سانحہ سول اسپتال کوئٹہ پر قائم کمیشن کے چئیرمین جسٹس فائز عیسیٰ نے اسپتال کا دورہ کیا اور بعد میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہت بڑے سانحہ کے تین ماہ بعد بھی سول اسپتال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
کوئٹہ سے لے کر قلات تک گیس صارفین مسلسل احتجاج کررہے ہیں کہ سردی کے شروع ہوتے ہی گیس کی لوڈشیڈنگ بھرپور انداز میں شروع کی گئی ہے ۔ کوئٹہ اور قلات کے علاوہ مستونگ اور زیارت سے بھی یہ مسلسل اطلاعات آرہی ہیں کہ گیس کی لوڈشیڈنگ ان علاقوں میں کی جارہی ہے ۔
پاکستان میں پہلی بار ایک افغان مہاجر کو قید اور جرمانے کی سزا اس لیے دی گئی کہ اس نے دھوکہ دے کر اور غلط بیانی کرنے کے بعد پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کر لی تھی۔
ابتداء سے لے کر آج تک بلوچستان کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا اور اس کو دانستہ طورپر پسماندہ رکھا گیا ہے اس کے حق میں کوئی موثر آواز سنائی نہیں دی گئی
فیڈریشن چیمبر آف کامرس کے مرکزی صدر نے آگ میں تباہ شدہ بحری جہاز کے گرفتار مالک کی رہائی کا مطالبہ کردیا ۔ فیڈریشن نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو فیڈریشن کے ایک جلسہ میں مہمان خصوصی کے طورپر بلایا
اس وقت بعض لوگوں کو شدید حیرانگی ہوئی کہ حزب اختلاف کے رہنماء مولانا عبدالواسع کا یہ مطالبہ ایک بار پھر سامنے آیا کہ پبلک سروس کمیشن کے امتحانات جو اگلے چند دنوں میں شروع ہورہے ہیں ان کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کیا جائے ۔ انہوں نے وجہ یہ بتائی کہ کوئٹہ شہر کے چند ایک طلباء جوشاید مولانا واسع کے قریبی لوگ ہیں، ایم اے کے امتحانات دے رہے ہیں ۔
گزشتہ سے پیوستہ روز کراچی کے لانڈھی ریلوے اسٹیشن پر ایک خوفناک حادثہ پیش آیا۔ فرید ایکسپریس ٹرین لانڈھی اسٹیشن پر کھڑی تھی کہ پیچھے سے آنے والی زکریا ایکسپریس ٹرین اس سے ٹکرا گئی جس میں 22افراد ہلاک اور 50سے زائد زخمی ہوئے۔ اس خوفناک حادثہ میں پانچ مسافر بوگیاں تباہ ہوگئیں ۔ زخمیوں کو جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا جن میں بعض مریضوں کی حالت خراب بتائی جاتی ہے ۔
حکمرانوں نے بلوچستان کو حقیقتاً ایک بڑی کچی آبادی میں تبدیل کردیا ہے گندگی کے ڈھیر ہر شہر اور ہر قصبے میں نظرآتے ہیں تقریباً ہر شہر میں شہری نظام زندگی مفلوج نظر آتی ہے ۔ شایدہی کسی ایک سڑک یا گلی میں کوئی خاکروب یا اہلکار کچرہ اٹھاتے نظر آتا ہے ۔ وجہ یہ ہے کہ خاکروب حضرات کو طاقتور عناصر نے بھرتی کرایا ہے اور ان کاکام صرف اور صرف سرکاری خزانے سے تنخواہیں وصول کرنا ہے
گڈانی میں پرانے جہاز توڑنے کے یارڈ میں ایک آئل ٹینکر میں دھماکہ ہوگیا جس کے بعد اس میں آگ لگ گئی جس میں آخری اطلاعات آنے تک بیس مزدور ہلاک ہوچکے تھے اور پچاس سے زیادہ زخمی ۔ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ادھر مقامی لوگوں کے مطابق اس جہا ز پر 200مزدور کام کررہے تھے جن میں سے بعض لا پتہ ہیں۔
صوابی انٹر چینج بند کرکے وفاقی اور پنجاب حکومتوں نے کے پی کے عوام کو ایک غلط پیغام دیا کہ نہ صرف سڑک کو بند کیا گیا بلکہ احتجاج کرنے والوں پر مسلسل شیلنگ کی گئی جس کی زد میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک بھی آئے ۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ایک شخص شیل لگنے سے ہلاک ہوگیا اور کئی لوگ زخمی ہوگئے ۔ ظاہر ہے کہ یہ فیصلہ وزیر داخلہ اور شریف برادران نے کیا ۔