ماضی قصہ پارینہ بن چکا، حکومت حقیقی مسائل پر توجہ دے

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ تین سالہ حکومتی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے اور اس کا تذکرہ بارہا کیاگیا ہے مگر بدقسمتی سے ان معاملات کو ایڈریس کیا ہی نہیں گیا جس سے ملک مسائل اور بحرانات سے نکل جائے۔ البتہ باربار یہ یاددہانی ضرور کرائی جاتی رہی ہے کہ گزشتہ ادوار میں ناانصافی، کرپشن، اقرباء پروری سمیت ہر وہ کام کئے گئے جس سے ملک کو بہت نقصان پہنچا اور آج ہم سب سے پیچھے رہ گئے ہیں مگر تین سالوں کے دوران کون سے ایسے اہداف حاصل کئے گئے جو ماضی کی حکومتوں کیلئے منہ توڑ جواب ثابت ہوسکے۔شومئی قسمت اس طرح کا کوئی ریکارڈ حکومت کے حصہ میں نہیں آیا ہے



طالبان کی سی پیک میں شمولیت،نئے افغانستان کی معاشی وسفارتی حکمت عملی پر کام شروع

| وقتِ اشاعت :  


افغان طالبان کا کہنا ہے کہ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور میں شمولیت کے خواہاں ہیں اور پاکستان کی تشویش کو دور کیا جائے گا۔اب تک افغانستان کے ناقابل تسخیر سمجھے جانے والے صوبے پنجشیر کا کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کرنے کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اب جنگ کا دور ختم ہو چکا، حکومت سازی کے لیے مشاورت کا عمل جاری ہے، قومی حکومت کی تشکیل میں تمام فریقین کوشامل کیا جائے گا، جلد حکومت کا اعلان کریں گے۔



افغانستان میں امن کیلئے پنجشیر کا معاملہ مذاکرات سے حل کرنے کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


وادی پنجشیرکا کنٹرول حاصل کرنے کی خوشی میں کابل میں طالبان کی ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد کی ہلاکتوں کی متضاد اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ افغان نشریاتی ادارے نے پہلے ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں 17 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا تاہم بعد ازاں افغان میڈیا نے اپنی رپورٹ کو غلط قرار دیا۔ افغان میڈیا کے مطابق ہوائی فائرنگ میں 2 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے جنگجوؤں کو ہوائی فائرنگ سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔



عوام معاشی مسائل سے کب نکلیں گے؟

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں معاشی تنزلی اور بحرانات ختم ہونے کی بجائے مزید بڑھتے جارہے ہیں اور اس کا براہ را ست اثر عوام پر پڑ رہا ہے۔حکومت عوام کو اب تک ریلیف فراہم کرنے میں ناکام نظر آتی ہے لیکن دعوے حکمرانوں کی جانب سے اول روز سے کئے جارہے ہیں کہ بہت جلد عوام کو مشکلات سے نکالنے میں کامیاب ہوجائینگے مگر بدقسمتی سے کوئی واضح معاشی پالیسی اب تک حکومت بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ وزراء￿ کی تبدیلیاں ہوتی رہیں مگر ان تبدیلیوں سے عوام کی زندگی میں کوئی تبدیی نہیں آئی بلکہ عوام مہنگائی کے بدترین دور سے گزر رہے ہیں۔



سردار عطاء اللہ خان مینگل اب نہ رہے، بلوچستان کی سیاست کااہم باب بندہوگیا

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کی سیاست کاایک اہم باب بندہوگیا۔بلوچستان کے عظیم بزرگ قوم پرست رہنماء سردارعطاء ا اللہ خان مینگل جمعرات 2ستمبر 2021کو کراچی کے نجی اسپتال میں مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ سردار عطاء اللہ مینگل بلوچستان کی سیاست کے اہم باب اور مرکزی کرداروں میں شامل تھے۔ سردار عطاء اللہ مینگل 1929ء کو سردار رسول بخش مینگل کے ہاںپیداہوئے ۔



