کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں محکمہ موسمیات کی جانب سے صوبے کے 9اضلاع سے متعلق خشک سالی کے بیان کو غلط بیانی ، مضحکہ خیز اور اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جنوبی پشتونخوا بشمول بلوچستان کے 4اضلاع کے سوا باقی تمام اضلاع میں بدترین خشک سالی اور قحط سالی کی ایک المناک صورتحال درپیش ہے ۔
بالخصوص جنوبی پشتونخوا اور بلوچستان کے وہ اضلاع جہاں باغات ، زراعت اور لائیوسٹاک وسیع طور پر پائی جاتی ہے ان میں حالیہ خشک سالی اور قحط کے باعث ہمارے عوام کی زراعت ،باغات ، فصلات ، مالداری (مال مویشی) تیزی سے ختم ہوتی جارہی ہے ۔ اور دوسری جانب پہاڑی علاقوں میں قدرتی آبنوشی کے ذریعہ چشمے ،کاریز بھی تقریباً خشک ہوگئے ہیں جس کے باعث لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ امر انتہائی خطرناک ہے کہ بعض علاقوں میں ایک سال کے اندر ہی پانی کی زیر زمین سطح 200فٹ تک نیچے گررہی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ موسمیات کے ذمہ دار آفیسران ودیگر یا تو اپنی نالائقی یا پھر بدنیتی کی وجہ سے صوبے کے صرف 9اضلاع کی خشک سالی کا بیان دے کر خود کو بری الذمہ قرار ددینے کی ناکام کوشش کررہی ہے جو کہ ناقابل معافی جرم ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزارت ماحولیات اور دیگر متعلقہ ادارے محکمہ موسمیات کے اس مضحکہ خیز بیان اور غلط بیانی کا فی الفور نوٹس لیں اور صوبے کے عوام کی قحط سالی کے حوالے سے فی الفور سنجیدہ اور بامعنی اقدامات اٹھاتے ہوئے ہمارے صوبے کے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے عوام کو بھی قحط سالی کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانی کو ضائع ہونے سے روکنا ہوگا جبکہ باقی ماندہ ، مالداری (مال مویشی) ، کھیتی باڑی فصلات وباغات کو بچانے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ہنگامی طور پر منصوبہ بندی کرنی ہوگی اور اس حوالے سے تمام بین الاقومی اور ملکی ڈونرز ایجنسیوں سے بھی مدد وتعاون حاصل کرنا ہوگا ۔
9 اضلاع کی بجائے پور ابلوچستان خشک سالی کی لپیٹ میں ہے،پشتونخوامیپ
وقتِ اشاعت : September 9 – 2018