اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ گروہی مفادات اور کرپشن ہے جس کے خاتمے میں حکومت ضرور کامیاب ہوگی ۔
پاکستان سے باہر گیا ہوا پیسہ واپس لانا اور سر مایہ کاری کیلئے ساز گار ماحول بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے ٗ ڈیم کی تعمیر کیلئے لوگوں سے فنڈ اکھٹا کرنے میں کوئی حرج نہیں، حکومت اور اپوزیشن کو اعتماد کی فضاء قائم کرنی ہوگی ٗ ذاتیات سے ہٹ کر پاکستان کے لئے سوچنا ہوگا۔
بھارت سمیت تمام ہمسائیوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، قومی وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، دہشتگردی کے خلاف افواج پاکستان کا کردار پوری دنیا کے لئے ایک مثال ہے ٗمالیاتی خسارے پر قابو پانے اور بیرونی قرضے اتارنے کے لئے حکومت کو سخت محنت کرنی پڑے گی ٗحکومت کی کوششوں سے لوگ جلد ایک چمکتا دمکتا پاکستان دیکھیں گے ٗچین پاکستان کا بہترین دوست ہے، سی پیک کے حوالے سے کوئی رکاوٹ آنے نہیں دیں گے۔
ایک انٹرویومیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ گروہی مفادات اور کرپشن ہے، کرپشن ایک برائی ہے، جس کے خاتمے میں موجودہ حکومت انشاء اللہ ضرور کامیاب ہو گی، بدعنوانی کے خلاف جنگ میں معاشرے کے لوگوں کو بھی کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ یہ ایک معاشرتی برائی ہے، ہم اگر چوروں کا مقابلہ کریں گے تو گاڑی کا پہیہ چلے گا اور ملک ترقی کریگا ۔
ایک سوال کے جواب میں صدر مملکت نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے اور لوٹی ہوئی دولت کو واپس لانے کیلئے موجودہ حکومت درست سمت کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ جاری ہوئی جس کے مطابق پاکستانی لوگ سالانہ 10ارب روپے دوبئی میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، اس چیز کو روکنا ہوگا تاکہ یہ سرمایہ کاری پاکستان میں ہوسکے، اس کے ساتھ ساتھ ملکی حالات بھی سازگار ہوں جس میں سرمایہ کاری کا تحفظ ہو۔
اس حوالے سے سسٹم کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا پاکستان جس میں سرمایہ کاری کو تحفظ نہ ہو اور ایسا پاکستان جس میں پالیسیاں بدلتی رہیں، لوگ پریشان رہیں اور ایسا پاکستان جس کے اندر کرپشن کی بنیاد پر کام ہو، ایسے پاکستان کے اندر لوگ سرمایہ کاری نہیں کر سکتے۔
اس وقت پاکستان سرمایہ کاری کے لئے بہترین اور سازگار ماحول رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایسی فضاء اور ایسا ماحول قائم کرے جس سے باہر کے لوگ اپنا پیسہ پاکستان میں لائیں اور سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے باہر گیا ہوا پیسہ واپس لانا اور سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
میرے خیال میں حکومت اس حوالے سے بھرپور انداز میں کام کر رہی ہے۔ صدر مملکت نے ملک میں تبدیلی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ لوگوں تک ایک ایسا پیغام پہنچ چکا ہے جس میں لوگ محسوس کر رہے ہیں کہ یہ اب مختلف پاکستان ہے، حکومت کی کوششوں سے لوگ جلد ایک چمکتا دمکتا پاکستان دیکھیں گے۔
وہ پاکستان ایسا پاکستان ہوگا جس کی لوگوں نے حکومت سے امیدیں لگائی ہوئی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ حکومت کو ابتدائی حالات میں مختلف پریشانیوں سے نمٹنا پڑے گا، مالیاتی خسارے پر قابو پانے اور بیرونی قرضے اتارنے کے لئے حکومت کو سخت محنت کرنی پڑے گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ میری رہائش ایوان صدر کے ایک بیڈ روم میں ہے۔
میں پارلیمنٹ لاجز میں رہنا چاہتا تھا اس حوالے سے میں نے اسپیکر کو خط بھی لکھا تھا مگر اسپیکر نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ لاجز میں آپ کی رہائش سیکیورٹی کے حوالے سے مناسب نہیں ہے اس لئے مجبوراً ایوان صدر میں رہائش اختیار کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان صدر میں صرف ایک بیڈروم کے حصے میں رہائش پذیر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ منسٹر انکلیو میں رہائش اختیار کرنے کے لئے بھی کہا گیا مگر وہاں پر بھی اضافی سیکورٹی کے علاوہ 12 کروڑ روپے اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑتے، حکمران اگر کفایت شعاری کا مظاہرہ کریں گے تو قوم بھی ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایک بڑے محل کی بجائے چھوٹے سے گھر میں رہائش اختیار کی ہے، جو ان کی کفایت شعاری کی ایک مثال ہے۔ اپنے پروٹوکول کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دو چیزیں ہوتی ہیں ایک پروٹوکول اور دوسرا سیکیورٹی۔ میں پروٹوکول نہیں لینا چاہتا، میں ایسا کوئی شاہانہ طریقہ استعمال نہیں کرنا چاہتا جس سے میری سادگی پر حرف آئے۔
جب میں خود ایم این اے ہوتا تھا تو ایسے پروٹوکول کو پسند نہیں کرتا تھا، جس سے لوگوں کی تکلیف بڑھے، اگر لوگوں کو ہمارے پروٹوکول سے تکلیف پہنچے گی تو وہ ہمیں عزت نہیں دیں گے، بطور صدر جو مجھے سیکیورٹی دی جاتی ہے چاہتا ہوں کہ اس سے بھی لوگوں کو تکلیف نہ پہنچے۔
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے مسائل کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں صدر مملکت نے کہا کہ کراچی اکنامک حب ہے، سندھ کے جو پسماندہ علاقے ہیں ان کو نظرانداز نہیں کر سکتے، کراچی کے چار پانچ بڑے اہم مسئلے ہیں جن میں پینے کا پانی، نکاسی آب، کوڑا کرکٹ، ٹریفک اور دیگر مسائل شامل ہیں۔
سی پیک کے حوالے سے کوئی رکاوٹ آنے نہیں دیں گے ، صدر عارف علو ی
وقتِ اشاعت : October 4 – 2018