2000ء کے دوران بلوچستان کے حالات کروٹ بدل رہے تھے ۔ 2002ء میں جب جنرل (ر) پرویز مشرف نے انتخابات کرائے ،ق لیگ کی حکومت بنی ، بلوچستان میں سیاسی صف بندی کا آغاز ہوا، پرویزمشرف نے حسب روایت بلوچستان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر معافی مانگی اور بلوچستان کی ترقی کے سنہرے خواب یہاں کے عوام کو دکھائے مگر بلوچستان کی بلوچ قوم پرست سیاسی جماعتوں نے اپنے تحفظات کااظہار کرتے ہوئے ساحل وسائل پر حق حاکمیت کا مطالبہ کیا۔
Posts By: اداریہ
انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج کے اشارے
ملک میں دھاندلی کے خلاف سب سے زیادہ احتجاج 2013ء کے عام انتخابات کے نتائج کے خلاف پی ٹی آئی نے کیا، پی ٹی آئی نے ریکارڈ دھرنے دیئے ، اسلام آباد کو مکمل بند کردیا گیا ۔
میرغوث بخش بزنجو ،بلوچستان کی سیاست کا روشن باب
میر غوث بزنجو کو وفات پائے تقریباً 21 سال ہونے کو ہیں مگر ان کی یادیں ابھی بھی تازہ ہیں سیاست پر ان کی چھاپ آج بھی واضح ہے۔ ریاست قلات کی سیاست کے بعد وہ بلوچستان میں جدید سیاست کے بانی ہیں۔
لالہ صدیق بلوچ کی 79ویں سالگرہ
نڈر،بیباک ،دوٹوک مؤقف رکھنے والے، کسی بھی مصلحت پسندی سے بالاترشخصیت لالہ صدیق بلوچ سے کون واقف نہیں۔ان کی ذات گرامی، ہر دلعزیز شخصیت اور اپنے کام سے لگن کی بنیاد پر ان کے نام سے ملک کے سیاسی،صحافتی اور دیگرمکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد بخوبی آگاہ ہیں۔
انتخابی نتائج کے خلاف اپوزیشن جماعتیں سڑکوں پر
پاکستان میں حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی اور دیگر پانچ جماعتوں پر مشتمل اتحاد کے رہنماؤں اور کارکنوں نے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے ان انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے نتائج کو ماننے سے انکار کردیا اورپارلیمانی انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ۔
سانحہ 8 اگست، ہم بھلا نہیں پائینگے
8 اگست 2016ء کو بلوچستان بار کونسل کے صدر ایڈووکیٹ بلال کانسی جب گھر سے نکلے تو منو جان روڈ پر دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے انہیں شہید کردیا جسے فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ لایاگیا ۔
بلوچستان میں افسر شاہی کی مداخلت کا خاتمہ ضروری
بلوچستان کی سیاست میں شخصیات کی اہمیت اور اثر ہمیشہ رہا ہے جس کی ایک وجہ قبائلی معاشرہ ہے مگر اسی کو بنیاد بناکر نہیں کہاجاسکتا کہ قبائلی معاشرے کی وجہ سے یہاں پارلیمان مضبوط نہیں رہا جس کی ایک جھلک ہمیں 72ء کی دہائی اور اس سے قبل انگریزوں کے خلاف ایک طویل جدوجہد کے طور پر ملتی ہے کہ یہاں کے قبائلی وسیاسی شخصیات نے سرزمین کی بقاء سلامتی اور عوام کیلئے قربانیاں دیں اور ایک پختہ نظریہ کے ساتھ اپنی سیاست کو جاری رکھا۔
بی این پی کا اگلا لائحہ عمل کیا ہوگا؟
بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے 1997ء کے انتخابات کے بعد اس بار 7 صوبائی جبکہ تین قومی اسمبلی کی نشستیں حاصل کیں۔ بلوچستان میں جہاں قوم پرستی کی سیاست دم توڑ رہی تھی وہی بی این پی مینگل نے کٹھن حالات کامقابلہ کرتے ہوئے اسے زندہ رکھا جس کیلئے بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے اس دوران جیل کی صعوبتیں کاٹیں یہاں تک کہ مشرف دور میں انہیں پنجرے میں بند کرکے عدالت میں پیش کیا گیا ۔
بلوچستان عوامی پارٹی میں اختلافات
عام انتخابات کے بعد بلوچستان میں سب سے زیادہ 15نشستیں لینے والی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی نے حکومت سازی کیلئے رابطہ مہم کا آغاز کیا تو چار آزاد امیدوارو،اے این پی کے تین،بی این پی عوامی کے دو جبکہ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے دو ارکان کی حمایت حاصل کی ۔
پی ٹی آئی کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی کامیابی کے محدود امکانات
اسلام آباد میں مختلف سیاسی جماعتوں کے اجلاس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے ایوان میں جانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔ اسلام آباد میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اپوزیشن رہنماؤں کاکہناتھا کہ وہ ان انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں لیکن ایوان کے اندر اور باہر احتجاج جاری رکھیں گے۔