تھر کا مزاحمتی شاعر یا دہشت گرد؟

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان کے صوبہ سندھ کے صحرائی علاقے تھرپارکر میں حکومت سندھ اور اینگرو کمپنی کے دعویٰ کے مطابق کوئلے سے بجلی کی پیداوار آنے والے چند سالوں میں شروع ہوجائیگی۔لیکن اس منصوبے سے متاثر ہونے والے افراد کی بحالی اور ان کی زمینوں کے معاوضے کی ادائیگی پر تاحال مکمل طور پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔



میر بزنجو کا فلسفہ سیاست

| وقتِ اشاعت :  


کیا بلوچ معاشرہ سوچ کے اعتبار سے آج بھی خانہ بدوش اور دیہاتی ہے ؟کیا پر تشدد سیاست جدوجہد کا افضل ترین راستہ ہے ؟ کیا ہم بلوچوں کو دشمن کی بھی ضرورت ہے یا ہم خود اپنے لیے کافی ہیں ؟ اوپر ذکر کیے گئے ان سوالات پر گفتگو کرنے سے یہاں پر یہ تحریر کرنا بے محل نہ ہوگا کہ بلوچستان کا جغرافیائی محل وقوع صدیوں سے ہمارے لیے وبال جان رہی ہے جس کی وجہ سے بلوچ بطور قوم مشکل اور تکلیف دہ صورت حال سے گزرتی رہی ہے۔



فکری مماثلت

| وقتِ اشاعت :  


وطینت کا محدود تخیل نوع انسانی سے عام اور ہمہ گیر محبت کا کفیل نہیں ہوسکتا ‘ میں بین الاقوامیت کا حامی ہوں اور کائنات کے لئے اسے ضروری سمجھتا ہوں ۔ میر یوسف عزیز مگسی ‘ بلوچستان جدید یکم مارچ 1934۔



شہدائے 8اگست کی پہلی برسی،ذکر چند المیوں کا ۔۔۔!!

| وقتِ اشاعت :  


وقت کاچلن سدا سے یہی رہا ہے کہ یہ کسی کے لئے نہیں رکتا اور اپنے ساتھ بری یابھلی یادیں لے کر چلنا ہی اس کاکام ہے وقت کا افسوس سبھی کو ہوتا ہے مگر یہ یاد کسی کو نہیں رہتا اچھی اوربری یادیں برقرار رہتی ہیں اور انسان انہیں یاد کرکے خوشی اور فخر محسوس کرتا ہے یا پھر غمزدہ ہو کر ناخوشگواریت کا احساس کرتا ہے۔



میرا قاتل کون ہے؟

| وقتِ اشاعت :  


اگست کا مہینہ شروع ہوتے ہی 8 اگست 2016ء کی صبح سول ہسپتال کوئٹہ میں وکلاء پر ہونے والے خودکش حملے سے پیدا ہونے والی دلخراش اور انسانیت سوز مناظر ذہن میں تسلسل سے گردش کرنے لگے تھے۔ یہی تصویر ذہن میں لئے حسب معمول رات سونے کی غرض سے بستر پر لیٹ گیا۔



سانحہ8اگست، پشتون بلوچ تاریخ کا خونیں باب

| وقتِ اشاعت :  


کسی بھی قوم کی تاریخ میں اچھے اور یادگار ایام کی طرح ایسے ایام بھی لازماً ہوتے ہیں جن سے ان کی تلخ یادیں وابستہ ہوتی ہیں قومیں جب اپنے قومی ایام مناتی ہیں یا اپنے اچھے وقتوں کو یا د کرتی ہیں تو برے وقتوں اور ان ایام کی یاد بھی لازماً انہیں آتی ہیں جن سے ان کی بری اور تلخ یادیں وابستہ ہوتی ہیں دنیا کی ہر قوم کی طرح پشتونوں اور بلوچوں میں بھی ایسے ایام ہیں۔



پانامہ کے بعد

| وقتِ اشاعت :  


پاناما واقعی اللہ کی طرف ایک ایسا گرفت ہے ، جس نے نہ صرف میاں نواز شریف کو وزارت عظمٰی کے لئے نااہل قرار دے دیا۔ بلکہ شریف خاندان کے خلاف یہ ایک ایسا مقدمہ ثابت ہوا جس نے ان کی سیاست کی کایا پلٹ دی۔



اقتدار کی جنگ

| وقتِ اشاعت :  


سپریم کورٹ کے فیصلہ کو دونوں طرح سے دیکھا جا سکتا ہے: اسے متوقع فیصلہ بھی کہا جا سکتا ہے اور غیر متوقع بھی۔ایک عام آدمی بھی سمجھ سکتا تھا کہ تمام تر شور شرابہ کے بعد بھی پاناما منی لانڈرنگ کیس سماعت کے لیے احتساب عدالت ہی کے حوالے کیا جائے گا۔



بلوچستان میں احساسِ محرومی نیا نہیں

| وقتِ اشاعت :  


محمد علی جناح کو بلوچستان سے خصوصی دلچسپی تھی اور اُنہوں نے اپنے مشہور 14 نقاط میں بھی خاص طور پر بلوچستان کا ذکر کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ بلوچستان کو ہندوستان کی دیگر ریاستوں کی طرح مساوی حیثیت دی جائے اور وہاں مناسب اصلاحات کا عمل شروع کیا جائے۔



این اے 260، مضبوط اتحاد کوشکست

| وقتِ اشاعت :  


این اے 260کے ضمنی انتخاب سے بلاشبہ یہ ثابت ہوچکا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی صوبے کی واحد مقبول سیاسی جماعت ہے، سیاسی منظرنامے میں اس جماعت کاکوئی ثانی نہیں ہے جب بی این پی نے قومی اسمبلی کی نشست کیلئے اپنی نمائندگی کااعلان کیا تو پارٹی کے مخالفین کی صفوں ،حکومتی اور سیاسی اتحادیوں میں ایک واضح بے چینی پائی جانے لگی ۔