الیکشن میں دھاندلی کے الزامات کے معاملے پر سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے الیکشن کمیشن میں بیان ریکارڈ کروادیا ہے اور وہ اپنے سابقہ بیان سے مکر گئے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اس الیکشن میں ہماری اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان کی 75سالہ تاریخ کے کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیے، اس ملک آئین کی کوئی حیثیت نہیں، آئین کاغذ کے چند ورقوں کے مجموعے کا نام ہے, یہاں تو حاکمیت اعلیٰ ہماری پارلیمنٹ کی بھی نہیں ہے، ہمارے ملازمین کی حاکمیت ہے، ہم اس نظام کے ساتھ کس طرح چلیں گے۔
جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حمداللّٰہ نے کہا ہے کہ تیر اور شیر کے درمیان یہ شادی بالجبر ہے اور تیسری قوت نے زبردستی کروائی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے حافظ حمداللّٰہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری سے پوچھ لیں وہ اس سیاسی شادی پر خوش نہیں ہیں، جے یو آئی کا پیغام واضح ہے فی الحال تو پارلیمنٹ جائیں گے، پارلیمنٹ میں بھی اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے اور باہر بھی سسٹم کے خلاف تحریک چلائیں گے۔
انہوں نےکہا کہ معاہدہ تو یہ ہونا تھا کہ بیروزگاری اور مہنگائی کا خاتمہ کیسے کریں گے، وہاں بدقسمتی سے اقتدار اور کرسیوں کی تقسیم کی بات کی جا رہی تھی، پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ نے پاور شیئرنگ کی اور عوام کے لیے ایک لفظ نہیں تھا۔
بلوچستان میں نئی حکومت کے خدوخال واضح ہو گئے، 3 جماعتی مخلوط حکومت بنائی جائے گی
جے یو آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت اس قسم کی حکومت کا حصہ نہ بنتی ہے اور نہ بنے گی، جو حکومت انہوں نے بنائی ہے یہ صرف اقتدار کے لیے ہے، قوم کی ترقی کے لیے نہیں، دونوں بڑی جماعتیں کل اقتدار میں نہیں تھیں تو کہتی تھیں کہ دھاندلی ہوئی آج اقتدار میں جارہے ہیں تو کہتے ہیں دھاندلی نہیں ہے، سیاسی اور معاشی استحکام کے لیے شفاف الیکشن کا ہونا ضروری تھا۔
حافظ حمداللّٰہ نے مزید کہا کہ الیکشن سے پہلے ہم سن رہے تھے کہ فلاں صوبہ فلاں جماعت اور وفاقی حکومت فلاں کو دی جا رہی ہے، جو ہم الیکشن سے پہلے سن رہے تھے الیکشن کے بعد وہی کچھ ہوا، صاف اور شفاف الیکشن تو ہوا ہی نہیں، اس لیے ہم تحریک چلائیں گے۔
ملک بھرمیں عام انتخابات کے بعد حکومت سازی کیلئےتمام سیاسی جماعتوں میں شراکت اقتدار کیلئے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے،اس سلسلے میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ( ایم کیوایم) نے مسلم لیگ ن سے سندھ کی گورنر شپ اور وفاق میں 5 وزارتیں دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) گورنر سندھ کے لیے بشیر میمن کے نام پرغور کررہی ہے، اور سندھ میں بشیر میمن کو گورنر لگانے جانے کا امکان ہے تاہم اس حوالے سے ابھی حتمی فیصلے نہیں ہوسکا ہے۔
الیکشن کمیشن میں انتخابی عذرداریوں کی سماعت ہوئی جس میں این اے 235، این اے 236 کراچی کا معاملہ زیر غور آیا۔الیکشن کمیشن نے این اے 235 اور این اے 236 کراچی انتخابی عذرداریوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا