قومی اداروں کی خسارے میں جانے کی بنیادی وجوہات اور محرکات پر کبھی بھی کسی حکومت نے زیادہ سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا بلکہ خسارے کو جواز بناکر منافع بخش قومی اداروں کی نجکاری کو ترجیح دی۔ یہ سلسلہ گزشتہ کئی ادوار سے چلاآرہا ہے۔ن لیگ کی حکومت کے دوران بھی قومی اداروں کی نجکاری میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی دلیل یہ دی گئی کہ ادارے منافع دینے کی بجائے قومی خزانے پر بوجھ بن چکے ہیں جس کی وجہ سے نقصان اٹھاناپڑرہا ہے لہٰذا ان کی نجکاری سے قومی خزانے کو ہونے والے نقصان کا ازالہ ہوسکتا ہے۔ اب تک جن اداروں کی نجکاری کی گئی ہے۔
ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم نہیں بلکہ بڑھتی جارہی ہے اس وقت اپوزیشن اور حکومت مدِمقابل دکھائی دے رہے ہیں۔ پشاور جلسے کے بعد اب پی ڈی ایم اتحاد کی جانب سے ملتان میں جلسے کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں جس کامیزبان پیپلزپارٹی ہے۔چند روز قبل پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری بھی ملتان میں ہوئی تھی جوبعد میں رہا ہوئے۔ ملتان انتظامیہ کی جانب سے جلسہ نہ کرنے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیاگیا ہے مگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے یہی مؤقف سامنے آرہا ہے کہ جلسہ ہر صورت کیاجائے گا۔ بہرحال جلسہ جلوس اپوزیشن ہر دور میں کرتی آئی ہے۔
عالمی وباء کورونا وائرس کے سبب پاکستان میں مزید40 افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 7ہزار 843 ہوگئی ہے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا کے 3ہزار306 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد3لاکھ 86ہزار198 تک پہنچ گئی ہے۔پاکستان میں کورونا کے3لاکھ 34ہزار 392 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں اور43ہزار 963 زیر علاج ہیں۔اسلام آباد میں کورونا کیسز کی تعداد28 ہزار555، خیبرپختونخوا45 ہزار828، سندھ ایک لاکھ 67 ہزار381، پنجاب ایک لاکھ 16 ہزار506، بلوچستان 16 ہزار942، آزاد کشمیرمیں 6ہزار403 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 583 افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔
ملک کے بیشتر علاقوں کی ترقی کا دارومدار معاشی پالیسیوں پر منحصر ہے اور اسی کی بنیاد پرترقی کاجائزہ لیاجاسکتا ہے کہ ہمارے یہاں ترجیحات کیا ہیں اور کس شعبہ میں سرمایہ کاری سب سے زیادہ کی جارہی ہے جبکہ ملک کے اندر پیداواری صلاحیت اور معدنی وسائل سے کس حد تک براہ راست استفادہ کیاجارہا ہے اور اسی طرح ان علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایاجارہا ہے۔ بہرحال اب تک صورتحال اتنی بہتر نہیں ہے اور اب کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر کی طرح ملک میں بھی معاشی صورتحال اچھی نہیں ہے مگر کوششیں کی جارہی ہیں کہ کورونا وائرس کے پیش نظر ملک میں مکمل لاک ڈاؤن نہ لگاتے ہوئے معاشی سرگرمیوں کو جاری رکھاجائے۔
بلوچستان کے اہم ترین ریکوڈک منصوبے میں مبینہ طور پر قومی خزانے کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے افراد کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریفرنس میں 26 افراد کو نامزد کیا گیا ہے، ان میں سابق گورنر بلوچستان امیر الملک مینگل اور سابق چیف سیکرٹری بلوچستان کے بی رند بھی شامل ہیں۔ نیب کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق محکمہ داخلہ بلوچستان نے رواں سال جون کے مہینے میں انکوائری کے لیے لکھا تھا، جس کے بعد کارروائی کا آغاز ہوا۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں کورونا وائرس کے باعث تعلیمی ادارے ایک مہینہ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا کہ 26 نومبر سے 24 دسمبر تک ملک کے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔شفقت محمود نے بتایا کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے آن لائن کلاسز کا انعقاد کریں گے اور 11 جنوری سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے دوبارہ کھول دئیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث تمام امتحانات ملتوی کردیئے گئے ہیں۔
حکومت نے بچوں اور خواتین کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو نشان عبرت بنانے کے لیے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم اور وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری سے ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ ایسا قانون لایا جائے کہ متاثرہ خواتین یا بچے بلاخوف و خطراپنی شکایات درج کراسکیں۔وزیراعظم نے زیادتی کے مجرموں کو سخت سزائیں دینے کے لیے آرڈیننس لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا سخت قانون لایا جائے جس میں متاثرہ خواتین و بچوں کی پرائیویسی کا خاص خیال رکھا جائے۔
بلوچستان یوتھ اینڈ سول سوسائٹی(BYCS)کی طرف سے اکتوبر 2020 کے مہینے میں بلوچستان کی شاہراہوں پر رو نما ہونے والے ٹریفک حادثات کے اعداد و شمار جاری کردیئے گئے ہیں، رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں اکتوبر کے مہینے میں 1025 حادثات رو نما ہوئے جن میں 127 افراد جاں بحق اور 1388 زخمی ہوئے۔کوئٹہ، مستونگ پشین، قلات بوستان، کچلاک 252 حادثات 350 زخمی اور 38 اموات ہوئے،خضدار، سوراب، لسبیلہ، گڈانی، حب، وندر، اوتھل، 465 حادثات جبکہ 593 زخمی اور 42 اموات، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ میں 69 حادثات کے دوران 99 افراد زخمی جبکہ 7 اموات۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک روزہ دورہ افغانستان کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ تعلقات کی مزید بہتری کا خواہاں ہے، افغانستان میں قیام امن کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔ 60کی دہائی میں کابل سیاحت کے لیے بہترین مانا جاتا تھا۔عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں مذاکرات کے باوجود تشدد پر تشویش ہے، افغان حکومت اور طالبان میں جنگ بندی چاہتے ہیں، ہمیشہ یہی موقف رہا تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ اسکولوں کے حوالے سے فیصلہ اگلے ہفتے اجلاس میں ہوگا، بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تجویز ہے کہ سلیبس کو کم اور گرمیوں کی چھٹیوں کو ختم کر دیں یا اکیڈمک سال آگے کردیں لیکن بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔وزیر تعلیم نے کہا کہ پورے ملک میں نصاب کو ایک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ لوکل گورنمنٹ کا سسٹم تیار ہو گیا ہے، جلد نافذ کریں گے۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ہیلتھ سہولت کارڈ سے ایک خاندان 7لاکھ 40 ہزار روپے کا علاج کسی بھی اسپتال سے کرا سکتا ہے۔