حالیہ دہشت گردی کی نئی لہر کے بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، مگر اس کے ساتھ ہی ایک انتہائی اہم مسئلے نے سراٹھا لیا ہے، پنجاب میں پشتون قوم سے تعلق سے رکھنے والے افراد کو ہراساں اور انہیں ہدف بنایاجارہا ہے اور ان سب کے کوائف لئے جانے کی بات کی جارہی ہے
ای سی اوکی چیئرمین شپ سنبھالنے کے بعد تنظیم کے13 ویں سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد اعلامیہ اقتصادی چیلنجوں سے اجتماعی طور پر نمٹنے کے لیے ای سی او کے رکن ممالک کے عزم اور اتفاق رائے کا عکاس ہو گا۔
پاک ایران مشترکہ سرحدی کمیشن کا بیسواں اجلاس تین روز جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوا ۔پاکستان کے 26رکنی وفد کی قیادت چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ جبکہ ایرانی وفد کی قیادت سیستان و بلوچستان ایران کے ڈپٹی گورنر جنرل علی اصغر میر شکاری نے کی
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ شہباز شریف نے پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کا فائنل میچ لاہور میں منعقد کروانے کی منظوری دے دی ہے۔یہ میچ پانچ مارچ کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
اس وقت ملک میں سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے جس کے سدباب کے لیے پالیسیاں ترتیب دی جارہی ہیں ۔سیاسی جماعتیں دہشت گردوں کے خلاف پُرعزم دکھائی دے رہے ہیں جبکہ پاک فوج کی جانب سے بھرپور کارروائیاں جاری ہیں۔ سیکورٹی اداروں نے دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے،
بلوچستان میں بہترتعلیمی نظام ہی مستقبل کو تابناک بناسکتی ہے۔ بلوچستان میں تعلیمی اداروں پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے حکومت کی اولین ترجیح پڑھالکھا بلوچستان ہے جس کیلئے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری پرعزم ہیں۔ یہ ایک مصدقہ حقیقت ہے کہ بلوچستان دیگر صوبوں کے مقابلے میں تعلیمی میدان میں پیچھے ہے جبکہ یہاں کے طالبعلم مزید تعلیم حاصل کرنے کیلئے ملک کے دیگر شہروں کا رخ کرتے ہیں
اشیاء خورد و نوش میں ملاوٹ ایک گھناؤنا جرم ہے لیکن پاکستان میں یہ جرم دھڑلے سے ہورہا ہے اور ملک بھر سے ایک تسلسل کے ساتھ ایسی خبریں آرہی ہیں جن کا ایک مہذب معاشرے میں تصور تک نہیں کیا جاسکتا۔وہ خبریں اشیاء خورد نوش اور ادویات غرض ضروریات زندگی کی تمام اشیاء میں ملاوٹ سے متعلق ہیں جن کے استعمال سے کافی تعداد میں لوگوں کی ہلاکت بھی ہورہی ہے ۔
بلوچستان کا دارالخلافہ کوئٹہ کی خوبصورتی ماند پڑگئی ہے، دہائی ، دودہائی قبل ملک بھر سے لوگوں کی بڑی تعداد سیر وتفریح کیلئے کوئٹہ کا رخ کیاکرتی تھی اور یہاں کے موسم، مختلف تفریح گاہوں میں یادگارلمحات گزارتے مگر کوئٹہ شہر کی آبادی افغان مہاجرین کی آمد کے بعد اچانک بہت بڑھ گئی اور آبادی اور سہولیات کا توازن بگڑ گیا۔
پاکستان میں دہشت گردی کی نئی لہر شروع ہوچکی ہے تین خودکش حملہ آوروں نے چارسدہ کی تنگی ضلعی کچہری میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ کچہری کی عمارت پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں نے ان حملہ آوروں کو نشانہ بنایا تو ان میں سے دو کی خودکش جیکٹیں پھٹنے سے دھماکے ہوئے جبکہ تیسرا حملہ آور گولی لگنے سے ہلاک ہوا۔
ملک میں جب دہشت گردوں نے اپنی بربریت شروع کی اور اسکولوں،کالجوں،بار،سیکیورٹی اداروں،تجارتی مراکز،عوامی مراکزکو نشانہ بنانا شروع کیا جس میں سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں ، ملک کی صورتحال ابتر ہوگئی ان حالات کو دیکھتے ہوئے دوران ضرب عضب آپریشن کا آغاز کیاگیا جس میں پاک فوج کوبے حد کامیابیاں ملیں اور یہ تاثر پختہ ہوگیا کہ دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ گئی۔