پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے جو خدشات ظاہر کئے جارہے تھے حالات ان کے برعکس نکلے اور دنیاکے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں کورونا سے کم اموات ہونے کے ساتھ ساتھ کیسز بھی کم رپورٹ ہوئے حالانکہ طبی ماہرین کو خدشہ تھا کہ پاکستان میں بڑے پیمانے پرانسانی بحران سامنے آسکتا ہے البتہ اس طرح کے حالات پیدا نہیں ہوئے۔ ماہرین اپنی رائے حالات کے مطابق دیتے ہیں جو مکمل طور پر جائزہ لیتے ہیں کہ وباء کی نوعیت اور اس کی تیزی کی شرح کیا ہے۔بہرحال صورتحال بہتر ہونے سے صحت کے شعبہ پردباؤ کم رہا اوراب کورونا وائرس کنٹرول میں ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی کے ڈائریکٹر جنرل عرفان منگی کی اہلیت پر شکوک و شبہات کے باوجود انہیں شوگر سبسڈی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کا سربراہ بنا دیا گیا۔چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس ہوا جس میں شوگر کمیشن کی رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔نیب اعلامیہ کے مطابق شوگرسبسڈی کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں انویسٹی گیشن افسران، فارنزک ماہرین، فنانشنل ماہرین اور لیگل کونسل شامل ہوں گے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی محاصرے کو ایک سال مکمل ہونے پرملک بھر میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور تقریبات کا انعقاد کیاگیا، مظفر آباد میں یوم استحصال کشمیر ریلی کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت وزیراعظم عمران خان نے کی۔ریلی میں شرکت کے بعد وزیراعظم عمران خان نے آزادکشمیر اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی۔عمران خان نے کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کشمیریوں کو ایسے دور سے گزار رہا ہے جس کاخاتمہ آزادی پر ہوگا۔ان کا کہنا تھا بھارت بند گلی میں پھنس گیا ہے۔
بلوچستان میں تعلیمی اداروں کی بندش اور آن لائن کلاسز سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے چونکہ بلوچستان ملک کا وسیع تر صوبہ ہونے کے باوجود سہولیات کے حوالے سے انتہائی پیچھے ہے،خاص کر ٹیکنالوجی کی بات کی جائے تو آدھے سے زیادہ صوبے کے علاقوں میں فون سروس تک میسر نہیں،انٹرنیٹ کاتوسوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ بدقسمتی تو یہ ہے کہ بلوچستان کے اکثر علاقوں میں بجلی کا نظام تک نہیں ہے اور جہاں بجلی فراہم کی جارہی ہے تو وہاں پر بجلی کی فراہمی کادورانیہ انتہائی کم ہے،آئے روز طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری سراپا احتجاج دکھائی دیتے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن این آر او مانگ رہی ہے جو کسی صورت نہیں دیں گے اور کسی قسم کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سیکیورٹی کونسل اور انسداد دہشت گردی ترمیمی بلزکی منظوری میں ساتھ نہ بھی دیتی تو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور کروالیتے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سے متعلق قانون سازی پاکستان کیلئے ضروری ہے، ہم ماضی کی خرابیوں کو درست کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ قومی مفاد میں ہونے والی قانون سازی میں اپوزیشن کو حمایت کرنی چاہیے۔
کورونا وائرس کی تباہ کاریوں میں خوشگوارلیکن حیرت انگیز کمی نے ماہرین صحت کو بھی حیران کر دیا ہے۔اس وباء کے پھیلاؤ کے حوالے سے پیشگوئیاں غلط ثابت ہو ئی ہیں جنہوں نے راستہ تبدیل نہ کر نے پر قیامت کے منظر نامے کا نقشہ کھینچا تھامگرپاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں حیرت انگیز کمی دیکھنے کوملی،دنیاکے بیشتر ممالک میں سر توڑ کوششوں کے باوجود اس بے قابو وبا پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔گزشتہ مارچ میں جب کورونا وائرس نے پاکستان میں جڑ پکڑی تو اعلیٰ ماہرین طب و صحت نے،جن کے کہے کو قابل اعتبار سمجھا جاتا ہے۔
اپوزیشن نے عید کے بعد حکومت کیخلاف نئے محاذ کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور اس سلسلے میں بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اپنی سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔پاکستان کے تین اہم سیاسی رہنماء شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان ان دنوں لاہور میں ہیں جہاں گزشتہ روز شہباز شریف اور فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی تھی اور گزشتہ روز ہی بلاول اور فضل الرحمان کی ملاقات بھی ہوئی۔
وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ آٹے کی مناسب قیمت پر دستیابی کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔وزیراعظم عمران خان نے یہ ہدایت اپنی زیر صدارت گندم اور چینی کی صورتحال پر منعقدہ اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس میں دی۔اجلاس میں وفاقی وزراء، معاون خصوصی جنرل (ر)عاصم سلیم باجوہ اور متعلقہ وزارتوں کے وفاقی سیکریٹریز نے شرکت کی جبکہ صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنی شرکت یقینی بنائی۔اعلیٰ سطحی اجلاس میں گندم اورچینی کی دستیابی کی صورتحال اوران کی قیمتوں سے متعلق تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
انجمن تاجران بلوچستان کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے تاجروں سے کئے وعدے پورے نہیں کئے، شادی ہالز کے بیس ہزار ملازمین مشکلات کا شکار ہیں، تاجروں کا احتجاجی دھرنا ختم کراتے وقت جو یقین دہانیاں کرائی گئی تھیں ان پر عمل درآمد کیا جائے، ریسٹورنٹس کو رات دس بجے تک ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت دی جائے، حکومت عید کے موقع پر رات بارہ بجے تک کاروبار کھلا رکھنے کی اجازت دے، دوسری جانب کراچی کے تاجروں نے بھی مارکیٹیں رات دیر تک کھولنے کا مطالبہ کیاہے۔ کراچی کی تاجر تنظیموں نے مارکیٹس ہفتے اور اتوار کو رات دیر تک کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اور وفاقی حکومتیں کاروباری حضرات کیلئے آسانیاں پیدا کریں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب میں پارٹی کو منظم و متحرک کرنے اور نئے لوگوں کی شمولیت کا ٹاسک قمر زمان کائرہ کو سونپ دیا ہے جبکہ حکومت مخالف ممکنہ تحریک کو پنجاب خصوصاً سینٹرل پنجاب میں کامیاب بنانے کاٹاسک بھی قمرزمان کائرہ کے سپرد کیا گیا ہے۔ حکومت کے خلاف ممکنہ تحریک کے لیے قمرزمان کائرہ اور جنرل سیکرٹری چوہدری منظور مل کر کام کریں گے دونوں رہنما ضلعی اور ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر میٹنگز اور کنونشنز کا انعقاد کریں گے۔ اس حوالے سے متعلقہ عہدیداران کو پروگرام کا شیڈول تیار کرنے کی ہدایات دی گئیں ہیں۔