ملک بھر میں اس وقت آٹے کا بحران پیدا ہوچکا ہے جبکہ بلوچستان میں دیگر صوبوں کی نسبت میں آٹے کی قیمتیں پہلے ہی زیادہ تھی۔ کوئٹہ شہر میں اس وقت آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 11 سو سے 1120 روپے تک ہو گئی ہے۔کوئٹہ اور بلوچستان میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ گذشتہ سال اکتوبر میں شروع ہوا تھا۔اکتوبر سے پہلے آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 850 روپے تھی لیکن اس کے بعد اس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔
ملک میں حالیہ مسائل میں سب سے بڑی وجہ بلدیاتی اداروں کی غیر فعالی ہے جس کی بنیادی وجہ مقامی حکومتوں کا بااختیار نہ ہوناہے یہ اب ملکی سطح پر مباحث کا حصہ بن چکا ہے جس طرح گزشتہ روز ایک وفاقی وزیر نے صوبوں کی کارکردگی کے متعلق خط لکھا تھا جس میں خاص طور پر ضلعی سطح پر کام نہ ہونے کے معاملے کو اٹھایا تھا جس کا مرکز خاص پنجاب ہی تھا مگریہ مسئلہ سب سے زیادہ بلوچستان کو درپیش ہے۔کیونکہ بلوچستان ملک کا نصف حصہ ہے اور اس کی آبادی وسیع پیمانے پر پھیلی ہوئی ہے لہٰذا یہاں مقامی حکومتوں کی مضبوطی انتہائی ضروری ہے تاکہ نصف پاکستان ترقی کرسکے۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلوں کی منظوری کے دوران مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ کابینہ اجلاس میں دیگر اہم فیصلوں کی بھی منظوری دی گئی۔
امریکہ اور ایران کے درمیان حالات انتہائی کشیدہ ہیں کیونکہ دونوں ممالک طاقت کے استعمال سے گریز نہیں کررہے۔ اس سے قبل بھی دونوں ممالک مدِمقابل رہ چکے ہیں مگر حالیہ معاملہ بہت ہی گھمبیر ہے۔ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد دونوں کے درمیان سخت کشیدگی نے جنم لیاجس سے مشرق وسطیٰ کے امن کو جہاں خطرات لاحق ہوچکے ہیں وہیں پرایران کے پاکستان کے پڑوسی ملک ہونے کی وجہ سے بھی خطے میں امن وامان کے حوالے سے خطرات دیکھے جارہے ہیں جوکہ خطہ اس کا متحمل نہیں ہوسکتا کیونکہ افغان جنگ کے اثرات اب تک موجود ہیں۔
رواں برس بھی گندم کی فصل تیار ہونے سے قبل ملک بھر میں آٹے کی قیمت بڑھ گئی جبکہ کے پی کے میں آٹے کا بحران بڑھتا جارہا ہے باوجود اس کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے سستا آٹا تقسیم کیا گیا مگر بحران کم نہ ہوسکا۔مقامی انتظامیہ کی جانب سے وعدے کے باوجود پشاورمیں سستے آٹے کے ٹرک نہیں پہنچائے جا سکے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کشمیر سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف اور ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں 5 فروری کو یومِ یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں 165 دن سے جاری غیر انسانی لاک ڈاؤن کی مذمت بھی کی۔اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن 165ویں روز میں داخل ہوگیا ہے اور فوجی محاصرے کے باعث کشمیری بدستور مشکلات کا شکار ہیں۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی تازہ رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی بلیک آوٹ سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پربھارتی حکومت پر کڑی تنقید کی ہے۔ بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت کی منسوخی سے قبل کشمیر کا سخت محاصرہ کرتے ہوئے وہاں اضافی فوجی تعینات کردئیے تھے جو اب بھی وہاں موجود ہیں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی 4 نئی مختلف میڈیکل رپورٹس لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرا دی گئیں، رپورٹس میں ان کے صحت مند ہونے تک برطانیہ میں قیام کی سفارش کی گئی ہے۔نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹس ان کے وکیل امجد پرویز کے معاون وکیل سلمان سرور نے لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائیں۔رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم کی طبی رپورٹس لندن میں ان کے دل کے معالج سرجن ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس نے مرتب کی ہیں۔رپورٹس میں زور دیا گیا ہے کہ نوازشریف کی انجیوگرافی فوری طور پر کرائی جائے جب کہ معالجین ان کے پلیٹ لیٹس برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کی سرجری بھی ہونا ہے لیکن حالت بہتر ہونے تک سرجری ممکن نہیں۔رپورٹس میں نواز شریف کے صحت مند ہونے تک ان کے برطانیہ میں قیام کی سفارش کی گئی ہے۔
امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی کے باعث پوری دنیا کا امن متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جبکہ افغانستان، عراق، شام میں جنگی صورتحال نہ صرف خطے کو بلکہ مسلم ممالک کو ایک کشمکش میں پیدا کردیا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور آزاد حیثیت کو ختم کرنے کے بعد ماحول میں تناؤ موجود ہے اس تمام صورتحال کے دوران پاکستان سمیت اہم ممالک امن کیلئے کوششیں کررہی ہیں مگر بھارت جو کہ دہائیوں سے سازش کے ذریعے نہ صرف خطے بلکہ پاکستان میں بدامنی پھیلاتا آرہا ہے بھارتی آرمی چیف کی ہرزہ سرائی کے خلاف پاک فوج نے شدید ردعمل دیا ہے۔
متحدہ قومی مو ومنٹ پاکستان کے کنوینر ووفا قی وزیر ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے اپنی وفا قی وزارت چھو ڑنے کا اعلان کر تے ہو ئے کہا ہے کہ ڈیڑ ھ سال تک ایم کیو ایم پاکستان سے کئے گئے معاہد ے کی سست روی اور ایک نکتہ پر بھی عمل درآمد نہ ہو نے پر بحیثیت کنو ینر ایم کیو ایم پاکستان میں اس با ت کو مناسب نہیں سمجھتا کہ سندھ کے شہر ی علا قوں کیلئے کچھ بھی نہ کر نے کے با وجو د وفا قی وزیر رہوں۔ڈاکٹرخالد مقبو ل صدیقی نے پی ٹی آئی کی حکو مت کے ساتھ اتحا د اور اس کی غیر مشروط حما یت کے با رے میں اظہا ر خیا ل کر تے ہو ئے کہا کہ انکا وفا قی وزرات سے علیحدگی کا اعلان اپنی جگہ لیکن ہم حکو مت کی حما یت جا ری رکھیں گے۔
بھارت اندرون خانہ عوامی مزاحمت سے توجہ ہٹانے کیلئے ہر زہ سرائی کرنے میں دیر نہیں لگاتا۔ گزشتہ روز بھارتی آرمی چیف نے ایک ایسے وقت میں جموں وآزاد کشمیر میں فوجی کارروائی کی بات کی جنہیں اپنے ہی ملک میں متنازعہ شہریت کے بل پر عوام کی شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔پورے بھارت میں اس وقت لوگ مودی سرکار کے انتہاء پسندانہ قوانین اور بل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ مسلح افواج ہر بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا بیان معمول کی ہرزہ سرائی ہے۔ بھارتی آرمی چیف کے بیانات داخلی انتشار سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاون میں واقع مسجد میں نماز مغرب کی ادائیگی کے دوران خودکش حملے میں ڈی ایس پی پولیس، امام مسجد سمیت 15 نمازی شہید،21 زخمی ہوگئے۔دھماکے سے مسجد کو شدید نقصان پہنچا،قریبی گھروں اور عمارتوں کے بھی شیشے ٹوٹ گئے۔