این اے 260 کے ضمنی انتخابات سیاسی میدان میں بہت زیادہ اہمیت اختیار کرگئے ہیں یہاں صف بندی زیادہ نمایاں آتی ہے حسب توقع عوامی نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی نے اپنے اپنے امیدوار بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)کے حق میں دستبردار کرادیئے اور بی این پی کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا۔
جے آئی ٹی کی تفتیش آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے .جے آئی ٹی کے ممبران قطر پہنچ گئے جہاں وہ قطری شہزادہ کے دعوے کی تصدیق کریں گے کہ منی ٹریل دوحہ سے لندن گیا ہے اور نواز شریف منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں ہے۔
نیشنل پارٹی آج کل کچھ زیادہ ہی متحرک نظر آرہی ہے یہ بلوچ قوم پرست ‘ آزاد خیال یا لبرل افراد کی ایک وسیع النظر پارٹی ہے ۔ ان کے اکثر لیڈر اپنے آپ کو نیپ کے وارث گردانتے ہیں۔
جوں جوں 10جولائی کا دن قریب آرہا ہے جب جے آئی ٹی کو اپنی مکمل رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرانی ہے ، مسلم لیگ ن کے نوجوان وزراء کا لہجہ تلخ تر ہوتا جارہا ہے ۔
پاکستان کا موجودہ غیر جمہوری مرکزیت والا نظام ناکام ہوچکا ہے ۔ یہ سیاسی مدبرین کانہیں بلکہ نوکر شاہی کا دیا ہوا نظام ہے جس کے بانی سابق گورنر جنرل ملک غلام تھے ۔
سالوں سے سندھ کے عوام اور سندھ کی حکومت کو وفاقی اداروں کے خلاف شدید قسم کی شکایات تھیں خاص کر کچھ اداروں یعنی سندھ رینجرز او ر نیب اس میں سرفہرست ہیں لیکن ان شکایات کا علم ہونے کے بعد بھی سندھ کے عوام سے متعلق ان کا رویہ تبدیل نہ ہوا ۔
رکن قومی اسمبلی اور عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی نے جیل کے اندر اپنے اوپر تشددکا الزام لگایا ہے ۔ صحافیوں کے سامنے انہوں نے آنسو بہاتے ہوئے الزام لگایا کہ جیل کے اندر ان پر تشدد ہورہا ہے ۔
پوری قوم آج ایک تناؤ کے ماحول میں عیدالفطر منا رہی ہے ۔ یہ تناؤ کا ماحول ہماری اپنی پیدا کردہ ہے ہمارے حکمرانوں کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ملک اس تناؤ کا شکار ہوگیا ہے۔
کوئٹہ ‘ پاراچنار اور کراچی میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں مجموعی طورپر 62افراد ہلاک اور 100سے زائد زخمی ہوئے ۔کوئٹہ شہر کے واقعہ میں 13افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوئے ۔