات چیت چل رہی ہے جو ہمارے امیدوار کو ووٹ دیں گے، صوبے کو مسلم لیگ (ق) کی پارٹنر شپ سے چلائیں گے اور ایسی گورننس دیں گے کہ تاریخ میں ایسا کام کبھی نہیں ہوا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے اداروں کو کھوکھلا کیا ہے، ان کی تمام چیزوں کو بے نقاب کریں گے بتائیں گے کہ 10 سال میں کتنا نقصان ہوا۔
چوہدری پرویز الہی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کافی امور پر بات کی ہے، انتخابات کے بعد چیلنجز اور لوکل باڈیز پر بھی گفتگو ہوئی، شہباز شریف کا نظام کھوکھلا ہے، بلدیاتی اداروں کے پاس اختیار نہیں، کوئی ادارہ ایسا نہیں چھوڑا جو برباد نہ کیا ہو جب کہ شیخ چلی کی طرح ایسے منصوبے بنائے جس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