سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے بعد صوبائی حکومت نے ان تمام انتظامی افسران کو اپنے عہدوں سے ہٹا دیا اور ان کو متعلقہ محکمہ میں رپورٹ کرنے کا با قاعدہ سرکاری حکم نا مہ جاری کردیا ۔ اس سے قبل بعض انتظامی افسران کلیدی اور انتظامی پوسٹوں پر تعینات تھے ۔
حال ہی میں عدالت عالیہ کے حکم سے بلوچستان کے تقریباً ستر کے قریب افسروں کو ان کے عہدوں خصوصاً انتظامی عہدوں سے ہٹا دیا گیا ۔ ایک حکم نامے میں ان کو ایس اینڈ جی اے ڈی میں رپورٹ کرنے کو کہا گیا۔ ان افسروں کو مقابلوں کے امتحانات کے بعد حکومت بلوچستان نے قانونی طورپر بھرتی کیا تھا
حکومت پنجاب نے حالیہ دنوں میں تین اہم ترین مہم چلائے، ان میں جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف مہم ‘ غیر معیاری تیل اور گھی کے خلاف اور اب غذائی اجناس میں ملاوٹ کے خلاف مہم شروع کی گئی
سیکرٹری تعلیم عبداللہ جان کو نا معلوم مسلح اغواء کاروں نے اس وقت اغواء کر لیا جب وہ اپنے گھر سے دفتر جانے کے لیے روانہ ہوئے تو مسلح اغواء کاروں نے ان کوڈرائیور سمیت اغواء کر لیا البتہ ڈرائیور کو تھوڑی دور جانے کے بعد رہا کردیا گیا۔
وزیراعظم نواز شریف نے گوادر کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعلان کیا کہ ان کی حکومت گوادر میں سمندری پانی کو میٹھا بنانے کا ایک بڑا پلانٹ لگائے گی جس سے گوادر کو پچاس لاکھ گیلن پانی روزانہ فراہم کیاجائے گا۔ یہ پلانٹ دوسری اسکیموں سے الگ ہے جس سے گوادر کے قرب وجوار میں دریاؤں پر بند تعمیر ہوں گے
دہائیوں سے وفاقی اورصوبائی ادارے شجر کاری کی مہم اخبارات میں خاص طورپر چلاتے آرہے ہیں۔اس شجر کاری کا ملک بھر میں کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا جتنا ہونا چائیے تھا ۔اخبارات اور میڈیا میں افسران اور حکمرانوں کی پبلسٹی ضرور ہوئی مگر متعلقہ حکام اس مہم کے بعد سب بھول گئے اور شجر شجر نہیں رہے ،
جس دن امریکی افواج نے ایبٹ آباد کے مکان پر حملہ کیا اور اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا اس دن سے پاکستان کے عوام اس بات کے خواہش مندہیں کہ ان کو اس حوالے سے زیادہ سے زیادہ معلومات اور تفصیلات ملیں ۔ جب ایبٹ آباد کمیشن بنا اور اس نے تحقیقات کی اور متعلقہ لوگوں کے بیانات قلم بند کیے،
حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعدپاکستان نے افغانستان کے ساتھ لگنے والی سرحد غیر معینہ مدت کیلئے بند کردی ہے ۔ گزشتہ دنوں صرف دو دن کیلئے سرحد عارضی طورپر کھول دی گئی تھی تاکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دونوں ا طراف پھنسے ہوئے لوگ
بلوچستان میں مردم شماری ایک متنازعہ مسئلہ ہے۔ آبادی کا بڑا حصہ خصوصاً اہم ترین سیاسی پارٹیوں نے افغان غیر قانونی تارکین وطن کی موجودگی میں مردم شماری کے انعقاد پر اپنے شدید ترین تحفظات کا اظہار کیا تھا بلکہ ایک نمائندہ جرگہ جس میں بلوچ ‘ پختون
افغان خانہ جنگی سے قبل مدارس کو زیادہ اہمیت حاصل نہیں تھی کمیونٹی کے لوگ دینی خدمت کے طورپر مشترکہ طورپر مسجدوں سے منسلک مدارس چلاتے تھے مقامی گاؤں کے لوگ علمائے کرام کی ضروریات پوری کرتے تھے