
بلوچستان میں اس وقت سب سے اہم اور حساس مسئلہ بلوچستان یونیورسٹی کا اسکینڈل ہے۔ گزشتہ دنوں یہ انکشاف ہو اتھا کہ سینکڑوں طالبات کی ویڈیو بناکر انہیں ہراساں اور بلیک میلنگ کیا جارہاہے اور یہ سلسلہ سالوں سے چلتا آرہا ہے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
بلوچستان میں اس وقت سب سے اہم اور حساس مسئلہ بلوچستان یونیورسٹی کا اسکینڈل ہے۔ گزشتہ دنوں یہ انکشاف ہو اتھا کہ سینکڑوں طالبات کی ویڈیو بناکر انہیں ہراساں اور بلیک میلنگ کیا جارہاہے اور یہ سلسلہ سالوں سے چلتا آرہا ہے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
گزشتہ روزکوئٹہ کے معروف کاروباری علاقے ڈبل روڈ پر پولیس مددگار کی گاڑی کے قریب موٹرسائیکل میں نصب بم دھماکے میں ایک اہلکار شہید اور4پولیس اہلکاروں سمیت11 افراد زخمی ہوگئے، دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور قریب ہی کھڑی4دوسری گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دہشتگرد فورسز کو نشانہ بنارہے ہیں ماضی میں ایسے واقعات میں ہمسایہ ممالک کا ہاتھ رہاہے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
ّٓآج کل اپوزیشن آزادی مارچ کے حوالے سے شہ سرخیوں کی زینت بنی ہوئی ہے لیکن اس وقت دو بڑی اپوزیشن جماعتوں کی مکمل شمولیت پر ابہام پایا جاتا ہے گوکہ نواز شریف نے اس کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے مگر میاں شہباز شریف نے حتمی طور پر ابھی تک فیصلہ نہیں سنایا ہے جس کے ہاتھوں میں اس وقت مسلم لیگ ن کی قیادت ہے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
ملک میں مہنگائی اس وقت سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے جس نے سیاسی گہماگہمی بھی پیدا کررکھی ہے اور اسی کا ایک بڑا سیاسی چیلنج کے طور پر حکومت کوسامنا کرناپڑرہا ہے، اپوزیشن کی سیاست اس وقت ملک کی معاشی صورتحال پر دکھائی دیتی ہے جو کہ ملک کا اندرونی مسئلہ ہے جو انتہائی گھمبیر بنتا جارہا ہے کیونکہ غریب عوام کی تنخواہیں وہی ہیں اور اخراجات بے حد بڑھ گئے ہیں جس کی وجہ سے عوام میں بھی شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
شام میں حکومت کے ساتھ سیاسی اختلافات نے خانہ جنگی کا رخ اختیار کیا، صرف ایک شخص جس کی وجہ سے پورا شام تباہ و برباد ہوگیا۔ ڈھائی لاکھ لوگ ہلاک ہوگئے، 50لاکھ سے زائد لوگ بے وطن اور مہاجر بن گئے۔ لاکھوں لوگ یورپ کا رخ کرچکے ہیں جہاں پر وہ سیاسی پناہ چاہتے ہیں اور امن کی زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔ اگر فرد واحد ملک اور قوم کے لئے قربانی دیتا تو پورا شام تباہ و برباد نہیں ہوتا۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ نے بی ایم سی ہاسٹل میں ہاؤس جاب ڈاکٹرز کے ساتھ جو رویہ اپنایا، عوامی سطح پر اس کے خلاف شدید ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے جس طرح سے اے سی صاحبہ نے ڈاکٹروں کی تذلیل کی، ان کو بے دخل کیا اور اپنی حیثیت منوانے کا روش اپنایا یقینا اس طرح کے عمل کو جاہلانہ ہی کہا جاسکتا ہے کیونکہ کسی بھی مہذب معاشرے میں تعلیم یافتہ اور پھر ایک ذمہ دار آفیسرکی حیثیت سے فرائض سرانجام دینے والی خاتون سے اس طرح کے رویہ کی تو قع نہیں رکھی جاتی، سرکاری افسروں کا کام صرف عوام الناس کی خدمت کرنا ہے اور اپنی حدود میں رہ کر اختیارات کا استعمال کرنا ہے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
بلوچستان کی روایات اور تاریخ کو بعض جگہ مسخ کرکے پیش کیا جاتا ہے کہ یہاں خواتین پر مظالم زیادہ ڈھائے جاتے ہیں انہیں مرد کے مقابلے میں نچلے درجے کی حیثیت دی جاتی ہے یہ وہ زہریلا پروپیگنڈہ ہے جسے کچھ عناصر اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
پاکستان تحریک انصاف میں دھڑے بندی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں، شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین متعدد بارایک دوسرے پر جملوں کے وار کرتے رہے ہیں جس کا مظاہرہ دونوں مرکزی قائدین نے باقاعدہ میڈیا کے سامنے بھی کیا ہے، وزیراعظم عمران خان نے دونوں کے درمیان موجود اختلافات کو دور کرنے خاص کر میڈیا کے سامنے ایک دوسرے کے خلاف بات کرنے پر سختی سے ممانعت کی تھی باوجود اس کہ دونوں رہنماؤں کو پارٹی معاملات پرمدِمقابل دیکھاگیا ہے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
ملکی سیاسی تاریخ کے اوراق ہمارے انتخابات کی شفافیت پر ہمیشہ سوالیہ نشان کے طور پر دکھائی دیتے ہیں ماسوائے 1970ء کے انتخابات کے، جنہیں کسی حدتک شفاف تسلیم کیاجاتا ہے مگر ان انتخابات کے بعد سقوط ڈھاکہ کا المناک سانحہ پیش آیا۔ بہرحال سیاسی جماعتوں کا اس میں کتنا کردار رہا ہے یہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔ آج جس طرح سے جمہوریت، قانون کی بالادستی، اداروں کی آزادی پر بات کی جارہی ہے اگر یہی سیاسی جماعتیں اول روز سے نیک نیتی کے ساتھ اس بیانیہ پر عمل کرتیں تو شاید آج ملک کی صورتحال کچھ اور ہوتی مگر اپنے مفادات کی بھینٹ سب کچھ چڑھایا گیا اور ملک کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔اب اسے سیاسی یا معاشی طور پر لیں نتائج اسی طرح ہی برآمد ہونگے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
ملک میں مہنگائی کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے روزمرہ کی اشیاء جو عوام الناس استعمال کرتی ہیں،کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں، غریب عوام کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں، مہنگائی کی وجہ سے دو وقت کی روٹی توکجا ایک وقت کا گزارا بھی محال ہوکر رہ گیا ہے۔