اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں حلقہ پی بی 26سے مبینہ طور پر افغان شہری کی کامیابی کے معاملے پر وزارتِ داخلہ اور نادرااپنی رپورٹ جمع کرانے میں ناکام ہو گئے۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن میں بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 26 سے مبینہ طور پر افغان شہری کی کامیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،ممبر سندھ عبد الغفار سومرو کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے سماعت کی،کامیاب امیدوار احمد علی کی طرف سے بیرسٹر ربیع بن طارق الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ،وزارت داخلہ اور نادرا حکام بھی الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے ۔
وزارت داخلہ حکام نے کہا کہ ہم نے نادرا سے کچھ مینوئل ریکارڈ مانگا ہے،جو وہ آج یا کل فراہم کر دیں گے ،نادرا حکام نے کہا کہ وہ مینوئل ریکارڈ ہے جو ڈسٹرکٹ رجسٹریشن آفس سے مانگا ہے،ہم اپنی رپورٹ دے دیں گے ،بیرسٹر ربیع بن طارق نے کہا کہ احمد علی کا بھائی عبد الحمید خاندان کا سربراہ ہے،یہ نادرا کی غلطی ہے کہ عبدالحمید کو عبد المجید لکھا گیا ہے۔
نادرا کا اعتراض ہے کہ یہ عبد الحمید نہیں ،عبد المجید سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے،ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ نادرا کے مطابق احمد علی کے والدین 1977میں فوت ہو گئے ،آپ کہہ رہے ہیں کہ احمد علی کی تاریخ پیدائش 1979 ہے،الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ ابھی دلائل نہ دیں منسٹری کی حتمی رپورٹ آنے دیں ،الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 27اگست تک ملتوی کردی۔
احمد علی کہزاد شہریت ، وزارت داخلہ رپورٹ پیش نہیں کرسکا
وقتِ اشاعت : August 17 – 2018