کوئٹہ : تلور کے شکار پر پابندی کے باوجود سعودی عرب کے شہزادے دالبندین شکار کھیلنے کیلئے پہنچ گئے ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے واضح حکم کے باوجود کوئی بھی غیر ملکی تلور کے شکا رکے لئے بلوچستان نہیں آئینگے مگر اسکے باوجود بلوچستان کے سرحدی علاقے دالبندین میں سعودی عرب کے شہزادگان شکار کھیلنے کیلئے دالبندین پہنچ گئے
کوئٹہ: بی ایس او آزاد مند زون جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت زونل نائب صدر منعقد ہوا ۔اجلاس کے مہمانِ خاص مرکزی کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر علی شیر بلوچ تھے۔اجلاس میں مرکزی سرکیولر،زونل کارکردگی رپورٹ،تنظیمی امور،علاقائی و عالمی سیاسی صورتحال ،تنقیدی نشست اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے ۔اجلاس کی شروعات شہدائے آزادی کی یاد میں خاموشی سے ہوئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا آج بلوچستان میں جبری قبضہ کو مستحکم و طول دینے کیلئے بلوچ سرزمین پر خونی کھیل کھیل رہے ہیں اب تک ریاستی اداروں کے ہاتھوں ہزاروں کی تعداد میں بلوچ فرزندان ماورائے آئین و قانون شہید جبکہ ہزاروں کی تعد اد میں اذیت گاہوں میں پابند سلاسل ہیں انہوں نے کہا شہداء کی قربانیاں بلوچ قومی تحریک کی فکری رہنمائی کرتے ہوئے قبضہ گیریت کو کمزور کرچکے ہیں، اس سے ریاست خواس باختگی میں نہتے بلوچ عوام اور کمسن بچوں کو اپنی طاقت کا نشانہ بنا رہی ہے اور بلوچ نسل کشی کی پالیسیوں میں شدت لارہی ہے ،اور چائنا سمیت دوسری ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ساتھ معاہدات کرکے بلوچستان میں سرمایہ کو ممکن بنانے کیلئے ان سے مالی و عسکری مدد لیکر انہیں بلوچ عوام کی نسل کشی میں استعمال میں لارہی ہے
کوئٹہ: کوئٹہ پولیس اورفرنٹیئرکور کے عملے سریاب میں دو پولیس اہلکاروں کی شہادت کے بعد مشترکہ سرچ آپریشن کے دوران 56مشتبہ افراد کوگرفتار کرکے تفتیش کیلئے خفیہ مقام پرمنتقل کردیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کوئٹہ کے نواحی علاقے سریاب روڈ پربی بی نانی زیارت کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے پولیس کے ناکے پرفائرنگ کرکے دو پولیس اہلکاروں عبدالعزیز اورسیف اللہ کوشہید کردیاتھا
خضدار : بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار انتظامیہ نے بارہ سال سے یونیورسٹی میں تعینات درجہ چہارم کے چالیس کے قریب ملازمین کو بلا کسی وجہ کے ملازمت سے بر خاست کر دیا ،ملازمین فریاد لیکر پریس کلب پہنچ گئے ،بارہ سال سے یونیورسٹی میں ملازمت کر رہے ہیں اوور ایج ہو گئے ہیںیونیورسٹی انتظامیہ ہمیں انتقام کا نشانہ بنا کر اپنی من پسند لوگوں کو ملازمت پر تعینات کرنا چاہتی ہے نواب ثناء اللہ خان زہری کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد ان کے ضلع سے چالیس ملازمین کو ان کی ملازمت سے برخاست کرنا ان کے خلاف سازش کی پہلی کڑی ہے ،ہمیں ملازمت پر بحال نہیں کیا گیا تو پہلے مرحلے