دورِ جدید اور بلوچ نرس

| وقتِ اشاعت :  


“ہم نرس اس وقت ایک بارڈر پر کھڑے جنگ لڑ رہے ہیں، زندگی اور موت کے درمیان کی جنگ؛ کیوں کہ ہم خود غیر محفوظ ہیں اور آنے والے مریضوں کی خدمت ہمارا فرض ہے، جسے ہم اپنی پوری کوشش سے نبھا رہے ہوتے ہیں۔”حرا بارکزئی، کا تعلق کراچی شہر کے علاقے لیاری سے ہے۔ وہ اس وقت ساؤتھ سٹی ہسپتال، کلفٹن میں بطورِ نرس کام کر رہی ہے۔ ان کے مطابق اب تک ساؤتھ سٹی ہسپتال میں کرونا کے مریضوں سے ان کا واسطہ نہیں پڑا ہے جبکہ ہسپتال میں quarantine شروع سے بنا دیا گیا ہے اور ان کی ڈیوٹی بھی مستقل وہاں لگائی جا رہی ہے۔ وہ سندھ حکومت کے اقدامات سے خوش نہیں ہیں، کیونکہ ان کے مطابق وفاقی حکومت کے 12 ہزار نہ تو پورے کنبہ کا بوجھ اٹھا سکتے ہیں اور نہ ہی سندھ حکومت نے ان کے علاقے کے عوام کے لیے ایسا کچھ کیا ہے کہ لوگ وبا میں مطمئن ہو کر گھروں میں بیٹھ سکیں۔



الیکٹرونک میڈیا اور بلوچستان

| وقتِ اشاعت :  


میڈیا ریاست کا چوتھا ستون کہلاتا ہے۔ میڈیا کا آج کے دور میں انتہائی اہم کردار ہوتا ہے۔ میڈیا کا کام لوگوں کو باخبر رکھنا ہے۔ میڈیا کا اہم مقصد لوگوں تک بروقت تازہ ترین معلومات پہچانا ہے۔ میڈیا سے منسلک لوگ صحافی کہلاتے ہیں، جو مختلف خبریں اکھٹی کرتے ہیں۔ وہ خبریں سیاست،معیشت، حالات حاضرہ، کھیل اور اندورنی اور بیرونی معاملات کی ہوتی ہیں۔میڈیا کو دو اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا الیکٹرونک میڈیا ہے۔ ٹیلیویژن اور ریڈیو اس کی مثالیں ہیں۔ سیٹلائٹ کا الیکٹرونک میڈیا اہم کردار ہوتا ہے۔جبکہ دوسری قسم پرنٹ میڈیا ہے۔ کتابیں، میگزین اور اخبارات پرنٹ میڈیا کی مثالیں ہیں۔انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کم وقت میں بڑی تیزی کے ساتھ مقبول ہوا۔



بلوچستان کے اسٹوڈنٹس کاکیابنے گا؟

| وقتِ اشاعت :  


آن لائن ایجوکیشن سسٹم نے اسٹوڈنٹس کو ذہنی کوفت میں مبتلا کردیا ہے۔ ایک طرف کورونا کا خوف، دوسری طرف آن لائن ایجوکیشن نے زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ نہ کوئی سہولیات ہے اورنہ وسائل۔پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مثبت کیس 26 فروری، 2020 کو رپورٹ ہوا۔جس کے بعد آہستہ آہستہ پہلے سندھ پھر پورے ملک میں یہ وائرس پھیلا۔



حضور ! ہمیں جوتوں سے زیادہ تعلیم کی ضرورت ہے

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ روز وفاقی وزیر اسد عمر خان نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی ویکسین کب تیار ہوگی اور یہ کب ختم ہوگا کچھ نہیں کہہ سکتے، اس لئے اب حکومت نے ایس او پی کے تحت کاروبار زندگی مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی شعبہ غیر معینہ مدت کے لیے بند نہیں کرسکتے۔



کتب بینی اور اسکی اہمیت

| وقتِ اشاعت :  


آزادی ِ صحافت، سب سے بڑی جنگ، احفاظ الرحمن/ اقبال خورشید: سال پہ سال گزرتے رہے ایک تاریخی جنگ، پاکستان کی صحافیوں کی سب بڑی جنگ، کی یادیں ساتھ ساتھ چلتی رہیں۔ تمہیں لکھنا ہے، دوستوں کا حلقہ اصرار کرتا رہا۔ ارادہ ٹوٹتا رہا۔ وقت ٹلتا رہا۔ میں خود برنا صاحب سے درخواست کرتا رہا۔ وہ بھی وعدہ کرتے رہے، وقت ٹلتا رہا۔ اب وہ نہیں رہے جو اس تحریک کے معمار تھے۔



طویل لاک ڈاؤن سے جنم لینے والے نفسیاتی مسائل

| وقتِ اشاعت :  


