سینٹ کی داخلہ کمیٹی کے اجلاس میں یہ انکشاف کیا گیا کہ چالیس لاکھ کے قریب غیر ملکی بلوچستان کے سماج کا حصہ بن گئے ہیں اس لیے بلوچ عوام کی تشویش جائز ہے کہ بلوچ دشمن عناصر بلوچوں کو اپنے ہی وطن میں اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں
اپنے قیام کے بعد کئی سالوں تک پاکستان سرزمین بے آئین رہا ۔ پاکستان پر 1935ء کا ایکٹ حکمرانی 1956ء تک نافذ رہا ۔ 1956ء کا آئین سکندر مرزا کی سربراہی میں بنایا گیا جس میں سب سے بڑا کمال یہ کیا گیا کہ اس میں بنگال کی اکثریت کو طاقت کے زور پر سلب کر لیا گیا
بلوچستان میں گندم کی خریداری ہمیشہ سے مسئلہ رہا ہے پہلے وفاقی حکومت ایک ادارے کی توسط سے بلوچستان میں گندم کی بڑے پیمانے پر خریداری کرتی تھی لیکن اب سالوں سے وفاقی حکومت نے بلوچستان سے خریداری بند کردی ہے ، شاید ہمیشہ کے لئے ۔
بلوچستان اسمبلی نے ایک قرار داد مسترد کردی جس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ سبزی منڈی کی خالی زمین پر اسکول کے لئے کنکریٹ کی ایک اور بلڈنگ تعمیر کی جائے، یہ اسمبلی کے ایک اہم رکن اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چئیرمین مجید اچکزئی نے پیش کی تھی
کوئٹہ انتظامیہ نے اعلیٰ عدالت کے حکم پر شہر میں تجاوزات کے خلاف مہم شروع کی جس کی نگرانی مقامی انتظامیہ کے افسران نے کی ۔ کوئٹہ میں تجاوزات میں آئے دن اضافہ ہورہا ہے، اکثر دکانداروں نے سڑک اور فٹ پا تھ پر قبضہ کررکھاہے ،
ملک میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا گیا۔ دیہی علاقوں میں 14سے 16 جبکہ شہری علاقوں میں چھ سے آٹھ گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ بلوچستان کا تو تذکرہ ہی چھوڑ دیں ’یہاں پاور ٹرانسمیشن لائن ہی موجود نہیں تو پھر لوڈشیڈنگ کا کیا ذکر ۔
تقریباً یہ روز کا معمول بن گیا ہے کہ وفاقی وزراء ‘ سرکاری اور ریاستی ملازمین صوبوں پر احکامات صادر کرتے رہتے ہیں اور طرح طرح کے حکم چلاتے ہیں جیسا کہ صوبے ان کی نو آبادیاں ہیں ۔ وفاقی اکائی ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ صوبے وفاق کے ماتحت اور غلام ہیں اوران پر جس طرح چاہے حکم چلایا جائے۔
لیاری پورے بر صغیر کا اہم ترین سیاسی حلقہ ہے ۔ برصغیر کے بڑے بڑے رہنماؤں نے اس کو اپنے لیے اعزاز کا باعث سمجھا کہ انہوں نے لیاری میں سیاسی جلسہ عام سے خطاب کیا ۔ پورے سندھ‘ پنجاب اور بلوچستان میں سب سے اہم ترین اور سیاسی طورپر
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے بہاول پور میں تقریر کرتے ہوئے بہاول پور صوبے کی حمایت کردی ۔ جماعت اسلامی ابتداء میں ون یونٹ کی حمایت کرتے رہے اور تاریخی صوبوں کی بحالی کی مخالفت کرتے رہے ۔ آج کل وہ مسلم لیگ ن کی طرح بہاول پور صوبے کی حمایت کررہے ہیں ۔ وزیراعظم اور اس کی پارٹی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ سرائیکی صوبے کی مخالفت کرتے ہیں ۔
سینٹ کی کمیٹی برائے نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی کا اجلاس لاہو رمیں سینٹر کبیر محمد شہی کی صدارت میں ہوا جس میں 18ویں ترمیم کے تحت اختیارات اور وسائل کی منتقلی کا جائزہ لیا گیا ۔ صوبوں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اپنی سفارشات جلد سے جلد سینٹ کمیٹی کو روانہ کریں ۔