میں احتجاجی ریلی ،دوسرے مرحلے میں روڈ بلاک اور تیسرے مرحلے میں خضدار سے کوئٹہ لانگ مارچ کر کے سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنا دیں گے وزیر اعلیٰ بلوچستان نا انصافی کا نوٹس لیں اپیل تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار سے مبینہ طور پر نکالے گئے چالیس ملازمین ظہور احمد ،اللہ بخش ،عبداللہ ،احمد علی ،محمد رحیم اور غلام رسول کی قیادت پر خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے انہیں بلا کسی وجہ ملازمت سے برخاست کر دیا ہے برخاست کئے گئے ملازمین میں ڈرائیور ،خاک روپ،کک،سیکورٹی ،نائب قاصد،سوئیپر وغیر ہ شامل ہیں برخاست کئے گئے
کوئٹہ: بی ایس او آزاد کی جانب سے بلوچستان بھر میں پمفلٹ بعنوان ’’بلوچ قومی تحریک، ریاستی عزائم اور ہماری زمہ داریاں‘‘ تقسیم کی گئی۔ جس میں بلوچ عوام کو مخاطب کرکے بی ایس او آزاد نے کہا کہ بلوچ عوام 27مارچ1948سے لیکر تاحال اپنی آزادی کے لئے جدوجہد کررہی ہے۔آزادی کی اس جدوجہد میں اب تک ہزاروں نوجوان و بزرگ اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں، ہزاروں زخمی ہو کر معزور ہو چکے ہیں جبکہ لاتعداد بلوچ فرزندان اپنی فطری حق آزادی کے لئے جدوجہد کرنے کے جُرم میں ریاستی عقوبت خانوں میں غیر انسانی تشدد برداشت کررہے ہیں۔لیکن آزادی کی جدوجہد چونکہ اپنی جڑیں بلوچ عوام میں پیوست کرچکی ہے، اس لئے تمام تر ریاستی جبر و تشدد و غیر انسانی اعمال کے باوجود بلوچستان بھر میں آزادی کی تحریک روز بہ روز فعال و متحرک ہو کر دشمن ریاست کے لئے حواس باختگی و پریشانی کا باعث بن رہا ہے۔آزادی کی تحریک میں سرداروں و نوابوں کے بجائے عام بلوچ عوام کی شرکت سے قابض حکمرانوں کے لئے بلوچستان میں اپنا غیر قانونی وجود مشکل سے مشکل ہوتا جارہا ہے
گوادر:حلقہ پی بی 50کیچ lll کے ضمنی انتخابات میں نتائج اس دفعہ پھر آسمان سے نازل کئے جارہے ہیں جعلی ووٹوں اور نوٹوں کے ذریعے تبدیل کئے گئے ،جو بیلٹ پیپر گھروں سے ٹھپہ لگا کر لائے گئے وہ قابل قبول نہیں، نیشنل پارٹی کے عوامی مینڈیٹ کو نادیدہ قوتوں نے بندوق اور پیسوں کے زور سے چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے ،نیشنل پارٹی کے احتجاجی خواتین پر فائرنگ کر کے امن چاہنے والوں نے بدامنی پیدا کی۔حلقہ پی بی50کیچ lll میں نیشنل پارٹی کی عوامی مینڈیٹ کو بچانے کیلئے جو بھی قربانی دینی پڑی اس سے دریغ نہیں کرینگے،نیشنل پارٹی کو دیوار سے لگانے کی نتائج بھیانک ہونگے
کوئٹہ: وادی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آج سے بارش اور شمالی علاقوں کے پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق وادی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں ژوب،زیارت،خانوزئی،قلعہ سیف اللہ سمیت دیگر علاقوں میں آج سے بارش ہونے کا امکان ہے جبکہ اتوار اور پیر کو شمالی بلوچستان کے پہاڑوں
