ایک بار پھر وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے کوئٹہ کے شہری معاملات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ایک نجی محفل میں ملاقات کے دوران انہوں نے دبے الفاظ میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور واضح اشارے دئیے کہ وسائل اور فنڈز کوئٹہ کے شہریوں کی
صوبائی حکومت نے تاریخ میں پہلی بار جعلی ادویات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ابتداء کی ہے اور مقامی عدالتوں کو 44مقدمات کے چالان روانہ کیے ہیں جن میں غیر معیاری ‘ جعلی اور غیر رجسٹرڈ اور غلط برانڈ کے ادویات کے مقدمے شامل ہیں ۔
شہری انتظامیہ نے تجاوزات ہٹانے کے سلسلے آغاز کردیا ہے اس سلسلے میں کوئٹہ کے کئی شاہراہوں پر سے تجاوزات ہٹا دی گئیں تاکہ فٹ پاتھ پیدل چلنے والوں کے لئے اور سڑکیں گاڑیوں کے لیے صاف اور کشادہ رہیں ۔
کم و بیش پورا بلوچستان بجلی کی نعمت سے محروم ہے بنیادی وجہ یہ ہے کہ صوبے بھر میں ٹرانسمیشن لائن کی لوڈ برداشت کرنے کی صلاحیت 400میگا واٹ ہے ۔ بلوچستان نصف پاکستان ہے اور 400میگا واٹ کی صلاحیت کی بجلی محدود ترین علاقوں کو فراہم کی جاتی ہے۔ مکران اور دوسرے بڑے خطے بجلی سے محروم ہیں ۔ گزشتہ ستر سالوں سے حکومتیں ٹرانسمیشن لائن نہیں تعمیر کر سکیں، ان کے تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں کہ بلوچستان میں ترقی ہورہی ہے ۔
آئے دن بھارت اپنی جارحانہ کارروائیوں میں اضافہ کرتا آرہا ہے ۔ اڑی سیکٹر میں ڈرامے کے بعد بھارتی تیور بپھرے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ اس کے بعد لائن آف کنٹرول پر فائرنگ‘ شیلنگ میں اضافہ ہوا ہے خصوصاً شہری آبادی کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ گزشتہ دنوں مسافر بس پر حملہ کیا گیا اور شہری آبادی پر مارٹر گولے گرائے جارہے ہیں ۔ اس کا مقصد بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے بھارت سرحدی علاقوں سے شہری آبادی کو ہر قیمت پر بے دخل کرنا چاہتا ہے اس لیے ان پر مسلسل فائرنگ اور بمباری کی جارہی ہے
توقع کے مطابق پوری کی پوری وفاقی حکومت بمعہ اس کے تمام اداروں کے چند پختون رہنماؤں کے دباؤ میں آگئی اور ان کا یہ مطالبہ تسلیم کر لیا کہ افغانستان سے آئے ہوئے تمام غیر قانونی تارکین وطن کو مزید ایک سال تک پاکستان اور اس کی خراب ترین معیشت پر بوجھ رہنے دیا جائے۔ اور اب یہ غیر قانونی تارکین وطن اگلے سال دسمبر تک ہمارے مزید مہمان ہوں گے ۔ اور ان کو وہ تمام آزادیاں حاصل ہیں جو پاکستانیوں کو اپنے ملک میں حاصل نہیں ہیں ۔ پہلے تو ایک ڈرامہ رچایا گیا
یہ ایک خوش آئند خبر ہے کہ صوبائی حکومت ریلوے نظام میں دلچسپی لینی شروع کی ہے ۔ وفاقی بجٹ میں بھی رواں سال ریلوے کے لئے زمین خریدنے کے لئے رقم مختص کی گئی ہے اور ریلوے حکام نے بنیادی کام شروع کردیا ہے
گزشتہ دنوں کچھی کینال کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے چیف سیکرٹری کی موجودگی میں ملاقات کی اور ان کو منصوبہ سے متعلق تازہ ترین اطلاعات فراہم کیں اور ساتھ ہی یہ مطالبہ بھی کیا کہ وفاقی حکومت کچھی کینال کی جاری
توقع کے مطابق کوئٹہ مئیر کے خلاف علم بغاوت بلند ہوگئی ابتداء سے یہ معلوم ہوگیا تھا کہ مئیر اور اس کے حمایتی کونسلرز عوامی خدمت سے زیادہ جماعتی سیاست اور مفادات کو اہمیت دیتے ہیں اس لیے ان کے لئے یہ وقت آنا تھا
بلوچستان ایک وسیع خطہ ہے ایک اندازے کے مطابق بلوچستان میں دو کروڑ ایکڑ سے زیادہ زر خیز زمین کاشتکاری کے لئے موجود ہے ۔ یہ بات حکمرانوں کو گزشتہ ستر سالوں سے معلوم ہے لیکن انہوں نے اتنی وسیع و عریض زمین پر کاشت کاری کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی ۔ 1991ء میں جب صوبوں کے درمیان دریائے سندھ کی پانی کی تقسیم کا معاہدہ ہوگیا تو بلوچستان کو دس ہزار کیوسک اضافی پانی دیا گیا یہ صوبوں کا متفقہ فیصلہ تھا آج دن تک یعنی پچیس سال گزر نے کے بعد بھی بلوچستان کو اس کا تسلیم شدہ حق نہیں دیاگیا بلکہ جان بوجھ کر نہیں دیا گیا ۔