|

وقتِ اشاعت :   August 17 – 2018

اسلام آ باد: پاکستان دورے پرآئے ہوئے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے وفد نے3ماہ میں پاکستان کو12 نکات پر مکمل عملدرآمد کرنے کا ٹارگٹ دے دیا ہے جس میں دہشت گردی میں استعمال ہونے والی رقوم کا پتہ چلانے اور ان کی منتقلی روکنے، منی لانڈرنگ کے خلاف برسرپیکار اداروں کے اہلکاروں کی استعداد کار مزید بڑھانے، منی لانڈرنگ کے مکمل خاتمے کے لیے موثر وفعال جامع طریقہ کار وضع کرنے، ٹیررفنانسنگ کیخلاف مزیدموثر میکانزم بنانے اور زیادہ موثر قانون سازی کے اہداف حاصل کرنا شامل ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے وفد کو بتایا گیاکہ حکومت پاکستان 26 نکاتی نیشنل ایکشن پلان کے تحت پہلے ہی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کی خاطر بھرپور اقدامات پر سختی کے ساتھ عملدرآمد کو یقینی بنارہی ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت وزارت داخلہ، نیکٹا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ وزارت خزانہ کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے ساتھ مربوط رابطوں کا موثر نظام قائم کریں تاکہ مشتبہ اکاؤنٹس اور ان میں آنے والی رقوم اور پھر ان کی آگے منتقلی کے بارے میں سخت آبزرویشن رکھی جاسکے اور پتہ چلایا جائے کہ وہ رقوم کہاں کہاں اور کس کس کو پہنچائی گئیں۔

ذرائع نے بتایاکہ قانون نافذکرنے والے اداروںکی موصول رپورٹس پر نیکٹا نے متعلقہ وفاقی و صوبائی حکومتوںکو مشتبہ اکاؤنٹس کی نشاندہی کے بارے میں آگاہ کیا اور انھیں فی الفور منجمد کرنے کی سفارش کی جس کا مکمل جائزہ لینے کے بعد اسٹیٹ بینک نے مذکورہ بالا مزید 14 اکاؤنٹس منجمدکیے۔ قبل ازیں مجموعی طور پر 2سال میں126 اکاؤنٹس منجمدکیے گئے تھے۔

نیکٹا کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق مذکورہ بالا اکاؤنٹس ہولڈرز کا بھی پتہ چلایا جارہا ہے جبکہ متعدد کو حراست میں بھی لیا گیا۔ مذکورہ بالا اکاؤنٹس کے مکمل ریکارڈ پر مبنی ڈیٹا وزارت خزانہ نے نیکٹا کو بھی بھیجاہے تاکہ مذکورہ ڈیٹا تمام صوبائی حکومتوں کی وزارت داخلہ سمیت نادرا، پاسپورٹ آفس، ایئرپورٹس ودیگر متعلقہ اداروں سے شئیر کرکے ان اکاؤنٹ ہولڈرزکی قومی دستاویزات منسوخ کرانے کے ساتھ مزید اقدامات کیے جاسکیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک ارب روپے سے زائد رقم کی مشکوک ترسیلات زر پکڑیں جس میں 200 سے زائد مقدمات بھی درج کیے گئے تاہم 44 مقدمات میں ملزمان بے قصور ثابت ہونے پر یہ مقدمات خارج کیے گئے۔

نیکٹا ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے12نکاتی اہداف پر بھرپور انداز میں پہلے ہی عملدرآمد ہورہا ہے، اب نئی حکومت کے قیام کے بعد منی لانڈرنگ کے قانون کو مزید سخت بنانے کے اقدامات کیے جائیں گے اور قوی امکان ہے کہ جلد پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