کوئٹہ میں تجاوزات

| وقتِ اشاعت :  


شہری انتظامیہ نے تجاوزات ہٹانے کے سلسلے آغاز کردیا ہے اس سلسلے میں کوئٹہ کے کئی شاہراہوں پر سے تجاوزات ہٹا دی گئیں تاکہ فٹ پاتھ پیدل چلنے والوں کے لئے اور سڑکیں گاڑیوں کے لیے صاف اور کشادہ رہیں ۔



بجلی سے محروم بلوچستان

| وقتِ اشاعت :  


کم و بیش پورا بلوچستان بجلی کی نعمت سے محروم ہے بنیادی وجہ یہ ہے کہ صوبے بھر میں ٹرانسمیشن لائن کی لوڈ برداشت کرنے کی صلاحیت 400میگا واٹ ہے ۔ بلوچستان نصف پاکستان ہے اور 400میگا واٹ کی صلاحیت کی بجلی محدود ترین علاقوں کو فراہم کی جاتی ہے۔ مکران اور دوسرے بڑے خطے بجلی سے محروم ہیں ۔ گزشتہ ستر سالوں سے حکومتیں ٹرانسمیشن لائن نہیں تعمیر کر سکیں، ان کے تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں کہ بلوچستان میں ترقی ہورہی ہے ۔



بھارت مکمل جارحیت کی طرف

| وقتِ اشاعت :  


آئے دن بھارت اپنی جارحانہ کارروائیوں میں اضافہ کرتا آرہا ہے ۔ اڑی سیکٹر میں ڈرامے کے بعد بھارتی تیور بپھرے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ اس کے بعد لائن آف کنٹرول پر فائرنگ‘ شیلنگ میں اضافہ ہوا ہے خصوصاً شہری آبادی کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ گزشتہ دنوں مسافر بس پر حملہ کیا گیا اور شہری آبادی پر مارٹر گولے گرائے جارہے ہیں ۔ اس کا مقصد بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے بھارت سرحدی علاقوں سے شہری آبادی کو ہر قیمت پر بے دخل کرنا چاہتا ہے اس لیے ان پر مسلسل فائرنگ اور بمباری کی جارہی ہے



ایک سیاسی اورغیر مناسب فیصلہ

| وقتِ اشاعت :  


توقع کے مطابق پوری کی پوری وفاقی حکومت بمعہ اس کے تمام اداروں کے چند پختون رہنماؤں کے دباؤ میں آگئی اور ان کا یہ مطالبہ تسلیم کر لیا کہ افغانستان سے آئے ہوئے تمام غیر قانونی تارکین وطن کو مزید ایک سال تک پاکستان اور اس کی خراب ترین معیشت پر بوجھ رہنے دیا جائے۔ اور اب یہ غیر قانونی تارکین وطن اگلے سال دسمبر تک ہمارے مزید مہمان ہوں گے ۔ اور ان کو وہ تمام آزادیاں حاصل ہیں جو پاکستانیوں کو اپنے ملک میں حاصل نہیں ہیں ۔ پہلے تو ایک ڈرامہ رچایا گیا



گوادر کو بین الاقوامی ریلوے نظام سے منسلک کریں

| وقتِ اشاعت :  


یہ ایک خوش آئند خبر ہے کہ صوبائی حکومت ریلوے نظام میں دلچسپی لینی شروع کی ہے ۔ وفاقی بجٹ میں بھی رواں سال ریلوے کے لئے زمین خریدنے کے لئے رقم مختص کی گئی ہے اور ریلوے حکام نے بنیادی کام شروع کردیا ہے



کچھی کینال۔۔۔ معیاری تعمیر کو یقینی بنائیں

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ دنوں کچھی کینال کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے چیف سیکرٹری کی موجودگی میں ملاقات کی اور ان کو منصوبہ سے متعلق تازہ ترین اطلاعات فراہم کیں اور ساتھ ہی یہ مطالبہ بھی کیا کہ وفاقی حکومت کچھی کینال کی جاری



کوئٹہ مئیر کے خلاف عدم اعتماد

| وقتِ اشاعت :  


توقع کے مطابق کوئٹہ مئیر کے خلاف علم بغاوت بلند ہوگئی ابتداء سے یہ معلوم ہوگیا تھا کہ مئیر اور اس کے حمایتی کونسلرز عوامی خدمت سے زیادہ جماعتی سیاست اور مفادات کو اہمیت دیتے ہیں اس لیے ان کے لئے یہ وقت آنا تھا



زراعت کے لئے پانی کی فراہمی

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان ایک وسیع خطہ ہے ایک اندازے کے مطابق بلوچستان میں دو کروڑ ایکڑ سے زیادہ زر خیز زمین کاشتکاری کے لئے موجود ہے ۔ یہ بات حکمرانوں کو گزشتہ ستر سالوں سے معلوم ہے لیکن انہوں نے اتنی وسیع و عریض زمین پر کاشت کاری کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی ۔ 1991ء میں جب صوبوں کے درمیان دریائے سندھ کی پانی کی تقسیم کا معاہدہ ہوگیا تو بلوچستان کو دس ہزار کیوسک اضافی پانی دیا گیا یہ صوبوں کا متفقہ فیصلہ تھا آج دن تک یعنی پچیس سال گزر نے کے بعد بھی بلوچستان کو اس کا تسلیم شدہ حق نہیں دیاگیا بلکہ جان بوجھ کر نہیں دیا گیا ۔



بھارت کا جنگی جنون

| وقتِ اشاعت :  


بھارت کا جنگی جنون آج کل سر چڑھ کر بول رہا ہے ۔ آئے دن لائن آف کنٹرول پر فائرنگ اور گولہ باری جاری ہے جس کا واحد مقصد پاکستان پر فوجی دباؤ بر قرار رکھناہے اور دنیا کی توجہ کشمیریوں کے زبردست احتجاج اور آزادی کے مطالبہ سے ہٹانا ہے اور دنیا پر اس وقت یہ ثابت کرنا مقصود ہے کہ علاقے کے امن کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور دونوں ملکوں کی فوجیں آمنے سامنے ہیں ۔ لہذا دنیا کشمیر کے مسئلے کو بھول جائے ، لاکھوں کشمیریوں کے بھرپور احتجاج پر توجہ نہ دے



سڑکیں بند کرنے نہ دیں

| وقتِ اشاعت :  


حکومت اور خصوصی طورپر مقامی انتظامیہ عوامی مسائل سے لا تعلق نظر آتے ہیں ، ان کو عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ گزشتہ دنوں معذور افراد نے احتجاج کیا اور سڑکوں پر مظاہرہ کیا اور ٹریفک کو بند کردیا جس کی وجہ سے دن بھر کاروبار زندگی کوئٹہ شہر میں جزوی طورپر مفلوج رہا۔ وجہ یہ بنی کہ کوئٹہ کی تمام بڑی بڑی شاہراہوں پر ٹریفک جام تھا اور لوگوں کے ہزاروں کام کے گھنٹے ضائع ہوئے جس کی براہ راست ذمہ دار صوبائی حکومت اور بالخصوص مقامی انتظامیہ ہے۔