
اسٹیٹ بنک کے گورنر طارق باجوہ نے مالیاتی پالیسی کے اعلان کے دوران یہ اشارہ دیا ہے کہ ملک میں مہنگائی مزید بڑھے گی ۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
اسٹیٹ بنک کے گورنر طارق باجوہ نے مالیاتی پالیسی کے اعلان کے دوران یہ اشارہ دیا ہے کہ ملک میں مہنگائی مزید بڑھے گی ۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
روز اول سے بلوچ قیادت نے افغان مفتوحہ علاقوں کو بلوچستان میں شامل کرنے کی مخالفت کی ہے۔ انگریز سامراج نے افغانستان کے گرد ایک حصار تعمیر کرنے کے لئے قلات سے الگ ایک انتظامی یونٹ قائم کیا ۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
پنجاب یونیورسٹی میں بلوچ اور پشتون طلباء پر حملے کے بعد انہی میں سے 180طلباء کو گرفتار کیا گیا۔ انتہائی بے شرمی کے ساتھ نہتے طلباء پر دہشت گردی کے الزامات لگائے گئے اور ان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات قائم کیے گئے ۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے باضابطہ یہ اعلان کردیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں خصوصاً پولیس اور لیویز سے کسٹم ایکٹ کے تحت تمام اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں اور ایف سی متعلق اختیارات کی واپسی کے لئے وفاقی حکومت سے رجوع کیا گیا ہے کہ ایف سی جو ایک وفاقی قانون نافذ کرنے والا ادارہ ہے ، اس سے بھی کسٹم ایکٹ کے تحت تمام اختیارات واپس لیے جائیں ۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
وزیراعلیٰ کے اعلانات سے معلوم ہوتا ہے کہ حکومت عوام کو راحت پہنچانے اور دوسری ضروری سہولیات دینے کا ارادہ رکھتی ہے ۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
لاہور اسلام آباد میں اکثر و بیشتر بلوچ طلباء کو ہراساں کرنے ‘ ان کو مارنے اور پیٹنے کی خبریں اخبارات میں چھپتی رہتی ہیں۔ یہی صورت حال پشتون طلباء کا انہی دونوں شہروں میں ہے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
بعض سرکاری ملازمین اپنے عہدوں کے اعتبار سے گوادر سے متعلق جھوٹی تسلیاں دیتے آرہے ہیں اوررائے عامہ کو بغیر کسی وجہ کے گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
1970ء کی دہائی میں ون یونٹ ٹوٹنے کے بعد بلوچستان کو صوبائی حیثیت ملا۔ صوبائی درجہ ملے تقریباً پچاس سال ہونے کو ہیں لیکن ابھی تک صوبے میں معاشی منصوبہ بندی کا کوئی واضح اور صاف تصور ابھر کر سامنے نہیں آیا کیونکہ کام چلاؤ کے تحت حکومتیں قائم ہوتی ہیں اورسالانہ پچاس ارب سے زائد گٹر اسکیموں یا ذاتی مفاد کی اسکیموں پر ضائع کئے جاتے ہیں۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
پاکستان اور ایرانی حکام کے درمیا ن رابطوں اور اجلاس کے بعد یہ طے کیاگیا کہ کوئٹہ اور زاہدان کے درمیان زیادہ ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ سفارتی اور ریلوے حکام کے مابین اس قسم کی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں اورا س کے بعد اس قسم کے بیانات آتے رہتے ہیں ۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے تحت نہری سندھ اور پنجاب کے مابین پانی کے قضیہ کو زیر بحث لایا جاتا رہا ہے اور دوسرے فورمز پر بھی اس پر بات چیت ہوتی رہی ہے ۔