کوئٹہ: کوئٹہ میں بارش اور برفباری کے بعد موسم سرد ہوگیا۔ مستونگ، زیارت، کان مہترزئی اور دیگر علاقوں میں بھی برفباری ہوئی ۔ کوئٹہ چمن شاہراہ پر پھسلن کے باعث ڈرائیوروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب کوئٹہ اور گرد و نواح میں ہلکی بارش کا سلسلہ شروع ہوا اور رات گئے کوئٹہ کی فضاؤں پر گہرے بادل چھا گئے۔ بدھ کی علی الصبح برفباری شروع ہوئی جو تقریباً دس بجے تک جاری رہی ۔ برفباری کے بعد کوہ چلتن، کوہ مہرداراور دیگر پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی جس سے وادی کوئٹہ کی دلکشی میں اضافہ ہوگیا۔حسین موسم سے لطف اندوز ہونے کیلئے شہروں کی بڑی تعداد نے ہنہ جھیل، ہنہ اوڑک، تکتو ، ہزارگنجی نیشنل پارک کے علاوہ تفریحی مقامات اور پارکوں کا رخ کیا۔ شہریوں کی بڑی تعداد نے دوستوں اور اہلخانہ کے ہمراہ پرنس روڈ، ایئر پورٹ روڈ ، کچلاک اور شہر کے دیگر مقامات پر واقع کھانے پینے کے مراکز کا بھی رخ کیا اور گرما گرم کھانوں سے سردی کا مقابلہ کیا۔
سبی : جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سابق سینیٹر و پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ مری معاہدے پر عملدرآمد ہوتے نظر نہیں آرہا آئندہ کے اڑھائی سال بھی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی صورت میں اصل مالک بلوچستان میں حکومت کریں گے، ناراض بلوچوں کو رضامند کرنے کے لیے ضروری ہے کہ بلوچستان کے ساحل و سائل پر اختیارات صوبے کے حوالے کئے جائیں، بلوچستان پیکیج کے ذریعے مسائل حل نہیں ہوسکتے،حالات کو بہتر بنانے کے لیے بلوچستان کے عوام میں پھیلی احساس محرومی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، ناراض بلوچوں کو رضامند کرنے کے لیے اگر ہمیں ٹاسک دیا جائے اور مکمل اختیارات دئیے جائیں تو ناراض لوگوں قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے بلوچستان میں واپس لاسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ پریس کلب
کوئٹہ : وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ نہ میں پہلے وزارت اعلیٰ کی دوڑ میں تھا اور نہ اب ہوں مسلم لیگ (ن) بلوچستان کا پارلیمانی گروپ نواب ثناء اﷲ زہری کی قیادت میں متحد ہے اور اس میں کوئی اختلاف نہیں۔من گھڑت خبروں کے ذریعے پارلیمانی گروپ میں بد گمانیاں پیدا کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ مری معاہدہ ایک حقیقت ہے جس کی پاسداری اتحادی جماعتیں کریں گی۔صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس خبر کی سختی سے تردید کی کہ جس میں کہا گیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے پارلیمانی لیڈر نواب ثناء اﷲ زہری نے وزارت اعلیٰ کیلئے ان سے رابطہ کیا ہے۔ وزیر داخلہ میر سرفرازبگٹی نے اس خبر کو من گھڑت اور پارلیمانی گروپ میں دراڑیں ڈالنے کی سازش قرار دیتے
کوئٹہ : آل بلوچستان ٹرانسپورٹ ایکشن کمیٹی اور لوکل ایسوسی ایشن کی جانب سے نئے ٹائم ٹیبل 2006 ء ماڈل سے پرانی لوکل بسوں کی بندش اور سیکورٹی فورسز کے کانوائے کے نام پر گاڑیوں کو روکے جانے کیخلاف منگل کو صوبے کے مختلف علاقوں میں پہیہ جام ہڑتال کی گئی اور مختلف شاہراہوں کو ٹرانسپورٹرز نے بند کئے رکھا احتجاج کے دوران مختلف روٹس کی لوکل بسیں بھی نہ چل سکیں تاہم ان کی ہڑتال رکشہ والوں کیلئے رحمت بن گئی تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں ٹرانسپورٹ ایکشن کمیٹی اور لوکل ایسوسی ایشن کی جانب سے پہیہ جام ہڑتال کی گئی جس کے دوران ٹرانسپورٹروں نے مختلف شاہراہوں کو ٹریفک کیلئے بند کئے رکھا ٹرانسپورٹروں کا مطالبہ ہے کہ کانوائے کے نام پر ان کی بسوں اور گاڑیوں کو گھنٹوں تک روکنا سراسر ظلم ہے جبکہ وہ نئے ٹائم ٹیبل اور 2006ء ماڈل تک بسوں کی
کوئٹہ: بلوچ فار وائس مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے لا پتہ افراد کے تمام کیسز کو خارج کر دیااور ہمارے تنظیم کی طرف سے چیف آف جسٹس پاکستان کو ایک خط ارسال کریں گے جس میں چیف جسٹس آف پاکستان سے دوبارہ اس فیصلے پر نظر ثانی کے متعلق درخواست کرینگے۔ 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع بلوچ فار وائس مسنگ پرسنز اور ایچ آر سی پی کے زیر اہتمام بلوچستان میں انسانی حقوق کی پاما لیوں کے خلاف کوئٹہ میں ایک احتجاجی ریلی نکالی جائیگی اور کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاج بھی کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔
