یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کے حفظان صحت کے حوالے سے اہم مسئلے ماہواری پر اب معاشرے میں گفتگو کا سلسلہ عام ہو گیا ہے جس سے ان مسائل سے نمٹنے کی حکمت عملی اختیار کرنے میں مدد ملے گی ماواری کے دوران خواتین چاہے وہ گھر میں ہوں یا ملازمت کر رہی ہوں، آمدادی کیمپوں میں ہوں، سکول میں ہوں یا کہیں اور، انہیں اس عمل سے بہر صورت گزرناپڑتا ہے۔خواتین کی مشکلات میں تب مزید اضافہ ہو جاتا جب ماہواری کے دوران حفظان صحت میں معاون سہولتوں کی عدم موجودگی کے باعث انہیں غیر صحت مند طریقوں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
Posts By: چوہدری امتیاز احمد
عالمی یوم ماحولیات
عالمی یوم ماحولیات جو ہر سال 5جون کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے سے قبل ماحولیات کے ماہر عالمی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر عالمی درج حرارت محض دو درجہ سینٹی گریڈ بھی ہوا تو برف کی چٹانوں کا صفایا ہوجائے گا۔ ان چٹانوں پر بڑی تعداد میں سمندری مخلوقات کا انحصار ہے جو غذائی زنجیر یا فوڈ چین میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اس عمل سے سمندروں کی سطح 8فٹ تک بلند ہونے کا خدشہ ہے جس دنیا کے درجنوں سالی شہر سمند برد ہو جائیں گئے جس کے نتیجے میں ان شہوروں کے مکینوں اپنی زندگی بچانے کے لیے نقل مقانی کرنی پڑئے گی جو کہ ایک بہت بڑا انسانی المیہ ہوگا اس تباہی سے بچنے کے لیے دنیا بھر اور خاص طور پر ترقی یافتہ ممالک کو متبادل انرجی نظام سمیت زمینی درجہ حضرات کم کرنے والے ترقیاتی منصوبے بنانے ہونگے، ہماری آج کی رپورٹ میں SDGs کے ماحول سے متعلق گولز 13.14.15کے ٹارگٹس تک پہنچنے بلوچستان میں ہونے والی کوششوں کا جائزہ لیا جارہا ہے،
کینسر خاموش قاتل
گزشتہ سال انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 2018 میں دنیا بھر میں ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ 81 لاکھ کینسر کے نئے کیسز سامنے آئے ۔اموات کی شرح میں اضافے کی وجہ آبادی کا بڑھنا اور بوڑھا ہونا قرار دیا گیا ہے، ترقی پذیر ممالک میں لوگوں کا صحت مند نہ ہونا اور بڑی معیشتوں کے ساتھ منسلک افراد کا خطرناک روایتی رہن سہن ہونا ہے۔تاہم اگر اس مرض کی تشخیص ابتدائی مرحلے پر ہوجائے تو علاج آسان اور اس سے مکمل چھٹکارا کافی حد تک ممکن ہوتا ہے۔
کاریزوں اور باغات کی سرزمین مستونگ کے باسی پانی کی بوندبوند کو ترس رہے ہیں
کاریز آبپاشی نظام نہ صرف صدیوں سے اس علاقے کے لوگوں کو پینے اورکاشت کاری لیے برابر ی کی بنیاد پر پانی فراہم کر رہا تھابلکہ بہترین انسانی اقدار کو قائم رکھنے کاسبب بھی بنا ہوا تھا ،کاریز علاقے کے تمام لوگوں کی سانجی ملکیت ہوتی تھیں اس لیے تمام لوگ مل کر اس کی صفائی اور مرمت کی ذمہ داری نبھاتے تھے یوں سمجھیں کہ کاریز نظا آبپاشی نے انسانوں کے درمیان محبتوں ، ہمدردی اور برابر ی کے رشتوں کو قائم رکھا ہوا تھا۔
پاکستان ،ستر برس گزرنے کے باوجود عورتیں وراثت کے حق سے محرو م
اسلام کے نام پر وجود میں انے والے ملک پاکستان میں ستر برس گزرنے کے باوجود اسلام کے قوانین کا نفاذ ممکن نہیں ہوسکا۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ کے واضع کردہ حکامات کی خلاف ورزی کرنے کے لیے طرح طرح کے جواز تلاش کیے جاتے ہیں۔بلوچستان میں مختلف قبائلی رسوم کا سہارا لے کر کہی بہن بیٹی سے اس کا حق بخشوانے کے لیے بعض علماء سے فتویٰ لے لیا جاتا ہے ۔
خواتین کو مین سٹریم میں لانے بارے سیاسی دعوے اور حقائق
کسی ملک صوبے کی ہمہ جہت اور بھر پور ترقی فلاح و بہبود تقاضا کرتی ہے کہ عورتیں زندگی کے تمام شعبوں میں مردوں کے شانہ بشانہ مساوی شرائط پر زیادہ سے زیادہ شرکت کریں۔عورتوں کے خلاف ہر قسم کے غیر مساوانہ سلوک اور تفریق کے خاتمے کا معاہدہ (CEDA)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 18اکتوبر1979کو منظور کیاتاہم عالمی طور پر اس معاہدے پر عملدرآمد کا آغاز بیس ممالک کی جانب سے معائدے کی توثیق سے ہوا۔