سازش ایک ایسا طریقہ یا ذریعہ ہے کہ جس میں چند افراد خفیہ اور رازدارانہ طریقہ سے کوئی تبدیلی لانا چاتے ہیں۔ یہ تبدیلی یا تو ان کے ذاتی مفادات کیلئے ہوتی ہے یا نظریاتی طور پر اس کے ذریعہ سے حالات کو تبدیل کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔ اگرچہ سازش کی اصطلاح کا استعمال منفی معنوں میں ہوتا ہے مگر ایسے واقعات بھی ہیں کہ جن میں سازش کو مثبت طور پر بھی استعمال کیا گیا ہے۔
شاری بلوچ اور بچوں کی دو انگلیوں سے وکٹری یعنی فتح کا نشان دکھاتی اسکرینوں پر دمکتے ہوئے چہرے بے چین کیے ہوئے ہیں۔ مزید افسردگی بلکہ غصّہ اس پر ہے کہ صوبائی و وفاقی حکومت کے ادارے، ایجنسیاں، مشیر اور وزیر روایتی انداز میں وہی راگ الاپ رہے ہیں جس نے بلوچستان کی مزاحمتی… Read more »
لوکل گورنمنٹ( مقامی حکومت) یابنیادی جمہوریت یعنی بلدیاتی سسٹم کو تمام ادارہ جات کے ساتھ منسلک کرکے اسے بنیادی نمائندگی اور بنیادی جمہوریت کے طور پر لاگو کیا گیا ہے۔ لوکل گورنمنٹ سسٹم مقامی حکومتی نظام کی خصوصیات پر مشتمل ہے۔ بلدیاتی نظام یا مقامی حکومت کا ڈھانچہ حکومت کے تیسرے درجے کی تشکیل کو نمایاں کرتا ہے، جیسا کہ پہلی اور دوسری وفاقی اور صوبائی حکومتیں کہلائی جاتی ہیں۔
بلدیاتی انتخابات دراصل جمہوریت اور سیاست کی بنیادی اکائی ہیں اور یہی بلدیاتی نظام ہی سے عوامی فلاح وبہود کی ترقی خوشحالی اور شہروں کی ترقی ممکن ہے بلاشبہ بلدیاتی نظام سے چیئرمینز وائس چیئرمینز اور کونسلران منتخب ہوکر اپنے اپنے یونین کونسلز اور وارڈ کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ضلع کونسل اور میونسپل کمیٹی میں جدوجہد اور آواز بلند کرتے ہیں اور اسی لئے انہیں جمہوریت کا بنیادی جزو قرار دیا گیا ہے۔
کوئی نومولود بچہ جب دنیا میں آنکھ کھولتا ہے تو رونے سے ابتدا کرتا ہے۔ رونا وہ پہلا باضابطہ رابطہ ہے جو وہ دنیا سے کرتا ہے۔ اسکے رونے سے وہ اپنے وجود کے ہونے کو ثابت کرتا ہے۔
تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ خواتین اساتذہ کی موجودگی، ثانوی سطح پر لڑکیوں کے اندراج کو بڑھانے کے لیے انتہائی اہم ہے۔ بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی کی جانب سے حال ہی میں شائع ہونے والے ایک وائٹ پیپر کے مطابق مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ خواتین اساتذہ کا اپنے مرد ہم منصبوں کے مقابلے میں ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کا امکان کم ہوتا ہے، اور ان میں احساسِ ذمہ داری زیادہ پائی جاتی ہے۔
جب ہم لفظ جمہوریت کو ڈکشنری میں تلاش کرتے ہیں تو وہاں لکھا آتا ہے کہ ’’جمہوریت عوام کی، عوام کے ذریعے اور عوام کے لیے حکومت ہے‘‘۔ لیکن پاکستان میں یہ بالکل مختلف ہے، یہاں جمہوریت جاگیرداروں کی، جاگیرداروں کے ذریعے اور جاگیرداروں کی حکومت ہے۔
محبوب خدا احمد مجتبیٰ کی بعثت سے قبل دنیا میں انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی گھمبیر تھی۔ریاستوں میں بادشاہوں کے لا محدود اختیارات تھے جب کہ رعایا کی حیثیت غلاموں سے زیادہ نہ تھی۔ حقوق و فرائض کی کوئی تقسیم نہ تھی بلکہ عرب کی حالت حقوق انسانی کے معاملے میں باقی دنیا کی نسبت… Read more »
ملک پاکستان میں جمہوریت کے بجائے مجبوریت کا نظام نافذ ہے۔ جمہوریت تو در حقیقت کارو بارِ حکومت میں عوام کی شراکت کا نام ہے لیکن افسوس پاکستان میں جمہوریت عوام کو حکومت میں شراکت سے محروم اور دور رکھنے کی ساز باز کا نام ہے۔