اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قیام کے نو ماہ بعد دنیاکے نقشے پر ایک اور ملک ظاہر ہوا۔یہ ملک دنیا کی واحد یہودی ریاست اسرائیل تھا۔ دونوں ملک مذہب کی بنیاد پر وجود میں آئے۔
پاکستان، اسرائیل تعلقات اور روشن مستقبل
سارنگ مستوئی | وقتِ اشاعت :
سارنگ مستوئی | وقتِ اشاعت :
اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قیام کے نو ماہ بعد دنیاکے نقشے پر ایک اور ملک ظاہر ہوا۔یہ ملک دنیا کی واحد یہودی ریاست اسرائیل تھا۔ دونوں ملک مذہب کی بنیاد پر وجود میں آئے۔
گلزار بلوچ | وقتِ اشاعت :
سہولیات سے آراستہ یہ معاشرہ منفیت میں مبتلا ہوکر گمراہی کی طرف تیزی سے جا رہا ہے۔حقائق سے عاری یہ معاشرہ اخلاقیات اور انسانیتی اقدار سے دور جا چکا ہے ۔
گلزار بلوچ | وقتِ اشاعت :
جلال خان نے اپنا امیل گدان کے ’منج ‘(گدان کے چاروں طرف لگی سیدھی لکڑیاں جو گنداروں کو سپوٹ دئے ہوتے ہیں ) میں لٹکا کر بندوق’ َبرُوک ‘ (بستروں )میں دبا کر گدان سے باہر نکلا ۔اور بارعب انداز میں کہنے لگا ۔۔۔سازین۔تھکا ہوں ایک پیالی اچھی سی چائے بناکر دو ۔۔
گلزار محمد علی | وقتِ اشاعت :
موجودہ ملکی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے کئی مختلف ٹی وی چینلوں پر ملک کے مایا ناز تجزیہ کاروں کو تجزیہ کرتے ہوئے روز وشب عوام دیکھتی اور سنتی ہے. مختلف اخبارات کے صفحے سرخیوں اور کالموں سے بھرے ملکی ناقص نظام اور صورتحال کو بیان کرتے رہتے ہیں. جن میں لفظ بہ لفظ صرف جرائم, بد عنوانی, سیاسی اتار چڑھاؤ اور مختلف مسائل دیکھنے, پڑھنے اور سننے کو ملتے ہیں۔
ظریف بلوچ | وقتِ اشاعت :
بلوچستان رقبے کے لحاظ ملک کا آدھا حصہ ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے ملک کا سب سے چھوٹا صوبہ ہے۔قدرتی۔معدنی اور ساحلی وسائل سے مالا مال بلوچستان کو سیاسی حوالے سے بھی کافی اہمیت حاصل ہے۔
نجیب لانگو | وقتِ اشاعت :
بلوچستان کی سیاسی صورتحال پاکستان میں وفاقی سیاست اور باقی ماندہ صوبوں سے قدرے مختلف ہے بلوچستانء کے سیاست، وزارت و مشاورت میں یہاں کے سرداروں نوابوں و دیگر قبائلی شخصیات کا کنٹرول عام آدمی سے زیادہ مظبوط اور مستحکم ہے۔ لیکن بنیادی طور پر بلوچستان کی اندرونی سیاست پر اثر و نظر وفاقی قوتوں کا کچھ زیادہ مظبوط دکھائی دیتا ہے۔
گلزار محمد علی | وقتِ اشاعت :
پنامہ سے لیکر اکامہ تک میاں صاحبان کو بد عنوانی کے داؤ نے پچھاڑ دیا. اسی صورتحال اور میاں صاحبان اور ن لیگ کی کمزور رگ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پی ٹی آئی کے اہم پہلوان عمران خان نے ن لیگ سے کشتی لڑنے کے لیے بہت سارے داؤ پیچ سیکھے اور اکھاڑے میں اپنے رانوں کو تھپکی دیتے ہوئے پہنچ گئے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
یہ لیاری کی کہانی ہے۔ایک تابناک اور شاندار ماضی کی، ایک درماندہ حال کی ، یہ ان شاندار روایات ، رسوم اور رواجوں کی کہانی ہے جن میں لیاری کی سماجی، ثقافتی اور سیاسی زندگی گندھی ہوئی تھی۔
امجد بلیدی | وقتِ اشاعت :
26 دسمبر کے بعد لیاری کے حوالے سے ایک اور ایونٹ کی نوید آرٹس کونسل میں 26دسمبر کو ہی نازین بلوچ کی فلم’’لیاری اے پریزن ود آؤٹ وال‘‘کی اسکریننگ کے اختتام پر وحید نور صاحب نے سنادی تھی۔وحید نور صاحب نے رمضان بلوچ کی کتاب ’’ لیاری کی ان کہی کہانی‘‘ کی تقریب رونمائی میں شرکت کی دعوت بھی دی تھی۔ بے صبر ی سے 28 دسمبر کا انتظار تھا۔
امجد بلیدی | وقتِ اشاعت :
بڑی مدت کے بعد لیاری میں ایونٹ کے حوالے سے کوئی دعوت نامہ ملا تھا دل میں حسرت بھی تھی اور نہ جانے کی ہچکچاہٹ بھی۔۔دل میں بار بار خیال آرہا تھا یار اتنے عرصے بعد ایک ایونٹ اور وقت شام سات بجے یعنی کے آرٹس کونسل جانے کیلئے ٹریفک جام کا امتحان پاس کرنے کیلئے آدھ سے ایک گھنٹے کا صبر بھی درکار ہوگا۔