کوئٹہ : بلو چستان کے 30اضلاع میں تین روزہ پو لیو مہم 11جنو ری سے 14جنو ری تک چلا ئی جا ئے گی جس میں 24لا کھ 72ہزار616بچوں کو پو لیو سے بچا ؤ کی ویکسین پلا ئی جا ئے گی اس مقصد کے لئے 6ہزار6سو 3ٹیمیں تشکیل دی جا چکی ہیں جبکہ سیکورٹی کے بھی تما م تر انتظا ما ت مکمل کر لئے گئے ہیں ۔ ایمر جنسی آپریشن سنٹر کے صو با ئی کوآرڈینئٹرڈاکٹر سید سیف الرحمٰن کے مطا بق بلو چستان کے تیس اضلا ع میں 5سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچا ؤ کی ویکسین پلا نے کے لئے 11جنو ری سے 14جنو ری تک تین روزہ انسداد پو لیو مہم چلا ئی جا ئے گی جس کے دوران 24لا کھ 72ہزار616بچوں کو پو لیو کے قطرے پلا ئے جا ئیں گے اس سلسلے میں کل 6ہزار6سو 3ٹیمیں تشکیل دی جا چکی ہیں جن میں سے ٹرا نزٹ ٹیمیں 321ہیں مذکو رہ ٹرانزٹ ٹیموں میں 46 مستقل ٹیمیں بھی شامل ہیں جبکہ اس کے علاوہ ٹوٹل فکسڈ ٹیموں کی تعداد 796 ہے
کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس سارونہ میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے جو جانی و مالی نقصان ہوا تھا اس وقت کی صوبائی حکومت کے ارباب و اختیار نے مالی امداد کا اعلان کیا تھا لیکن اب جب پی ڈی ایم اے کی جانب سے صرف قلیل رقم 50ہزار روپے متاثرین کو دی جا رہی ہے یہ دراصل سارونہ کے غیور بلوچ عوام کے ساتھ مذاق کے مترادف اور احساسات و جذبات سے کھیلنا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس بڑی تعداد میں مالی و جانی نقصانات ہوئے تھے اس وقت کے حکومت نے بیانات اور اعلانات کئے اور اب رقم اتنی کم رکھی ہے کہ جو متاثرین کے ساتھ مذاق ہے قدرتی آفت کے حقیقی متاثرین کو مکمل طور پر نظرانداز کیا جا رہا ہے
کوئٹہ : بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس محمد کامران ملاخیل پر مشتمل بینچ نے محکمہ داخلہ اور ضلعی سلیکشن کمیٹی قلات کو ضلع قلات میں3 سو 41 لیویز کانسٹیبلز کی تعیناتی سے روک دیا ۔ یہ حکم عدالت عالیہ نے ضلع قلات کے محمد رحیم سمیت 30 سے زائد امیدواروں کی آئینی درخواست کی سماعت کے موقع پر دیا ۔ درخواست گزار محمد رحیم اور دیگر کی جانب سے باز محمد کاکڑ ایڈووکیٹ نے آئینی درخواست جمع کی ۔ درخواست گزاران نے موقف اختیار کیا ہے کہ ضلع قلات میں لیویز کانسٹیبلز پی بی ایس 5 کی 3 سو 41 خالی آسامیوں بارے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جنوری 2015ء میں اشتہار بذریعہ اخبارات مشتہر کیا گیا تھا جس میں اہل امیدواران سے درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔ مذکورہ اشتہار کے بعد ضلع قلات کے ہزاروں امیدواروں نے درخواستیں جمع کیں اور بعد ازاں ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں ٹیسٹ وانٹرویوز میں حصہ لیا لیکن ان ٹیسٹ و انٹرویوز کے نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا بعد ازاں دوبارہ ایک اور اشتہار کے ذریعے مذکورہ آسامیاں مشتہر کی گئیں اور ساتھ ہی اشتہار میں وضاحت کی گئی کہ پہلے درخواست دہندگان کو دوبارہ درخواستیں جمع کرنے کی ضرورت نہیں بعد ازاں ایک مرتبہ پھر ہزاروں امیدواروں نے ٹیسٹ وانٹرویوز میں حصہ لیا