شہرقائدکے مسائل جوں کے توں،سیاست عروج پر

| وقتِ اشاعت :  


شہر قائد میں طوفانی بارشوں کے بعد تاحال شہریوں کے مسائل کم نہ ہو سکے۔ بیشتر علاقے اب بھی بجلی سے محروم ہیں۔۔ بجلی، نکاسی آب اور ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہے جبکہ کاروبار بند ہونے کی وجہ سے تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔شہر کے کئی علاقوں میں تاحال کئی کئی فٹ بارش کا پانی موجود ہے اور شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ شہر میں ہر طرف کچرا اور گندگی کے ڈھیر موجود ہیں جن کو اٹھانے کے لیے تاحال کوئی انتظامات نظر نہیں آرہے۔بیشتر علاقوں میں دو سے تین روز بعد بھی بجلی بحال نہ ہو سکی، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بھی شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔



وفاق اورصوبائی حکومتوں کے درمیان ہم آہنگی کی اشدضرورت

| وقتِ اشاعت :  


عالمی وباء کورونا وائرس نے جس طرح سے دنیا کے دیگر ممالک کو متاثر کیا اس کی نسبتاََ پاکستان میں جانی نقصانات نہیں ہوا اور اسی طرح لاک ڈاؤن پر سختی برتی گئی ہمارے یہاں لاک ڈاؤن بھی اس طرح کا نہیں رہا کہ مکمل طور پر عام لوگوں کی آمدورفت پر پابندی تک لگائی جاتی چونکہ مغرب، امریکہ، چین میں سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا اس لحاظ سے یہاں نرمی زیادہ دیکھنے کو ملی یہ ایک قدرتی وباء تھا اور یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ قدرتی طور پر اس وباء کا زور پاکستان میں زیادہ دکھائی نہیں دیا جوکہ شکر اللہ پاک کاکرم ہے۔



بارشوں سے تباہی، ذمہ داری لینے کو کوئی تیار نہیں

| وقتِ اشاعت :  


کراچی میں جمعرات کو ریکارڈ بارش ہوئی، اس سے پہلے 26 جولائی 1967 کو سب سے زیادہ یعنی 211 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش پی اے ایف فیصل بیس پر 230 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، سرجانی ٹاؤن میں 193،کیماڑی میں 169، نارتھ کراچی میں 166، ناظم آباد میں 162 صدر میں 142 اور لانڈھی میں 126 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔کراچی شہرکے متعدد علاقوں میں پانی کے بڑے بڑے جوہڑ موجود رہے، شہر کے بزنس حب آئی آئی چندریگر روڈ پر بدستور گھٹنوں گھٹنوں پانی موجود رہا۔



ستمبر میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کافیصلہ،وائرس سے نمٹنے کیلئے اقدامات

| وقتِ اشاعت :  


ملک بھر میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں روٹیشن پالیسی اپنانے کی تجویز دی گئی ہے۔این سی او سی کے اجلاس میں نجی تعلیمی اداروں اورمدارس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں شرکا ء کو کورونا کی ملکی و عالمی سطح پرصورتحال سے آگاہ کیا گیا۔ تمام صوبوں کے نمائندوں نے انتظامات سے آگاہ کیا۔شرکاء کو تعلیمی ادارے کھولنے کے بعد طلبہ کو درپیش خطرات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ این سی او سی کے مطابق تعلیمی ادارے کھولنے کے لیے روٹیشن پالیسی اپنائی جائے گی۔



نوازشریف کی واپسی ممکن نہیں، اپوزیشن سیاسی ریلیف کیلئے کوشاں

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں سیاسی تبدیلیوں کے متعلق چند ایک سیاسی شخصیات عموماََ پیشنگوئیاں اور اپنے تجزیے دیتے رہتے ہیں جن کی رائے کو بعض حلقے اہمیت بھی دیتے ہیں جس کی بڑی وجہ ان کے بااثر حلقوں کے ساتھ بیٹھک اور ہر وقت کے رابطے ہیں جبکہ ان کا ایک طویل تجربہ بھی اپنی سیاسی زندگی کے اتارچڑھاؤ سے وابستہ رہ چکاہے مگر یہ کہنا کہ ان کی تمام ترمعلومات مصدقہ ہوتی ہیں تو یہ سوفیصد درست بھی نہیں۔ بہرحال شیخ رشید کا شمار ملک کے ان سیاسی شخصیات میں ہوتا ہے جو اکثر وبیشتر اشاروں میں بعض ایسی باتیں کہہ جاتے ہیں کہ جن کو اہمیت ملتی ہے۔



