فاٹا اصلاحات کی مخالفت

| وقتِ اشاعت :  


وفاقی حکومت نے ایک کمیشن بنایا تھا جس کی سربراہی سرتاج عزیز نے کی تھی اس میں دیگر حضرات کے علاوہ وفاقی وزیر جنرل( ر) عبدالقادر بلوچ بھی تھے ، کمیشن نے دیگر باتوں کے علاوہ حکومت سے یہ جائز سفارش کی تھی کہ فاٹا کو صوبہ پختونخواء میں شامل کیا جائے ۔ اس فیصلے کی ملک بھرمیں جمہوریت پسند لوگوں اور اداروں نے تعریف کی تھی



گوادر پورٹ اور ایشیائی ترقیاتی بنک

| وقتِ اشاعت :  


گوادر مستقبل کا عظیم الشان بندر گاہ بن رہا ہے ۔ غالباً یہ خطے کی سب سے بڑی بندر گاہ ہوگی جس سے پورے خطے کو فائدہ حاصل ہوگا۔ پاکستانی حکمرانوں اور پالیسی سازوں کے پاس وہ وژن نہیں ہے جو وہ مستقبل کے گوادر کو ابھی سے دیکھ سکیں ۔ گوادر اتنی بڑی بندر گاہ ہوگی جو موجود ہ چاہ بہار کی بندر گاہ کو ایک ذیلی پورٹ کے طورپر استعمال کرے گی ۔ ہمارا یہ خیال ہے کہ اگر حکومت اس کا انتظام بلوچستان کی حکومت کے حوالے کرے اور بین الاقوامی تجارت پر ناروا پابندیاں عائد نہ کرتا جائے تو گوادر دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کرے گا اور پورے خطے کی قسمت بدلنے میں اہم ترین کردار ادا کرے گا ۔



نیب کا وجود وفاقیت کی روح کے خلاف ہے

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان ایک وفاق ہے اور وفاقی اکائیوں نے رضا کارانہ طورپر اس کو تشکیل دیا تھا اس لیے وفاق سے زیادہ وفاقی اکائیوں کو زیادہ آئینی اور قانونی اہمیت حاصل ہے ۔پاکستان کے رہنماؤں کی اپیل کے بعد ہی بنگال ، بلوچستان ، سندھ، پنجاب اور کے پی کے نے پاکستان میں رضا کارانہ طورپر شمولیت کا اعلان کیا تھا ۔ ان پر کوئی زور یا زبردستی نہیں تھی البتہ برطانوی آقاؤں کی بھی یہی مرضی تھی کہ پاکستان بنے اور یہ علاقے اس میں شامل ہوں ۔ اس لیے پاکستان انہی اکائیوں کے اتحاد کا نام ہے ۔



افراتفری منطقی انجام کی طرف

| وقتِ اشاعت :  


توقع کے مطابق حکومت نے طاقت کا بھر پور استعمال کیا اور دو دنوں تک پولیس اور سیاسی مخالفین کے درمیان اسلام آباد اور راولپنڈی میں جھڑپیں ہوئیں ۔ پی ٹی آئی کے یوتھ کنونشن پر پولیس اور ایف سی نے دھاوا بول دیا اورکنونشن نہیں ہونے دیا ۔ اس سے قبل احاطے کو سیل کردیااور مالکان کو سختی سے ہدایت کی گئی کہ وہ یوتھ کنونشن نہ ہونے دیں بلکہ پورے علاقے کو سیل کردیا گیا تھا۔



مدارس کا سیاسی کردار

| وقتِ اشاعت :  


جب روسی افواج افغانستان پر قابض ہوگئیں تو روسی افواج کی مزاحمت کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ مذہب اسلام کو لا دینیت کے خلاف استعمال کیاجائے ۔پاکستانی حکمرانوں نے آناًفاناً پورے ایک ہزار ’ مدارس مہینوں میں قائم کردئیے خصوصاً غیبی ادارے سے جو سعودی عرب اور امریکا کے مخیر حضرات نے اسلام کی خدمت کے لئے دئیے ۔



متاثرہ خاندانوں کی اعانت

| وقتِ اشاعت :  


آخری اطلاعات آنے تک پولیس ٹریننگ کالج کے اندوہناک واقعہ میں 62افراد ہلاک اور 120سے زائد زخمی ہوئے ۔ بیس کے قریب ایسے زخمی ہیں جن کی حالت خراب ہے اور وہ انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ہیں جہاں 24گھنٹے ان کی تیمارداری ہورہی ہے یہ تمام زیر تربیت اہلکار غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں اور دوردراز علاقوں کے رہائشی ہیں جہاں پر ریاست پاکستان نے ان کو کسی قسم کی سہولیات فراہم نہیں کی ہیں۔



بلوچستان لیویز سے متعلق لاعلمی

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ دنوں ایک ٹی وی ٹاک شو میں ایک سابق وفاقی وزیر اور پاکستانی فوج کے ایک ریٹائرڈ جنرل یہ کہتے سنے گئے کہ بلوچستان لیویز پر سرداروں کی حکمرانی ہے ۔ انکا موقف یہ تھا کہ بلوچستان میں موجودہ بحران کی وجہ یہ ہے کہ سابق وزیراعلی نواب اسلم رئیسانی نے بلوچستان لیویز کو دوبارہ بحال کر لیا ورنہ بلوچستان پولیس پورے صوبے کو قابو میں کر لیتی اور یہ مسائل نہ ہوتے۔



کوئٹہ میں ایک بار پھر خون خون کی ہولی

| وقتِ اشاعت :  


دو ماہ بعد کوئٹہ میں ایک بار خون کی ہولی کھیلی گئی ۔اس بار 61پولیس کیڈٹس جاں بحق اور 122 زخمی ہوئے جن میں بارہ افرا د کی حالت زیادہ خراب بتائی جا تی ہے ۔



کوئٹہ پر دوسرا ہلاکت انگیز حملہ

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج واقع سریاب روڈ پر رات گئے خودکش حملہ ہوا جس میں آخری خبریں آنے تک 61افراد جاں بحق اور دوسرے 116افراد زخمی ہوئے ہیں ان زخمیوں میں کئی کی حالت زیادہ خراب بتائی جارہی ہے جس سے خدشہ ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے حملہ آوروں کی تعداد چار سے چھ بتائی جاتی ہے ان میں سے دو خود کش حملہ آور تھے



وزیراعظم کے گرانٹ پر بندر بانٹ کی دوڑ

| وقتِ اشاعت :  


وزیراعظم نے کوئٹہ میں شہری سہولیات کو بہتر بنانے کے لئے پانچ ارب کے گرانٹ کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد ہر گروہ اپنے لئے زیادہ سے زیادہ رقم بٹورنے کے چکر میں ہے ۔ اس سے قبل بعض اراکین صوبائی اسمبلی نے یہ تجویز پیش کی تھی کہ اس رقم کو تمام 65ایم پی اے حضرات میں برابر برابر تقسیم کی جائے ۔ وزیراعظم نے یہ خصوصی گرانٹ صرف اور صرف شہری سہولیات کے لئے دی ہے تاکہ شہر کے عوام کو جدید اور ضروری خدمات فراہم کی جائیں ۔