نیب کے مطابق بااثر افراد نے 3ہزار 167ایکڑکی سرکاری اراضی کی غیر قانونی حصول کیلئے کرپشن کا بازار گرم کررکھا ہے، لینڈمافیا نے متعلقہ زمین پر قبضہ کرنے کیلئے قانونی پیچیدگیاں پیدا کی ہیں۔ غیر قانونی اراضی کی تقسیم اور بندربانٹ میں ملوث عناصر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
گزشتہ سے پیوستہ دن وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کوئٹہ کے ایک روزہ دورے پرتشریف لائے۔ وزیراعظم نے صوبے میں امن وامان کے قیام ،صوبے کے مسائل کے حل اورعوام کی فلاح وبہبود کیلئے جاری ترقیاتی سرگرمیوں پر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا ء اللہ خان زہری اورصوبائی حکومت کی کاوشوں کوسراہتے ہوئے اس حوالے سے وفاقی حکومت کے مکمل تعاون کااعادہ کیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا ء اللہ خان زہری کی زیرصدارت صوبائی اپیکس کمیٹی کااجلاس جمعہ کے روزوزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقدہوا،صوبائی وزیرداخلہ میرسرفرازبگٹی،کمانڈرسدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامرریاض،چیف سیکرٹری بلوچستان اورنگزیب حق اوردیگر سول وعسکری حکام اجلاس میں شریک ہوئے۔
گزشتہ روز ضلع مستونگ کے علاقے کانک میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ٹھکانے پر چھاپہ مار کر 4 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے پولیس کی کارکردگی کو سراہااور کامیاب کاروائی پر مبارکباد پیش کی ۔
گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر)فرخ عتیق نے میڈیاکے نمائندوں سے غیررسمی بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ شہری مسائل کی تمام تر ذمہ داری ہماری نہیں بلکہ متعلقہ ادارے بھی اس کے پابند ہیں البتہ ہم عوام سے مکمل تعاون کرتے ہوئے انہیں مشاورت کے ساتھ ہر طرح کی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔
بلوچستان حکومت اور پاک فوج کی جانب سے بلوچستان ایکسیلینس ایوارڈ کا اہتمام کیا گیا جہاں مختلف شعبوں میں عمدہ کارکردگی دکھانے والی شخصیات کوایوارڈ سے نوازا گیاجو تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔
بلوچستان سے امتیازی سلوک کا سلسلہ جاری ہے شاید کوئی ایسا شعبہ ہو جہاں پر بلوچستان سے امتیازی سلوک نہ برتا جارہا ہو ۔ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے نصف پاکستان ہے اگر سمندری حدود کو شامل کریں تو یہ نصف سے بھی زیادہ ہے۔
سینٹ کے چیئر مین میاں رضا ربانی نے ریاستی اداروں کے درمیان مکالمے کامطالبہ کیا تھا یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں شہید وکلاء کی برسی کے موقع پر کہی ۔ اس پر متعلقہ اداروں نے چپ رہنا بہتر سمجھا اور اس پر اپنے رد عمل کا اظہار نہیں کیا۔
سندھ کی منتخب حکومت نے بالآخر نیب کو صوبہ بدر کرہی دیا۔ توقع کے مطابق سندھ کے گورنر نے دوسری بار اس قانون پر دستخط کرنے سے انکار کیا جو سندھ کی پارلیمان نے دوسری بار منظور کی تھی ۔اگر گورنر سندھ کو حکومت سندھ اور سندھ کے عوام کی منتخب پارلیمان سے اختلاف ہے تو وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں اور کسی نئے اور غیر جانبدار شخص کو گورنر بنایا جائے ۔