1990ء کی دہائی کے دوران ملک کی دو بڑی پارٹیوں کے درمیان با قاعدہ جنگ جاری تھی اس دور میں سیاست نہیں بلکہ سازشیں عروج پر تھیں جس کی وجہ سے مقتدرہ کے اہلکار اورا ن کے ایجنٹ خصوصاً غلام اسحاق خان اور فاروق لغاری جیسے لوگ فائدے میں رہے اور دونوں سیاسی پارٹیوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ، وہ اپنی قانونی اور آئینی مدت پوری نہ کر سکیں ۔
سابق صدر پرویزمشرف نے پیپلزپارٹی اور اس کے رہنماؤں کے خلاف غصہ اتارنے کے لئے جوابی الزامات لگائے کہ بے نظیر بھٹو اور مرتضی بھٹو کو آصف زرداری نے سازش کرکے قتل کروایا ۔
وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے ایران کو تجویز دی ہے کہ گوادر بندر گاہ کو ریل اور سڑک کے ذریعے چاہ بہار سے ملایا جائے ۔یہ بات انہوں نے ایرانی صحافیوں کے وفد سے ملاقات کے دوران بتائی۔
توقع کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی سے خطاب میں ایران ‘ پاکستان اور شمالی کوریا کو براہ راست یا بلواسطہ سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔
بعض حضرات خصوصاً چند ایک ریٹائرڈ افسران اور ایک سے زیادہ بار عمران خان ملک میں صدارتی نظام کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ شاید ان کو پاکستان کی سیاسی تاریخ کا علم نہیں ۔
وزیراعلیٰ نے کرخ میں گرڈ اسٹیشن کا افتتاح کیا ،اس گرڈ اسٹیشن کی تعمیر پر تقریباً 24کروڑ روپے کے اخراجات آئے ہیں۔ تقریباً 123کلو میٹر طویل پاور ٹرانسمیشن لائن خضدار اور کرخ کے درمیان تعمیر کی گئی ہے جس سے کرخ اور مولہ کے پسماندہ ترین علاقوں کو بجلی فراہم کی جائے گی۔
سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے نواز شریف اور اس کے بچوں سمیت تمام کی نظر ثانی کی درخواستیں مسترد کردیں۔اس طرح وہ خود اور ان کے اہل خانہ نا اہل ہوگئے ۔ اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ ان پر جرم ثابت ہوگیا ہے ، وہ سب کے سب مجرم ہیں ، ان کی حمایت کرنا مجرم کی حمایت کرنا ہے ۔
بلوچستان کے عوام کا یہ جائز اور قانونی مطالبہ ہے کہ اس کو نہری پانی میں اس کا جائز حصہ دیں ۔ 1991ء میں صوبوں کے درمیان نہری پانی کی تقسیم کا معاہدہ ہوا تھا جس میں تمام باتوں کے علاوہ بلوچستان کو دس ہزار کیوسک اضافی پانی دینے کا اعلان کیا گیا تھا اس معاہدے پر نواب ذوالفقار علی مگسی کے دستخط ہیں جو اس وقت بلوچستان کی نمائندگی کررہے تھے اس معاہدے کے روح رواں میاں شہباز شریف تھے اور انہوں نے معاہدہ کی تکمیل میں اہم ترین کردار ادا کیا تھا۔