اخبارات خصوصاً آزاد اور مقامی اخبارات میں آئے دن خبریں چھپتی رہیں کہ کوئٹہ میں روزانہ درجنوں گاڑیاں افغانستان کے راستے کوئٹہ اور اس کے گردونواح میں داخل ہورہی ہیں ایک اندازے کے مطابق ایسی گاڑیوں کی تعداد ایک لاکھ کے لگ بھگ پہنچ چکی ہے جن کی کسٹم ڈیوٹی اور دیگر ٹیکس ادا نہیں کیے گئے ہیں ۔ لیکن جب کسٹم حکام نے کوئٹہ کی سڑکوں، فٹ پاتھ اور شورومز پر چھاپہ مارا تو ہزاروں گاڑیوں میں سے صرف پندر گاڑیاں قبضے میں لے لیں۔
مئیر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ خان نے صوبائی حکومت سے اربوں روپے امداد کی درخواست کی ہے جس میں بعض اسکیموں کے علاوہ پانچ پارکنگ پلازہ تعمیر کرنے کی تجویز ہے۔ میٹرو پولٹین کارپوریشن نے ماحول کو بہتر بنانے کے کام کو اولیت نہیں دی مگر پارکنگ پلازہ بنانے میں زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ کیا جارہاہے
وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اعلان کیا ہے کہ حکومت جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ رکھنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کرنے والی ہے ان لوگوں کو جن کے پاس جعلی شناختی کارڈ یا جعلی دستاویزات ہیں ان کے خلاف 31اگست کے بعد مقدمات درج ہوں گے، ان کو گرفتار کیا جائے گا اور ان پر مقدمات چلائے جائیں گے۔ ان معاملات میں ملوث افراد کو چودہ سال تک قید اور جرمانہ کی سزائیں دی جائیں گی، ان افراد میں وہ لوگ شامل ہوں گے
آئے دن بلوچستان کے ان علاقوں سے احتجاج کی صدا بلند ہوتی رہتی ہے جہاں پر سوئی گیس فراہم کی جارہی ہے۔ ان میں کوئٹہ کے علاوہ مستونگ اور قلات کے علاقے شامل ہیں ۔ گیس کی لوڈشیڈنگ اور گیس پریشر میں مسلسل کمی کی زیادہ شکایات قلات سے آتی ہیں
بعض سیاستدان صرف اور صرف نعرہ بازی کی سیاست کررہے ہیں اور اکثر مخالفین پر الزامات لگاتے رہتے ہیں کہ وہ بلوچستان کی ترقی کے خلاف ہیں۔ بلوچستان کا کوئی شخص یہ نہیں چاہتا کہ اس کو بنیادی سہولیات سڑک ‘ بجلی ‘ گیس ‘ اسکول ‘ ہسپتال دیگر تعلیمی اور نجی ادارے اور روزگار کے مواقع حاصل نہ ہوں۔ سی پیک اگر کسی حد تک چند ایک ضرورتیں بھی مہیا کرتا ہے
سندھ کی صورت حال میں نام نہاد قومی میڈیا کا کردار منفی رہاہے بلکہ الیکٹرانک میڈیا کو سندھ کے خلاف نفرت پھیلانے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے ۔ سندھ کی حکومت اور اس کے منتخب رہنماؤں کے خلاف ٹی وی خبروں میں انتہائی غلط زبان استعمال کی جارہی ہے ۔ نام نہاد قومی چینل اس میں پیش پیش ہیں اور انتہائی گندہ کردار ادا کررہے ہیں جوقابل معافی بھی نہیں ۔
ریاستوں اور سرحدی علاقوں کے امور کے وزیر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے یہ انکشاف کیا ہے کہ افغانوں کی وطن واپسی پر سہہ فریقی معاہدہ ہوگیا ہے ۔ یہ معاہدہ اقوام متحدہ کے ادارے، افغانستان اورپاکستان حکومتوں کے درمیان ہوچکا ہے
پی پی پی کی اعلیٰ قیادت نے موجودہ صورت حال میں سندھ میں وزیراعلیٰ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ فیصلہ کن وجوہات کی بناء پر کیا گیا ہے پریس کو اس سے باضابطہ طریقے سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے ۔ جو کچھ بھی اخبارات میں چھپ رہا ہے
آئے دن نصیر آباد ڈویژن کے شہروں میں احتجاج اور مظاہرے ہورہے ہیں اور لوگ نہری پانی کی قلت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں نہری پانی کی قلت کے دو بڑے وجوہات ہیں پہلی بات تو یہ ہے کہ بلوچستان کو اس کے حصے کا پانی نہیں مل رہا ہے ۔ سندھ اپنی ضروریات پوری کرنے کے بعد بلوچستان کے نہروں کو پانی فراہم کرتا ہے
کوئٹہ میٹرو پولٹین کارپوریشن نے شہر کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ماہرین کی خدمات حاصل کیں ہیں جنہوں نے اپنی ابتدائی رپورٹ ترتیب دی ہے جس کے چیدہ چیدہ نکات وزیراعلیٰ کو پیش کیے گئے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ نے سیکرٹری بلدیات کو کہا ہے کہ اس کو بغور مطالعہ کریں اور بعد میں رپورٹ پیش کریں۔ یہ ایک خوش آئند بات ہے