حالیہ عالمی وباء کوویڈ-19 کی وجہ سے جہاں روزمرہ زندگی میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں وہیں اس کے بے پناہ اور تیزی سے پھیلاؤ کی وجہ سے مختلف قسم کے جسمانی اور نفسیاتی مسائل جنم لے رہے ہیں۔ اس وباء کی وجہ سے لاکھوں انسانی زندگیوں کو لاحق خطرات کی وجہ سے دنیا بھر کے ممالک نے لاک ڈاؤن کرفیو اور مارکیٹوں دکانوں سکولوں اور عبادت گاہوں کو مکمل یا جزوی طور پر بند کیا ہوا ہے۔



بلوچستان کے ترقیاتی منصوبے اور صوبے میں نیب کا کردار*

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان بھر میں ترقیاتی کاموں کا معیار روز بروزگرتا جارہا ہے جس کے باعث تمام سرکاری منصوبے اس اعلیٰ معیار کے مطابق نہیں بنتے جو بننا چاہئے تھا۔ آپ اس کی مثال پٹ فیڈر کینال کی ری ماڈلنگ جیسے عظیم منصوبے کے حشر سے اندازہ لگا سکتے ہیں جہاں اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود کینال بحالی کا نام تک نہیں لے رہا۔ ایسے کئی منصوبے بلوچستان کے میڈیا کی زینت بنتے ہیں جبکہ اس حوالے سے سب سے زیادہ صوبے میں میرٹ کے تحت اوپن ٹینڈر نہ کرانے اور اپنے من پسند ٹھیکیدار سے غیر معیاری اور ناقص منصوبے مکمل کرانا جہاں معیار اور کوالٹی نام تک کا ہو، وہاں کوئی بھی منصوبے چھ ماہ تک چل نہیں سکتے۔



کتب بینی اور اسکی اہمیت

| وقتِ اشاعت :  


آج کے اس جدید دور (فورتھ جنریشن) میں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کی دنیا میں ہر چیز آسانی سے دستیاب ہوتا مگر جن سرکلوں اور روایتوں نے ہماری ذہنی و فکری تربیت کر کے مہذب بنانے میں ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے اس سے ہم تیزی کیساتھ دور ہوتے جارہے ہیں،۔۔۔ کْتب بینی (Reading Book)کلچر، اگر آج کے دور کے تقاضوں کے مطابق ہم surviveکررہے ہیں تو یہ انہی اسٹڈی سرکلز، کتب بینی، مکالمہ اور بحث و مباحثے کی روایتوں اور فکری تربیت کی مرہون منت ہے، مکالمہ، بحث مباحثہ تربیتی نشست اور تنقید برائے تعمیر ہمارے معاشرے کی خوبصورتی تھی۔۔



منیر مانک-سندھ کا منٹو

| وقتِ اشاعت :  


چند دن پہلے یعنی 11 مئی کو اردو کے معروف افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کا جنم دن تھا۔پائے کے لکھاریوں نے منٹو کے یوم پیدائش کی مناسبت سے ان کے بارے میں خوب قلم فرسائی کی۔جب اتنے سارے مضامین دیکھے تو میں نے چپ سادھ لی۔ویسے بھی مجھ جیسا نو ساختہ لکھاری اتنے بڑے ادیب پر نوک ِقلم سے کتراتا ہے۔لیکن آج بیٹھے بیٹھے ایک جسارت کرلی منٹو نہ سہی سندھی منٹو پہ لکھنے کا تہیہ کر لیا۔



بجلی کے مزدور عید اعزازیہ کے حقدار ہیں۔

| وقتِ اشاعت :  


کورونا کا وبائی مرض 26 فروری کو پاکستان آنے کے بعد اب تک اس موزی مرض میں ملک کے 34325 شہری مبتلا ہو چکے ہیں جن میں 8555 شہری صحتیاب اور 737 شہری موت کا شکار ہو گئے ہیں۔ اس وبائی مرض نے جہاں پوری دنیا کے معاشی نظام کو لاک ڈاؤن پر مجبور کیا اور دنیا کے بڑے بڑے ملک اورشہر لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی سرگرمیوں اور کاروبار سے الگ ہو گئے۔ انہی بین الاقوامی حالات کو دیکھتے ہوئے ہمارے ملک میں بھی اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں کے بڑے بڑے شہر وں کولاک ڈاؤن کرنے پر مجبور ہوئے۔ تمام سیکریڑیٹ، سرکاری دفاتر، فیکٹریاں، کارخانے اور کاروبار بند کر دیئے گئے اور اب 09 مئی کو وفاقی حکومت نے کنسٹرکشن کی صنعت سمیت بہت سے کاروبار، تجارت اور دوکانوں کو SOPs کے شرائط کے ساتھ کھول دیا ہے۔