افغانستان میں امن عمل، پراکسی کی شرارت کو روکاجائے

| وقتِ اشاعت :  


افغان طالبان کے وفد نے ملا برادر کی سربراہی میں وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔وزارت خارجہ پہنچنے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان طالبان کے وفد کا خیر مقدم کیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان طالبان کے وفد کو امن عمل کو سبوتاژ کرنے سے متعلق ممکنہ خطرات سے آگاہ کیا جبکہ افغان طالبان کے وفد نے امن عمل میں پاکستان کی مسلسل کاوشوں اور معاونت پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔افغان طالبان کے وفد نے وزیر خارجہ کو طالبان امریکا معاہدے پر عملدرآمد کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔



نوازشریف کی بیماری، ہماری سیاست، عوامی اعتماد

| وقتِ اشاعت :  


میاں محمدنوازشریف ملک میں جب موجود تھے تو اس دوران ان کی طبیعت کے حوالے سے زیادہ ہلچل دکھائی رہاتھا۔ن لیگ اورحکومت کے درمیان علاج کو لیکر بیانات داغے جارہے تھے مگر اس بات پر بھی زیادہ غور کیاجارہا تھا کہ بیماری کی شدت کو جس طرح سے بتایا جارہا ہے خدانخواستہ نواز شریف کی جان کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اور اگر ایسا ہوا تو اس سے حکومتی ساکھ متاثر ہوجائے گی لہذا ہر پہلو کاجائزہ لیا گیا اور اس کے بعد نوازشریف کے ٹیسٹ اور علا ج سے جڑے دیگر معاملات کو پرکھنے کیلئے باقاعدہ بورڈ تشکیل دی گئی تاکہ وہ بیماری کی حقیقی معنوں میں تشخیص کرسکیں جس کے بعد بورڈ اور وزیر صحت ڈاکٹریاسمین نے بیماری کی نہ صرف تصدیق کی بلکہ صورتحال کو گھمبیر بھی قرار دیا گیا جس کے بعد انہیں بیرون ملک علاج کے لیے جانے کی اجازت ضمانت پر دی گئی۔



نوازشریف کی وطن واپسی، وفاقی حکومت نے کمرکس لی

| وقتِ اشاعت :  


وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو وطن واپس لانے کا فیصلہ کرلیاہے۔نیب ذرائع کے مطابق نوازشریف کو عدالتی حکم پر نیب نے نہیں وفاقی حکومت نے بیرون ملک جانے کی اجازت دی، اب نواز شریف کو واپس لانے کے لیے وزارت داخلہ کو برطانیہ اور انٹرپول کو خط لکھنا ہوگا۔ وفاقی حکومت آئندہ ہفتے نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے کارروائی کا آغاز کرے گی۔میاں نوازشریف کی طبیعت21 اکتوبر 2019 کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزاررہ گئی تھی۔



امریکہ کی ایران پر پابندیاں بحال کرنے کی یواین میں مخالفت

| وقتِ اشاعت :  


اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بیشتر ارکان نے ایران پر پابندیاں بحال کرنے کی امریکی مطالبے کی مخالفت کر دی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گزشتہ روز اقوام متحدہ میں خط پیش کیا تھا جس میں ایران پر عالمی پابندیاں بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق ایران پر پابندیاں بحال کرنے کے معاملے پر امریکا کو تنہائی کا سامنا ہے کیونکہ سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک میں سے 13 نے ایران پر پابندیاں بحال کرنے کی مخالفت کی ہے۔سلامتی کونسل کے رکن ممالک کا کہنا ہے کہ جس نیو کلیئر ڈیل سے امریکا دو سال قبل دستبردار ہوچکا ہے۔



پاک چین دوستی، خطے میں معاشی استحکام کیلئے نیک شگون

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان اور چین کے درمیان دیرینہ اور مضبوط تعلقات ہیں صرف سی پیک نہیں بلکہ اس سے قبل بھی دونوں ممالک میں تجارتی وسفارتی حوالے سے بہترین دوستی رہی ہے جوسی پیک کے بعد مزید مضبوط ہو کر سامنے آئی ہے۔ چین دنیا کی اس وقت دوسری بڑی معاشی طاقت بن چکی ہے۔چین نے پاکستان میں بڑے پیمانے پر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کررکھی ہے، پاکستان کا مشکل وقت میں ساتھ دینے کے حوالے سے بھی مثالیں موجود ہیں حال ہی میں سعودی عرب کو رقم دینی تھی تو اس میں چین نے پاکستان کا ساتھ دیا۔