گزشتہ چندماہ کے دوران ملکی سیاست میں اہم تبدیلیاں رونما ہوئیں ، پہلے مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نااہل قرار دیئے گئے پھر بلوچستان میں حکومتی تبدیلی آئی جہاں کے منتخب نمائندوں نے عدم اعتماد کی تحریک لائی۔
سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقیات اور اصلاحات کے کنوینرسینیٹر آغا شاہ زیب خان درانی کی زیرصدارت گزشتہ روز منعقد ہونے والے اجلاس میں گوادر میں صاف پانی کی فراہمی اورانکاڑہ ڈیم کی تکمیل نہ ہو نے کا ایجنڈا زیر بحث آیا۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ علاقائی امن اور استحکام کا راستہ افغانستان سے ہو کر گزرتا ہے ٗپاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کے تمام ٹھکانے ختم کردیے ہیں ۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس پیر کے روز منعقد ہوا۔ اجلاس میں مختلف امور کا جائزہ لیتے ہوئے ان کی منظوری دی گئی۔
سفید کپڑوں میں ملبوس ایک شخص اپنے آفس میں بیٹھا سگریٹ کے کش پر کش لگاتے ہوئے، دھواں ہوامیں اڑاتے بارباراپنی شیروانی کو سیدھا کرتا‘کبھی پہرہ داری کیلئے کھڑے دو مسلح افراد سے سرگوشی کرتا‘ آفس میں موجود تین ٹیلیفون کی گھنٹیاں بجتی ہی جارہی ہیں۔
سینیٹ انتخابات سے قبل متحدہ قومی مومنٹ میں امیدواروں کی نامزدگی کے معاملے پر اختلافات برقرار ہیں۔ سربراہ متحدہ قومی موومنٹ فاروق ستار نے کہا ہے کہ رابطہ کمیٹی نے ان کی اجازت کے بغیر اجلاس منعقد کی ،میرے پہنچنے کا انتظار تک نہیں کیا گیا اور پریس کانفرنس کی گئی۔فاروق ستار نے دعویٰ کیا کہ مخالف گروپ کے ساتھ 12 ساتھی ہیں جبکہ میرے پاس 25 اراکین ہیں۔
پاک ایران دیرینہ تعلقات مضبوط رشتوں پر استوار ہیں ، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی،ثقافتی،سفارتی رشتے انتہائی مضبوط ہیں۔ پاک ایران سرحدی علاقوں میں بسنے والے لوگوں کی آپس میں رشتہ داریاں بھی ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان ایک برادرانہ رشتہ کاواضح ثبوت ہے۔
بلوچستان میں حکومتی تبدیلی ایک سیاسی عمل تھا یا سازش اس پر بحث کرنے سے قبل زمینی حقائق کودیکھا جائے تو کچھ چیزیں واضح طور پرسامنے آتی ہیں کہ ن لیگ کی 2013ء میں بننے والی حکومت نے بلوچستان کو کیا دیا۔
ووڈ رو ولسن تھنک ٹینک واشنگٹن میں منگل کے روز خطاب کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدوں پر عسکریت پسندوں کے داخل ہونے کے الزامات کی تحقیقات کے لئے بین الاقوامی تعاون سے ایک قابل قبول طریقہ کار اختیار کرنے کی تجویز دی ہے جن سے ان الزامات کی تصدیق ہوسکے۔
لالہ صدیق بلوچ 1940ء میں کراچی کے علاقے لیاری میں پیدا ہوئے، زمانہ طالب علمی سے لالہ صدیق بلوچ کو صحافت سے بے حدلگاؤتھا حالانکہ اس بات سے بہت ہی کم لوگ واقفیت رکھتے ہیں کہ لالہ صدیق بلوچ ایک بہترین فٹبالر بھی تھے۔