سانحہ قندوز

| وقتِ اشاعت :  


افغانستان گزشتہ سترہ سالوں سے امریکی افواج کے پنجہ استبداد میں ہے ۔ افغانوں کی آزادی اور خود مختاری سلب ہے ۔



لانگ مارچ کی دھمکی

| وقتِ اشاعت :  


تین مارچ کے سینیٹ انتخابات میں بلوچستان سے آنے والا نتیجہ غیر متوقع ہرگز نہ تھا، بلکہ طے شدہ اور یقینی تھا۔ یقیناًچیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں بلوچستان کے میر صادق سنجرانی کی کامیابی بھی سیاست کی بازی گری کا کمال تھا۔



لٹتا گوادر

| وقتِ اشاعت :  


گوادر قدرتی جغرافیائی اہمیت کے حامل اور تین اطراف میں سمندری محل وقوع کی وجہ سے اس جزیرہ نما شہر کی اہمیت کو ڈیپ سی پورٹ سٹی نے مزید چار چاند لگادیئے ہیں جس سے اب پوری دنیا کی توجہ گوادر پر مرکوز ہے۔



آواران کے انٹرنیز کی بحالی کا چیلنج

| وقتِ اشاعت :  


اکیسویں صدی کے آغاز سے قبل آواران سے بیلہ اور تربت سے آواران کی سڑکیں کچی ہوا کرتی تھیں۔ لیکن انہی کچی سڑکوں پر ٹریفک کی روانی ہوتی تھی۔ اشیا ء خوردونوش ایران سے سستے داموں لائی جاتی تھیں۔ لوگوں کو ارزاں قیمت پر چیزیں دستیاب ہوتی تھیں۔ تربت ٹو آواران روڑ پر چلنے والے ٹریفک کی وجہ سے جگہ جگہ ہوٹل اور کیبن کھلے رہتے تھے۔



سیلاب بلاکہاں جا کر رکے گا؟

| وقتِ اشاعت :  


انسانی تاریخ کے عظیم ترین سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ کی ایک تحریر نظر سے گزری جس کے مطابق کرہ ارض یاسیارہ زمین آئندہ چھ سوسے ایک ہزارسال تک انسانوں سمیت کسی بھی حیات کے رہنے کے قابل نہیں رہے گی اس کی وجہ انسان کے ہاتھوںآنے والی تباہی ہے وہ کرہ ارض پر رہتا ہے لیکن اس کے ساتھ بے رحمانہ کھیل کھیل رہا ہے یعنی جس شاخ بیٹھا ہے ۔



نواز شریف – سینیٹ میں شکست کے بعد

| وقتِ اشاعت :  


جب افواہیں سچ ثابت ہوں تو پھر وہ اہم سنجیدہ خبر بن جاتی ہیں۔پورے 2017 میں ، خاص طور سے ڈان لیکس کے بعد یہ افواہیں گردش کرتی رہیں کہ اسٹیبلشمنٹ پاکستان مسلم لیگ(ن)کو سینیٹ میں اکثریت حاصل نہیں کرنے دے گی۔ہم نے3 مارچ 2018 کو سینیٹ کے الیکشن میں دیکھا کہ اسٹیبلشمنٹ کی سیاسی انجنیئرنگ کامیاب رہی اور ن لیگ ایوان بالا میں اپنی اکثریت قائم کرنے میں ناکام ہو گئی۔



بلوچستان میں وسائل کم ،کرپشن زیادہ

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کی احساس محرومی اور غربت کی ذمہ دار جہاں وفاقی حکومت کو ٹہرایا جاتا ہے وہاں ہمارے اپنے بلوچ رہنماء جو اقتدار میں رہے ہیں ،وہ بھی اس موجودہ غربت اور پسماندگی کے ذمہ دار ہیں ۔ہمارے رہنماء جس وقت اقتدار میں نہیں ہوتے تو اس وقت ان کا دل بلوچ عوام کے درد سے بھرا ہوا ہوتا ہے،مگر جونہی وہ اقتدار میں آتے ہیں تو وہ بھی اوروں کے ساتھ بلوچستان کی وسائل کی لوٹ مار میں شریک ہوجاتے ہیں۔



صدیق بلوچ

| وقتِ اشاعت :  


آزادی اخبارمیری ابتداء ہے ادبی طورپر مجھے مضبوط کرنے میں اس کا کردار نا قابل فراموش ہے یہ ان دنوں کی بات ہے جب میں نے لکھنا شروع کیا۔شیخ فرید‘ محمود ابڑو اور بہت سے دوست ‘آصف بھائی ‘ طارق بھائی اور ان کے بھائی اور چچا زاد سب سے علیک سلیک ‘ کسی سے خوش گپی تو کسی سے گپ شپ اور کسی سے صرف سلام ۔



سیاست کا ڈر

| وقتِ اشاعت :  


کْچھ خاص لوگوں نے یہ سوال کیا کہ (کیا آپ بھی سیاست کرنا چاہتے ہیں) تو فوراً جواب دینے کا ارادہ کیا اور اْن کے ساتھ مخاطب ہو گیا۔



بے چارہ نورا

| وقتِ اشاعت :  


کسی زمانے میں ہمارے محلے کا نورا بڑا مشہور تھا کیونکہ چار گلی دور بھی کسی کی لڑائی ہوتی تو نورا وہاں جا پہنچتا ’’یا ‘‘نورا کو خصوصی طور پراس لڑائی کی بھنک لگ جاتی یا تو کوئی خاص جاسوس نورا کیلئے لڑائی کی تفصیلات لیکر بروقت نورا کے ٹھیے پر جا پہنچتا پھر کیا تھا نورا اس لڑائی میں جا کودتا مگر لڑتا نہیں بلکہ دو چار آوازیں نکالتا دو چار مغلظات بکتا یا پھر بااثر فریقین ہونے کی صورت میں نہایت نرمی سے کہتا تھوڑی دیر میری بات سن لیں نا میں ہوں نامیں سمجھاتا ہوں۔