|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ وڈھ اور مستونگ کے عوام 14 اکتوبر کو ہونیوالے زخمی انتخاب میں بلا خوف وخطر اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لئے گھروں سے نکلیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے خلاف پروپیگنڈہ کرنیوالوں کو شکست کا سامنا ہو گا اگر وفاقی حکومت نے ہمارے چھ نکات پر عملدرآمد نہیں کیا تو ہم بھی اپنا سیاسی راستہ اختیار کرینگے بلوچستان کے حقوق پر کوئی سودا بازی نہیں کرینگے اور نہ ہی کسی کو یہاں کے وسائل غضب کرنے کی اجازت دینگے ان خیالات کا اظہا رانہوں نے شاہ نورانی میں جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے کیا سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ 25 جولائی کو ہونیوالے عام انتخابات میں جس طرح بلوچستان کے عوام نے بی این پی پر اعتماد کا اظہار کر تے ہوئے ہمیں کامیابی سے ہمکنار کیا اور اب بھی امید رکھتے ہیں کہ14 اکتوبر کو ہونیوالے ضمنی انتخاب میں بھی بلوچستان کے عوام بلوچستان نیشنل پارٹی کے نمائندوں کا انتخاب کریں گے کیونکہ جن لو گوں کو اقتدار ملا تھا انہوں نے عوام کے حقوق کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دی جس کی وجہ سے بلوچستان کے عوام نے ان کو عام انتخابات میں مسترد کر دیا14 اکتوبر کو ہونیوالے ضمنی انتخابات میں عوام بلا خوف وخطر نکل کر اپنی پرچی کی طاقت کے ذریعے ہمیں کامیابی سے ہمکنار کرائیں تاکہ ہم پارلیمنٹ میں کی حقیقی نمائندگی کے لئے بھر پور آواز اٹھائیں بی این پی کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والوں کو اس بار بھی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ حق حا کمیت، ساحل ووسائل کے لئے جدوجہد کی ہے اور اپنے حقوق سے کسی بھی صورت نہ ماضی میں دستبردار ہوئے اور نہ مستقبل میں دستبردار ہونگے شاہ نورانی کے عوام کو کبھی مایوس نہیں کرینگے اور تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے جس طرح مجھ ووٹ دیا گیا تھا اسی طرح اکبر مینگل کو بھی کامیاب کرایا جائے مجھے شاہ نورانی کے عوا م سے امید ہے کہ وہ بلوچستان نیشنل پارٹی کو سپورٹ کرینگے اور شاہ نورانی میں سکول، ڈیم اور ہسپتال بنانے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے انہوں نے کہا ہے کہ اگر وفاقی حکومت نے ہمارے چھ نکات پر عملدرآمد نہیں کیا تو ہم بھی اپنا سیاسی راستہ اختیار کرینگے بلوچستان کے حقوق پر کوئی سودا بازی نہیں کرینگے اور نہ ہی کسی کو یہاں کے وسائل غضب کرنے کی اجازت دینگے۔