|

وقتِ اشاعت :   August 17 – 2018

کوئٹہ : سابق وزیراعلیٰ و سابق ڈپٹی سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو بلوچستان کے نئے سپیکر منتخب تحریک انصاف کے سردار بابر موسیٰ خیل ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے اپنے پہلے خطاب میں میر عبدالقدس بزنجو نے ایوان کو غیر جانبداری کے ساتھ چلانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بلوچستان اور بلوچستان اسمبلی کی روایات کو پامال نہیں کریں گے اراکین سے بھی یہی توقع ہے کہ وہ ایوان کے تقدس کو پامال نہیں کریں گے۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی سہ پہرمقررہ وقت کی بجائے 45منٹ کی تاخیر سے سپیکر راحیلہ حمیدخان درانی کی زیر صدارت شروع ہوااجلاس میں اگلے پانچ سال کے لئے ایوان کے نئے سپیکر کے انتخاب کے لئے خفیہ رائے شماری کرائی گئی ۔

سپیکر کے عہدے پر میر عبدالقدوس بزنجو اور متحدہ مجلس عمل کے حاجی محمد نواز کے مابین مقابلہ ہوا۔ کل 59اراکین نے ووٹ کاسٹ کئے جن میں سے میرعبدالقدوس بزنجو نے 39 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدِمقابل حاجی محمد نواز نے کو 20ووٹ ملے۔راحیلہ حمیدخان درانی نے میر عبدالقدوس بزنجو کی کامیابی کا باضابطہ اعلان کیا تو ایوان میں ڈیسک بجائے گئے میر عبدالقدوس بزنجو بلوچستان کی گیارہویں صوبائی اسمبلی کے15ویں سپیکرہیں۔

اپنے الوداعی خطاب میں راحیلہ حمیدخان درانی نے ایوان کو نئے سپیکر کے انتخاب اور یوم آزادی کی مبارکبا د دیتے ہوئے کہا کہ میں اپنے تمام ساتھی اراکین ، تمام سیاسی جماعتوں اپنی فیملی اور میرے سیاسی رہنماء مرحوم جام یوسف صاحب جن کی بدولت مجھے مواقع ملے سب کی شکر گزار ہوں اور ان کے لئے دعا گو ہوں جن کی بدولت مجھے یہ موقع ملا کہ میں نے آج ڈھائی سال بطور سپیکر بلوچستان اسمبلی اپنی آئینی مدت پوری کی میں تمام ساتھیوں کی بہت شکر گزار ہوں ۔

جنہوں نے مجھے عزت دی میری رہنمائی کی بعد ازاں انہوں نے ڈپٹی سپیکر کے عہدے پر ووٹنگ کا باقاعدہ اعلان کیا جس کے بعد اراکین اسمبلی نے ڈپٹی سپیکر کے عہدے کے لئے ووٹنگ میں حصہ لیا۔ ڈپٹی سپیکر کے انتخاب میں58 اراکین نے اپنی رائے کا استعمال کیا جن میں پاکستان تحریک انصاف کے سردار بابرخان موسیٰ خیل کو36 اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے احمد نواز بلوچ کو21ووٹ ملے جبکہ ایک ووٹ مسترد ہوا ۔ 

اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے نومنتخب ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سے انکے عہدے کا حلف لیا ۔ اراکین اسمبلی کی جانب سے اسپیکر اور ڈپٹی سپیکر کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی ۔ دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے محمود خان نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب ہوگئے ہیں ۔

جمعرات کے روز اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کی زیرصدارت اجلاس کے دوران نئے قائد ایوان کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔وزیراعلیٰ کا انتخاب اراکین کو 2 لابی میں تقسیم کر کے کیا گیا جس کے لیے محمود خان کے حامی اراکین لابی نمبر دو اور متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار میاں نثار گل کے حامی لابی نمبر ایک میں جمع ہوئے۔اراکین کے لابی میں جمع ہونے کے بعد اراکین کی گنتی کی گئی جس کے بعد اسپیکر نے محمود خان کی کامیابی کا اعلان کیا ۔

جنہوں نے 77 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل میاں نثار گل نے 33 ووٹ حاصل کیے۔نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کل گورنر ہاوس میں منعقدہ تقریب کے دوران اپنے عہدیکا حلف اٹھائیں گے جبکہ نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے وزیراعلیٰ ہاوس بھی خالی کردیا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے نامزد کردہ وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان نے 2012ء میں پی ٹی آئی کا حصہ بنے‘وہ صوبائی وزیر کھیل‘آبپاشی‘سپورٹس ‘ٹوارزم اور صوبائی وزیر داخلہ بھی رہ چکے ہیں،پیپلزپارٹی کے رہنما سید مراد علی شاہ مسلسل دوسری بار وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے ہیں۔مراد علی شاہ نے 97 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل شہریار مہر نے 61 ووٹ حاصل کیے۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کے اجلاس میں نئے وزیراعلیٰ سندھ کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے متعین طریقہ کار کے مطابق اسپیکر نے مراد علی شاہ کے حامیوں کو اسمبلی ہال کے دائیں جانب اور شہریار مہر کے حامیوں کو اسمبلی ہال کے بائیں جانب جمع ہونے کی ہدایت دی۔

جس کے بعد دونوں اطراف کے ارکان کی گنتی عمل میں لائی گئی۔ارکان کی گنتی مکمل ہونے کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے مراد علی شاہ کی کامیابی کا اعلان کیا۔پیپلزپارٹی کے نامزد امیدوار سید مراد علی شاہ نے اس موقع پر 97 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی جبکہ۔

متحدہ اپوزیشن کے شہریار مہر 61 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔واضح رہے کہ مراد علی شاہ گزشتہ دور حکومت میں بھی قائم علی شاہ کے استعفے کے بعد بقیہ سیشن کیلئے وزیراعلیٰ رہے ہیں،پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رکن پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی 201 ووٹ لے کر پنجاب اسمبلی کے سپیکر منتخب ہو گئے ہیں۔

ان کا مقابلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار چوہدری اقبال گجر سے تھا جنہوں نے پنجاب اسمبلی کے سپیکر کے انتخاب میں 147 ووٹ حاصل کیے سپیکر پنجاب اسمبلی کے الیکشن کے نتائج کے مطابق سپیکر کے الیکشن میں مجموعی طور پر 349 ارکان اسمبلی نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جن میں سے ایک ووٹ مسترد کر دیا گیا اور اس طرح 348 اکارن اسمبلی کی جانب سے حق رائے دہی استعمال کرنے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور پاکستان تحریک انصاف کے حمائت یافتہ امیدوار چوہدری پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی کے سپیکر منتخب کر لیئے گئے ہیں ۔

نتائج کا اعلان ہوتے ہی نو منتخب سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے سپیکر کا عہدہ سنبھال لیا، چوہدری پرویز الٰہی سے سپیکر رانا محمد اقبال نے عہدے کا حلف لیا اور پنجاب اسمبلی کے باقی کارروائی چوہدری پرویز الٰہی زیر صدارت اجلاس کی کارروائی چلائی گئی ۔ جس کے بعد ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کا عمل شروع کر دیا گیا۔