سبی:بیٹی کی بازیابی اور پولیس کے جانبدارانہ رویہ کے خلاف والدین اور اہلخانہ انصاف لینے کے لیے سبی پریس کلب پہنچ گئے،سبی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ،پولیس ہماری بیٹی اور نواسی کو بازیاب کرانے میں ٹال مٹول سے کام کر رہی ہے۔
،ہمارئے داماد علی ہانبھی نے دوسری شادی کرنے کی خواہش پر ہماری بیٹی اور دوسالہ نواسے کو مبینہ طور پر اغواء کیا ہے ،خدشہ ہے کہ ہماری بیٹی اور نواسے کو قتل کردیا گیا ہے جبکہ ملزم علی ہانبھی سے پولیس تحقیقات کرنے کی بجائے ہمیں حراساں کررہی ہے۔
،حلیمہ بی بی، غلام قادر اور جلیل احمدلاشاری کا سبی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے اور پریس کانفرنس سے خطاب،تفصیلات کے مطابق سبی کے علاقے کلی درمحمد مکرانی کے رہائشی غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے افراد مسماۃ حلیمہ بی بی اپنے شوہر غلام قادر اور بیٹے جلیل احمد کے علاوہ اہل خانہ کے ساتھ سبی پریس کلب انصاف لینے کے لیے پہنچ گئیں۔
اور اور بیٹی جمیلہ اور دو سالہ نواسہ کی بازیابی کے لئے سبی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اس موقع پر مسماۃ حلیمہ بی بی ان کے شوہر غلام قادر نے احتجاجی مظاہرے اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بیٹی مسماۃ جمیلہ بی بی کی چھ سال قبل علی ہانبھی نامی شخص سے شادی ہوئی تھی۔
جس سے انہیں ایک بیٹا بھی ہواتھا لیکن علی ہانبھی دوسری شادی کرنے کی خواہش پر ہمیشہ ہماری بیٹی پر تشدد کرتا رہتا تھا 06اگست کے روز جب ہماری بیٹی اپنے دوسالہ بیٹے اور شوہر کے ساتھ کراچی سے سبی آرہی تھی تو چلتی ٹرین سے لاڑکانہ کے قریب ہماری بیٹی مسماہ جمیلہ بی بی اور دوسالہ نواسہ پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئے تھے جس پرہمیں خدشہ ہے کہ ہماری بیٹی اور دوسالہ نواسے کو ہمارئے دامام علی ہانبھی نے مبینہ طور پر اغواء کروایا ہے جبکہ ہمیں یہ بھی خدشہ علی ہانبھی نے ہماری بیٹی اور نواسے کو قتل کردیا ہے۔
مظلوم ورثاء کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اس ضمن میں سبی پولیس ملزم علی ہانبھی کو گرفتار کرکے تحقیقات کرانے کی بجائے ہمیں ہراساں کرنے کی کوشش کررہی ہے انہوں نے وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بیٹی اور نواسے کو بازیاب کرواکر ہمیں انصاف فراہم کیا جائے اور ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ملزمان کو گرفتار کیا جائے ۔