|

وقتِ اشاعت :   August 24 – 2018

 اسلام آباد: وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ پٹرول ڈیزل کی قیمتوں کا جائزہ لیا جائے گا اور ان کی قیمتوں کا تعین عالمی ٹیکسز کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ پیٹرولیم غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ہر وزارت میں اخراجات کم کرنے کا کہا ہے، میں بھی  اپنی وزارت کی کوئی سرکاری گاڑی نہیں لوں گا جب کہ وزارت پٹرولیم اور ماتحت کمپنیوں کے افسراں کو بھی غیر ضروری گاڑیاں واپس کرنا ہوں گی۔ کرپشن کے نام سے چڑ ہے، اسے کسی لیول پر برداشت نہیں کی جائے گی۔

غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ پٹرول امیر استعمال کرتے ہیں، 2004 سے پہلے ڈیزل سستا اور پٹرول مہنگا تھا، وزارتِ پٹرولیم پٹرول ڈیزل کی قیمتوں کا جائزہ لے گی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کاتعین عالمی ٹیکسز کو مد نظر رکھ کر کریں گے، پٹرولیم مصنوعات کی 15 فیصد ملکی پیداوار ہے، کوشش ہو گی کہ پڑولیم مصنوعات کی درآمد کم کی جائے اس حوالے سے پٹرولیم کادرآمدی بل کم کرنےکے لیے تیل وگیس کے مقامی ذخائر کی تلاش تیزکریں گے، خوشخبری ہے کہ پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے تیل اورگیس کےنئے ذخائردریافت کیے ہیں ۔

وزیرپیٹرولیم نے کہا کہ افغانستان سے تعلقات میں بہتری آ رہی ہے، ترکمانستان،  افغانستان اوربھارت سے بات چیت کو فاسٹ ٹریک پر ڈالیں گے، جب کہ ایران پائپ لائن منصوبے کا مسئلہ بات چیت سے حل کرنے کی کوشش کریں گے، کوشش ہوگی ایران عالمی عدالت میں نہ جائے اور پہلے ہی مسئلہ حل ہوجائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  تاپی منصوبےکی تکمیل کا ہدف 2020 ہے لیکن ہماری کوشش ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبے پرکام تیزکریں اور اسے مقررہ وقت سے پہلے ہی مکمل کرلیں۔