
کوئٹہ شہر کی خون آلود 8 اگست 2016 کی صبح آج بھی بلوچستان کے صحافیوں کیلئے نہ بھولنے والی صبح ہے کہ جب شہر کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں وکلا پر ہونیوالے خودکش دھماکے میں 73 افراد سمیت میڈیا کے 2 کیمرہ مین شہزاد یحییٰ اور محمود خان جان کی بازی ہار گئے۔آٹھ اگست 2016 کی صبح کوئٹہ کے منو جان روڈ پر بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر کو نامعلوم افراد نے قتل کردیا یہ خبر سن کر وکلا اور میڈیا کے نمائندوں کی بڑی تعداد اسپتال پہنچی جہاں رش ہونے پر خودکش دھماکہ ہوگیا۔بلوچستان میں اب تک ایک فوٹو گرافر سمیت 5 کیمرہ مین مارے گئے ہیں جبکہ 12سے زائد کیمرہ مین شدید زخمی بھی ہوچکے ہیں جسکی بنیادی وجہ ادارے کا بریکنگ فوٹیج دینے کا پریشر اور سیفٹی ٹریننگ نہ ہونا ہے۔