زیادتی و ہراسمنٹ کے واقعات، ہماری ترجیحات

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ چند برسوں کے دوران ملک میں خواتین سمیت بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیسز کی شرح میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے خاص کر خواتین و بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے کیسز نے عوام کو شدید تشویش میں مبتلا کردیا ہے اور لوگ اپنی خواتین و بچوں کو غیر محفوظ محسوس کرنے لگے ہیں لہذا اس کے تدارک کیلئے ایک جامع اور واضح پالیسی کے ساتھ قانون سازی کی اشد ضرورت ہے ۔



ریاست اور معاشرہ، عوام کی تربیت،ابرار الحق کی ماؤں پر تنقید کی سستی شہرت

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ دنوں ملک کے معروف گلوکار ابرار الحق نے ایک تقریب کے دوران والدین کی بچوں سے متعلق تربیت پر ایک جملہ کہا جو خود ابرار الحق کے ہی شعبہ سے منسلک موسیقی پر تھا ،ان کا کہنا تھا کہ آج کل والدین اپنے بچوں کو سلاتے ہوئے موسیقی سناتے ہیں اورانہوں نے انگریزی ورژن کا سانگ سنایا جو ان دنوں بہت زیادہ مقبول ہے کہ والدین اپنے بچوں کو موبائل فون ہاتھ میں دیکر یہ گانا سناتے ہوئے انہیں سلاتے ہیں۔



افغانستان سے امریکی فوج کا انخلاء مکمل، امن کامسئلہ برقرار

| وقتِ اشاعت :  


افغانستان کے صوبے پنجشیر میں طالبان اور مزاحمتی فورسز کے درمیان گزشتہ شب بھی جھڑپیں جاری رہیں۔وادی پنجشیر طالبان کے خلاف مزاحمت کا آخری گڑھ ہے اس کے علاوہ وہ تقریباً پورے افغانستان پر کنٹرول حاصل کرچکے ہیں۔طالبان نے وادی پنجشیر کا محاصرہ کررکھا ہے اور گزشتہ دو روز سے جھڑپیں جاری ہیں۔



اپوزیشن بھی پیپلزپارٹی کے ہدف پر، پیپلزپارٹی کاعام انتخابات میں کامیابی کیلئے نیافارمولا

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت کے اعتماد کو دیکھاجائے تو بظاہریہی لگتا ہے کہ پیپلزپارٹی آنے والے انتخابات میں حکومت بنائے گی۔ اب پیپلزپارٹی نے صرف حکومت کو نہیں بلکہ اپنے سابقہ اتحادی پی ڈی ایم کی قیادت کو بھی ہدف پر رکھ لیا ہے اور جس انداز میں ان پر تنقید کی جارہی ہے گویا واپس اپوزیشن کے ساتھ جانا ہی نہیں ہے اور اپنی اسی سیاسی لائن کو لیکر آگے بڑھتے ہوئے درمیانہ راستہ نکال کر مزید معاملات کو مقتدرہ سے بہتر بنانا ہے۔



افغانستان میں جنگ کے بادل پھرمنڈلانے لگے

| وقتِ اشاعت :  


افغانستان میں امریکی اوراتحادی افواج کی انخلاء کے بعد اس خدشہ کا اظہار پہلے ہی کیاجارہاتھا کہ افغانستان میں موجود دیگر گروپس متحرک ہوجائینگے اور ایک نئی جنگ چھڑجائے گی۔ طالبان کا افغانستان پر کنٹرول کے بعد اب تک صورتحال مکمل طور پر واضح نہیں ہے کہ مستقبل میں طالبان کس طرح سے اسٹیک ہولڈرز کے ذریعے افغانستان میں حکومت سازی کریں گے اور اعتماد کی فضاکس حد بحال ہوکر آگے بڑھے گی۔