ملک میں جب دہشت گردوں نے اپنی بربریت شروع کی اور اسکولوں،کالجوں،بار،سیکیورٹی اداروں،تجارتی مراکز،عوامی مراکزکو نشانہ بنانا شروع کیا جس میں سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں ، ملک کی صورتحال ابتر ہوگئی ان حالات کو دیکھتے ہوئے دوران ضرب عضب آپریشن کا آغاز کیاگیا جس میں پاک فوج کوبے حد کامیابیاں ملیں اور یہ تاثر پختہ ہوگیا کہ دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ گئی۔
مردم شماری کے حوالے سے کوئٹہ میں قومی یکہجتی جرگہ منعقدہوا جس میں صوبہ بھر سے سیاسی جماعتوں اور قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔ جرگہ کی صدارت قبائلی رہنماء سابق سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی نے کی۔جرگہ کے دوران قبائلی وسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ افغان مہاجرین کے ہوتے ہوئے منصفانہ مردم شماری ممکن نہیں۔
سیہون شریف سانحہ کے بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اب تک آپریشن کے دوران 100 سے زائد دہشت گردمارے جاچکے ہیں جبکہ متعدد ٹھکانے مسمار کردئیے گئے ہیں۔پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے دوٹوک لفظوں میں دہشت گردوں پر واضح کردیا ہے کہ انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ۔
سانحہ سیہون شریف کے شہداء کیلئے سندھ سمیت پورے ملک میں سرکاری سطح پر سوگ منایا جا رہا ہے جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بھی ایک دن کے سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔حکومتِ سندھ کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد میں سے مزید سات زخمیوں نے جمعہ کے روز دم توڑ دیا جس کے بعد شہداء کی تعداد 83 تک پہنچ گئی ہے۔خودکش حملے میں 343 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 76 شدید زخمیوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔
بلوچستان میں گزشتہ دوسالوں کے دوران کینسر کے 4ہزار سے زائد مریضوں کا اندارج کیا جاچکا ہے جن میں کم سن بچے اور خواتین کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ صوبے میں کینسر کے مر یضوں کی تعداد میں اضافے پر ڈاکٹر تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں کو ئٹہ میں بو لان میڈیکل کالج کے شعبہ کینسر کے سر براہ ڈاکٹر زاہد محمود نے غیر ملکی خبررساں ادارے کوبتایا کہ سال 2015 کے دوران بی ایم سی میں پینتیس سو اور 2016 میں مزید پانچ سو افراد میں کینسر کی تشخیص ہوئی
ملک میں ایک بارپھر دہشت گرد سراٹھاتے نظرآرہے ہیں، پہلے کراچی میں کریکر حملے کے بعد سماء ٹی وی کی ڈی ایس این جی پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں اسسٹنٹ انجینئر تیمور جاں بحق ہوگئے۔ لاہور اور کوئٹہ میں بیک وقت دہشت گردی کی گئی ، لاہور میں خود کش حملہ میں پولیس افسران کو نشانہ بنایاگیا جس میں سینئرافسران سمیت دیگر جاں بحق ہوگئے،
گزشتہ روزکراچی، کوئٹہ اور وزیرستان میں بیک وقت دھماکے ہوئے جس میں تقریباً 18قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ ان میں چھ پولیس کے جوان ، دو اعلیٰ ترین افسران اور تین پولیس وارڈن شامل تھے۔ جبکہ تین افراد وزیرستان میں اور دو کوئٹہ میں ہلاک ہوئے۔
وزیراعظم پاکستان نے کثیر الملکی بحری مشقوں کا افتتاح کیا، یہ جنگی اور بحری مشقیں بحر ہند میں پاکستان کی سربراہی میں ہورہی ہیں جن کا واحد مقصد ہر صورت میں سمندری راستوں کو محفوظ بنانا اور آزاد تجارت کی راہ میں تمام خطرات اور خدشات کا نہ صرف سامنا کرنا ہے بلکہ ان کو ممکنہ حد تک دور بھی کرنا ہے۔
اب جبکہ یہ اصولی فیصلہ ہوگیا ہے کہ فاٹا کے تمام علاقوں کو کے پی کے صوبے میں ضم کیا جائے گا۔ اس بات کی تصدیق فوج کے سربراہ اور کے پی کے گورنر نے بھی کی ہے۔ گزشتہ دنوں اس مسئلے کو وفاقی کابینہ میں زیر بحث نہیں لایا گیا تھا۔ وزارت خزانہ نے اس مد میں فنڈز کی فراہمی میں مشکلات کا ذکر کیا تھا جس کی وجہ سے عین وقت میں اس مسئلے کو وفاقی کابینہ کے ایجنڈے سے ہٹادیا گیا تھا۔ وزارت خزانہ نے مالی مشکلات کی وجہ سے مہلت بھی مانگی تھی۔
اب جبکہ یہ اصولی فیصلہ ہوگیا ہے کہ فاٹا کے تمام علاقوں کو کے پی کے صوبے میں ضم کیا جائے گا۔ اس بات کی تصدیق فوج کے سربراہ اور کے پی کے گورنر نے بھی کی ہے۔ گزشتہ دنوں اس مسئلے کو وفاقی کابینہ میں زیر بحث نہیں لایا گیا تھا۔ وزارت خزانہ نے اس مد میں فنڈز کی فراہمی میں مشکلات کا ذکر کیا تھا جس کی وجہ سے عین وقت میں اس مسئلے کو وفاقی کابینہ کے ایجنڈے سے ہٹادیا گیا تھا۔ وزارت خزانہ نے مالی مشکلات کی وجہ سے مہلت بھی مانگی تھی۔