مشترکہ مفادا ت کی کونسل نے یہ متفقہ فیصلہ کر لیا ہے کہ مردم شماری غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کی جائے اس کی نئی تاریخ کا اعلان سیکورٹی افواج کی دستیابی ‘ سندھ ‘ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں زیادہ بہتر حالات کے بعد کی جائے گی۔
ایرانی صدر کا دورہ پاکستان بخیر خوبی مکمل ہوگیا ۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں میں باہمی دلچسپی کے امورپر بات چیت ہوئی اور اس بات پراتفاق کیا گیا کہ دونوں برادر ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جائے
امن کی کوششوں کو اس وقت نقصان پہنچا جب طالبان کے سب سے بڑے دھڑے نے مذاکرات کرنے سے انکار کردیا اور مذاکرات میں شرکت کے لئے بعض شرائط عائد کیں ۔ ان شرائط میں غیر ملکی افواج کا افغانستان سے انخلاء اور طالبان رہنماؤں کی آمد و رفت پر
یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ایران کے صدر حسن روحانی دو روزہ دورے پر آج جمعہ کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں ان کو دورہ پاکستان کی دعوت وزیراعظم نواز شریف نے تہران کے دورے کے موقع پر دی تھی
ٹنڈو محمد خان میں زہریلی شراب پینے سے 37افراد ہلاک ہوگئے ۔ ان میں اکثریت ہندو غریب گھرانے کے لوگ تھے اور ان میں تین خواتین بھی شامل ہیں ۔ ان ہلاکتوں کے بعد پورے علاقے میں کہرام مچ گیا اور لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور زبردست احتجاج کیا ۔
پرویزمشرف جب تک ملک کے اندر موجود تھے اور ان گنت مقدمات کا سامنا کررہے تھے تو انہوں نے یہ عام تاثر دیا تھا کہ وہ قریب المرگ ہیں ان کی صحت خراب ہے اور کسی بھی وقت کچھ ہوسکتا ہے اسی بہانے وہ کسی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے
وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے اندر ایک شکایات سیل قائم کردیا ہے جس میں لوگ اپنی شکایات براہ راست وزیراعلیٰ یا صوبے کے منتظم اعلیٰ کو پہنچا سکتے ہیں یہ عوام کی نمائندہ حکومت ہے
بلوچستان ملک کا سب سے زیادہ پسماندہ ترین صوبہ ہے جہاں پر ریاست نے 67سال گزرنے کے بعد بھی بنیادی ڈھانچہ تعمیر کرکے نہیں دیا بلکہ ریاست نے بنیادی سڑکوں کی تعمیر میں کسی دلچسپی کا اظہار نہیں کیا اس وجہ سے پورے صوبے میں سڑکوں کا جال نظر نہیں آتا ۔
وفاقی حکومت نے بلوچستان میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے سلسلے میں ایک نئے اور اہم ترین شاہراہ کی تعمیر کاکام شروع کردیا ہے وزیراعلیٰ اور وفاقی وزیر جنرل قادر بلوچ نے اس کا افتتاح کیا ۔ یہ شاہراہ زاہدان ‘ ایرانی بلوچستان کے دارلحکومت کو کراچی سے ملائے گی یہ آر سی ڈی ہائی وے کے ایک متوازی شاہراہ ہوگی
کیچھی کینال حکمرانوں کی بے حسی کی علامت بنی ہوئی ہے ۔ یہ واحد ترقیاتی پروجیکٹ ہے جو بلوچستان کی معیشت میں شہہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے ظلم یہ ہے کہ بے ایمان عناصر بلوچستان کی شہہ رگ کو نوچ رہے ہیں مجال ہے کہ کوئی حاکم ‘ وفاقی یا صوبائی ‘ اس کا نوٹس لے۔ صرف حکمران دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ ہم کچھی کینال پر اتنے ارب خرچ کررہے ہیں اس سے سات لاکھ سے زائد زمین سیراب ہوگی۔