نیوزی لینڈ میں رونما ہونے والے ہولناک سانحہ کے بعد جس طرح وہاں کی حکومت اوردیگر ذمہ داران نے کردار ادا کیا اسے ہر سطح پر سراہا جارہاہے ۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ایک واضح پیغام دنیا بھر میں گیا کہ دہشت گردی ایک نفسیات ہے جس کا تعلق کسی مذہب، قوم یا ملک سے نہیں ہوتا۔
Posts By: اداریہ
پاک افغان سرحد پر پولیوویکسینیشن ہر فرد کیلئے ضروری
پاکستان اور افغانستان نے اب سرحد عبور کرنے والے تمام عمر کے افراد کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین یا قطرے دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا آغاز دونوں ممالک کی جانب سے 25 مارچ سے ہوگا۔دس سال سے زائد عمر کے افراد پر اگرچہ یہ وائرس حملہ نہیں کرتا لیکن یہ لوگ وائرس ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر سکتے ہیں۔
کوئٹہ ترقیاتی پیکج، مافیاز کے خلاف سخت ایکشن کی ضرورت
بلوچستان کا دارالخلافہ کوئٹہ شہر کی آبادی بڑھتی جارہی ہے جبکہ شہر 1935کے زلزلے کے بعد بننے والی ڈیزان پر ہی موجود ہے جس کی وجہ سے شہر میں مسائل دن بہ دن بڑھتے جارہے ہیں ، شہری سہولیات سے کوئٹہ کے عوام اب بھی محروم ہیں ۔
قراردادپاکستان، عظیم وطن کا خواب
23 مارچ 1940 کو لاہور کے منٹو پارک میں قرار داد پاکستان منظور کی گئی جو قیام پاکستان پر ہونے والی لازوال جدوجہد پر مہر ثبت ثابت ہوئی۔برصغیرپاک و ہند میں جب مسلمانوں کی محرومیاں حد سے تجاوز کر گئیں تو ان میں ایک نئے وطن کی صدا بلند ہونے لگی اور قیام پاکستان کی لہر چل پڑی جس نے تاریخ میں مسلمانوں کو الگ پہچان اور رتبہ دلایا۔
لیویزفورس کا بلوچستان کے امن میں اہم کردار
بلوچستان میں لیویز فورس دہائیوں سے فرائض سرانجام دے رہی ہے خاص کر اندرون صوبہ میں یہ فورس تعینات ہے۔ اگرجرائم سمیت دہشت گردی کے رونماہونے والے واقعات کا موازنہ کیاجائے تو لیویز فورس جن علاقوں میں موجود ہے وہاں اس کی شرح بہت ہی کم ہے جبکہ لیویز فورس کے پاس تمام سہولیات بھی موجود نہیں جو مکمل ایک فورس کے پاس ہونی چاہئیں ۔
افغانستان میں امن، عالمی مداخلت کے بغیر
گزشتہ 17 سالوں سے افغانستان جنگ کی لپیٹ میں ہے اور اس کے جتنے تباہ کن اثرات خطے پر پڑے ہیں ان کا اندازہ بھی لگانا مشکل ہے، اس جنگ میں یقیناًافغانستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اب تک اس کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے بلکہ اس جنگی شدت میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
بلوچستان کے وسائل اورمحرومیاں
بلوچستان کی ترقی کا دارومدار اس کے اپنے وسائل پر ہے مگر بدقسمتی سے گزشتہ کئی دہائیوں سے صوبہ سے نکلنے والے وسائل سے وفاق اور کمپنیاں ہی فائدہ اٹھارہی ہیں جبکہ بلوچستان کو اس کے اپنے ہی خزانوں سے محروم رکھا گیا اور رکھا جارہا ہے ۔
غذائی قلت ،وفاق وعالمی ادارے کا تعاون
یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں مزید پانچ لاکھ بچے مناسب خوراک کی کمی یا قلت کی وجہ سے لاغر ہو سکتے ہیں۔ پاکستان کے 2011 کے سروے کے مطابق ملک میں 44 فیصد بچے سٹنٹڈ یا لاغر ہیں جو اپنی عمر کے اعتبار سے قدرے کم ذہنی و جسمانی نشوو نما کا شکار ہیں۔
بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے فیصلے، عوامی سطح پر پذیرائی
بلوچستان میں فوڈ اتھارٹی کے حوالے سے تواتر سے انہی کالموں میں اس کی غیر فعال ہونے کی نشاندہی کرتے آرہے ہیں اور یہ مطالبہ بارہا کیا گیا کہ صوبہ بھر میں غذائی اجناس کے معیار کو پرکھنے کیلئے فوڈ اتھارٹی کو مکمل فعال بناتے ہوئے ریسٹورنٹس، فوڈ پوائنٹس، غذائی اجناس کے ملزاور فیکٹریوں کا باقاعدہ دورہ کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ عوام کو معیاری غذائی اجناس مل سکیں۔
سی پیک پرزیادہ حق بلوچستان کا ہے
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے وزارت اعلیٰ کا قلمدان سنبھالنے سے قبل برملا کہا تھا کہ ماضی میں بلوچستان کے عوام کو نظریاتی سیاست کے دھوکہ میں رکھاگیا ،عوام کی زندگی میں تبدیلی کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی اس لئے ہماری ترجیح عوام کی خوشحالی ہے اور یہی ایک نظریہ لے کر ہم نے ایک نئی جماعت کی بنیاد رکھی ہے جس کے مقاصد واضح ہونگے کہ بلوچستان کے عوام کو ان کا جائز حق دلائینگے جبکہ پی ایس ڈی پی میں اپنا حصہ بڑھانے کی پوری کوشش کرینگے ۔