روز اول سے بلوچستان میں نوکر شاہی مقامی اخبارات اورمیڈیا کو نا پسند کرتی رہی ہے اور اس کے برعکس کارپوریٹ سیکٹر کے اخبارات کی بھرپور حمایت کی ہے۔وجہ یہ ہے کہ بعض اخبارات نے آزادی صحافت اور آزادی رائے کو ترجیح دی اور کبھی بھی رہنماؤں اور حکمرانوں کی چاپلوسی نہیں کی اور عزت و احترام کا دامن بھی کبھی نہیں چھوڑا، لوگوں کی پگڑی نہیں اچھالی ‘ اور نہ ہی وہ اشتہارات قبول کیے جس میں کسی کی تضحیک کا پہلو نکلتا ہو ۔
پور ے وفاقی نظام میں صرف ڈپٹی چئیرمین سینٹ ہی بلوچستان کے نمائندے ہیں اس کے علاوہ پوری وفاقی انتظامی مشینری میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے ۔
وفاقی حکومت نے ایک بار پھر سندھک پروجیکٹ یعنی سونے اور تانبے کے ذخائر کو ایک سال کے لئے چینی کمپنی کے حوالے کردیا۔ یہ چینی کمپنی ایم سی سی کی مرضی ہے کہ سونا اور تانبے کو پہلے چین لے جائے اور بعد میں سونا اور تانبہ اور دوسری دھاتوں کو الگ کرے اور بعد میں اس کو مقامی مارکیٹ میں فروخت کرے ۔
پشین کے ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے صدر نے بالکل صحیح موقف اپنایا کہ پنجاب کی بالادستی کو کم کرنے کے لئے ایک متحدہ اور مضبوط پختون صوبے کی ضرورت ہے اور انہوں نے اپنا یہ مطالبہ بھی دہرایا کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور وفاقی کابینہ کا یہ فیصلہ ہے اس سے پہلے حکومتی کمیشن نے بھی اس کی سفارش کی تھی کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کیاجائے ۔
صوبائی دارالحکومت کے تقریباً ہر علاقے سے ’’پانی پانی ‘‘ کی صدائیں آرہی ہیں ۔ پورا کوئٹہ شہر قلت آب کا شکار ہے اور حکومت میں یہ اہلیت نہیں کہ شہر میں پانی کی قلت کا مسئلہ حل کرسکے۔
گزشتہ ستر سالوں سے سریاب کے مکین بنیادی انسانی سہولیات سے محروم رکھے گئے ہیں اور ابھی تک حکومت نے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی ہے کہ صوبائی دارالحکومت کی سب سے بڑی کچھی آبادی کو شہری سہولیات فراہم کی جائیں گی البتہ وزیراعلیٰ نے نیشنل پارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے یہ انکشاف کیا کہ چھ ارب روپے کے ایک منصوبے سے سریاب کو شہری سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔
صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اضلاع اور ڈویژنوں کی از سر نو حد بندکی جائے گی ۔ مجموعی طورپر یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ اضلاع کی از سرنوحد بندی کی جائے گی جس کا شاید مقصد انتظامیہ کی کارکردگی کو بڑھانا اوراس کو زیادہ موثر بنانا ہے ۔
سندھ کے سابق وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کو گرفتار کر لیا گیا، ان کے ساتھ صوبائی حکومت کے سابق سیکرٹری اور محکمہ اطلاعات سند ھ کے بعض افسران سمیت اشتہاری کمپنی کے بعض افسران کو بھی گرفتار کر لیا گیا ۔
آج کل افغانستان کو ایک خوفناک صورت حال کا سامنا ہے۔ آئے دن فوج پر حملے ہورہے ہیں، مساجد بھی محفوظ نہیں، روزانہ سینکڑوں افراد ، فوجی اور جنگجوہلاک ہورہے ہیں۔ افغان خانہ جنگی میں بہت زیادہ تیزی آگئی ہے، کابل ، قندھار اور دوسرے اہم ترین شہر محفوظ نہیں رہے ۔