میر غوث بزنجو کو وفات پائے تقریباً بیس سال ہونے کو ہیں مگر ان کی یادیں ابھی بھی تازہ ہیں سیاست پر ان کی چھاپ آج بھی واضح ہے ۔ ریاست قلات کی سیاست کے بعد وہ بلوچستان میں جدید سیاست کے بانی ہیں۔ قیام پاکستان سے قبل وہ سامراج دشمن تحریک میں پیش پیش تھے وہ واحد شخص تھے جس نے غیر منقسم ہندوستان کی جیلوں میں سزائیں کاٹیں ۔
وزیراعظم کے عہدے سے نواز شریف کی بر طرفی کے بعد ملک میں ایک غیر یقینی کی صورت حال بنتی نظر آرہی ہے ۔ سیکورٹی اداروں کے مشورہ کے بعد بھی نواز شریف بضد ہیں کہ وہ جی ٹی روڈ سے ہی لاہور واپس جائیں گے حالانکہ وہ جہاز کی سواری کے دلدادہ تھے اور آئے دن جہاز میں سفر کرتے تھے ۔ آج اچانک ان کو شوق ہوا کہ وہ جی ٹی روڈ سے ہی لاہور جائیں گے۔
اکثر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ معمولی بات پر سیکورٹی اہلکار پریشان ہوتے ہیں اور لوگوں اور گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی لگا دیتے ہیں اور عوام الناس کو زیادہ پریشان کریتے ہیں۔ کل سریاب روڈ کو گھنٹوں بند کرنے کا کوئی جواز ہی نہیں تھا ،نہ جانے کیوں کسی اہلکاکر کو یہ خیال آیا کہ لاکھوں لوگوں کو پریشان کیاجائے ۔
گزشتہ سال آج ہی کے دن وکلاء برادری کو خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں مجموعی طورپر ستر سے زیادہ لوگ شہید اور کہیں زیادہ زخمی ہوئے۔ یہ خودکش حملہ ایک منصوبہ کے تحت سول اسپتال کے اندر کیا گیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے گزشتہ دنوں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی اور متعلقہ حکام خصوصاً ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات کو احکامات جاری کیں کہ سریاب کے مکینوں کو نکاسی آب سمیت جدید ترین میونسپل خدمات فراہم کی جائیں ۔
نئی کابینہ نے حلف اٹھانے کے بعد پہلے اجلاس میں اس بات کا اعادہ کیا کہ اپنے قائد نواز شریف کی پالیسیوں کو نہ صرف آگے بڑھائیں گے بلکہ انکے وژن پر عمل بھی کریں گے ۔
سبی سے خبر آئی ہے کہ 1992ء میں ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی تعمیر نو اور توسیع پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے لیکن ابھی بھی ہسپتال میںآپریشن تھیٹر سمیت اکثرشعبے غیر فعال ہیں حالانکہ سبی کا از سر نو تعمیر شدہ اسپتال تمام سہولیات سے آراستہ ہے مگر اعلیٰ تربیت یافتہ انسانی وسائل سے محروم ہے ۔
یہ ایک خوش آئند عمل ہے کہ نواز شریف کی نااہلی اور سیاست سے اس کی تاحیات برطرفی کے بعد پاکستان میں جمہوریت ڈی ریل نہیں ہوئی۔ کسی بھی طبقہ ‘ گروہ یا ادارے کی طرف سے یہ کوشش نہیں کی گئی کہ جمہوریت کو ڈی ریل کیاجائے ۔
ایک حکومتی معاشی سروے کے مطابق بلوچستان کی کل آبادی کے 71فیصد افراد غریب ہیں اس سے قبل آزاد ماہرین معاشیات کا اندازہ تھا کہ غربت کی شرح اسی فیصد ہے مگر حکومتی سروے کے مطابق اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ یہ شرح 71فیصد ہے ۔