کوئٹہ : بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں جمعرات 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جاری آپریشن ، ایک مہینے سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود بولان سے اغواء ہونے والے درجنوں خواتین کی عدم بازیابی اور لاپتہ بلوچ کارکنوں کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کی کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں سیاسی کارکناں کی اغواء اور انہیں قتل کرنے کی کاروائیاں روز کا معمول بن چکے ہیں۔ مقامی میڈیا سمیت دوسرے اداروں کو ریاست نے اپنے کنٹرول میں لیکر اپنے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو دنیا سے چھپانے کی کوشش کررہا ہے۔ تاکہ مہذب ممالک بلوچستان میں جاری نہتے بلوچ عوام کی قتل عام سے بے خبر رہیں۔
کوئٹہ: گوادر میں بلوچوں کو درپیش مسائل تحفظات و خدشات کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس اہمیت کی حامل ہوگی پارٹی کے لئے بلوچوں کو درپیش مسائل کے حل اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے مردم شماری بلوچستان کے مخدوش حالات و لاکھوں کی تعداد میں غیر ملکی مہاجرین کی موجودگی میں ممکن نہیں نہ اسے قبول کریں گے ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ بی این پی گوادر میں بلوچوں کو درپیش مسائل تحفظات ، خدشات کے حوالے سے اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرے گی جس میں تمام جماعتوں کو مدعو کیا جائیگا یہ کانفرنس گوادر کے اختیارات بلوچستان کو دینے ، گوادر میں مقامی بلوچوں اور بلوچستان کے عوام کو اقلیت میں تبدیل ہونے سے روکنے کی خاطر قانون سازی اور بلوچوں کو درپیش دیگر مسائل کے حوالے سے کانفرنس کا منعقد کرنا اہمیت کا حامل ہوگا
کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ صوبے کی تاریخ میں قوم پرستوں کی موجودہ حکومت نے بلوچستان کو ایک بدترین پسماندگی کی طرف دھکیل دیا ہے جس سے نکالنے کیلئے برسوں درکار ہوگی بغیر دلیل اور کارکردگی کے بات کرنے والے حکومت نے 50ارب روپے لیپس کرکے صوبہ دشمن ہونے کا ثبوت دیا ہے حقوق دلانے والوں نے اس نعرے کی آڑ میں اہل بلوچستان کو حقوق سے محروم کردیا ہے بلند آواز سے بات کرنے والے حکومت سے کہتے ہیں کہ دلیل کے بغیر آواز جتنی بلند بے اثر رہتی ہے ۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کی ایک وفد سے بات چیت کے دوران کہی‘
کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کا مشترکہ اجلاس بلوچستان نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کی زیر صدارت مینگل ہاؤس سریاب روڈ میں منعقد ہوا اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی و پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی ، بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ، اے این پی کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری عبدالمالک پانیزئی ، صوبائی جنرل سیکرٹری نظام الدین کاکڑ اور اے این پی کے صوبائی ترجمان مابت کاکا نے شرکت کی اجلاس میں بلوچستان کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور مختلف امور زیر غور آئے بلوچستان کے بہت سے مسائل پر دونوں پارٹیوں میں اتفاق پایا گیا
کوئٹہ : جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل سیاسی اورمعاشی ہیں حکمران عوام کو اعتماد میں لیں حکمران اتحاد کا انتشاربلوچستان کے حالات کو دوبارہ انتشار کاشکار کر رہاہے عوام اپنے مسائل کاحل چاہتے ہیں نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے جرائم کی طرف جارہے ہیں ۔ اقتصادی راہداری کا فائدہ سب سے زیادہ بلوچستان کو ملنا چاہیے بلوچستان کے دوردرازعلاقے پسماندگی کی تصویر بنے ہوئے ہیں ۔عوام کوصحت تعلیم روزگار انصاف کی سہولتیں میسر نہیں حکمران اوران کے بچوں کو ہر قسم کی وی آئی پی سہولیات میسر نہیں ۔سازش کے تحت امت کے درمیان یکجہتی واتحادپارہ پارہ کی جار ہی ہے ۔جمہوریت کے نام پر آمریت کے پیداوار نے ملک وعوام کو برباد کر دیا ہے ۔ پاکستان کو سیکولر لادین بننے کی سازش ہورہی ہیں ۔جماعت اسلامی میں شامل ہونے والوں کے دل مطمئن ہوں گے کہ ہم اچھی پارٹی میں آئے ہیں