بلدیہ میں 259فیکٹری مزدوروں کی ہلاکت

| وقتِ اشاعت :  


مشترکہ تفتیشی ٹیم نے اپنی رپورٹ حکومت کو دی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ بلدیہ ٹاؤن میں فیکٹری میں آگ اچانک اور واقعاتی نہیں تھا بلکہ یہ ایک منظم دہشت گردی کی کارروائی تھی جس میں 259مزدور بھون کر ہلاک کردیئے گئے۔ رپورٹ میں ملزمان کی بھی نشاندہی کی گئی اور کہا گیا ہے کہ بھتہ نہ ملنے کی صورت میں دھماکہ خیز اور آگ لگانے والی کیمیکل استعمال کیا گیا تاکہ فیکٹری کو تباہ کیا جائے۔ رپورٹ میں گزشتہ ایف آئی آر کو خارج کرنے کو کہا گیا جس میں اس کو حادثہ قرار دیا گیا تھا اور کسی ملزم کو نامزد نہیں کیا گیا تھا ۔



بلوچستان اور سندھ۔۔۔مردم شماری

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان کے دو کمزور ترین صوبے ہیں ایک سندھ دوسرا بلوچستان۔ طاغوتی طاقتیں ان دونوں کمزور ترین صوبوں پر حملہ آور ہیں اور اس کوشش میں ہیں کہ ان دونوں صوبوں میں آبادی کے موجودہ تناسب کو تبدیل کردیں جن کو وہ بلوچ اور سندھ کارڈ کے نام سے پکارتے ہیں۔ لاکھوں افغانوں کا یلغار بلوچستان میں ہے۔ ان غیر قانونی تارکین وطن کے پاس پاکستان کے تمام دستاویزات موجود ہیں بلکہ ان کو آسانی کے ساتھ اور کوڑیوں کے دام فروخت کردیئے گئے ہیں۔



چینی معاشی راہداری

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان میں شاید ہی کوئی باہوش شخص ہوگا جو ملک کی معاشی ترقی کی مخالفت کرے گا۔ معاشی ترقی کا مقصد معاشی خوشحالی ہے جو ہر ایک فرد کا حق ہے حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ افراد اور عوام الناس کی معاشی خوشحالی اور سیکورٹی کو یقینی بنائے۔ چین پاکستان معاشی راہداری اسی منصوبے کا حصہ ہے جس کے ذریعے بڑی تعدادمیں چینی سرمایہ کار پاکستان کے مختلف علاقوں میں سرمایہ کاری کررہے ہیں جو ایک خوش آئند بات ہے۔ اس معاشی راہداری کا محور بھی معاشی خوشحالی ہے۔



سرحدی علاقوں میں آزادانہ آمدورفت

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان اور افغانستان کے درمیان آزادانہ آمدورفت جاری ہے۔ روزانہ ہزاروں لوگ آسانی سے ایک دوسریکے ملک آتے جاتے رہتے ہیں۔ یہ آمدورفت بلاروک ٹوک جاری ہے ابھی تک ایسے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں کہ اس آزادانہ اور غیر قانونی آمدورفت پر پابندی لگادی جائے گی یا قانون پر سختی سے عملدرآمد ہوگا۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو مقامات پر لوگ آتے جاتے رہتے ہیں۔ ایک تو تورخم جو قبائلی علاقے میں واقع ہے دوسرا چمن جو آج کل صوبہ بلوچستان کا انتظامی حصہ ہے۔



بلوچ ساحل پر غیر قانونی ٹرالنگ اورمقامی ماہی گیری

| وقتِ اشاعت :  


اطلاعات ہیں کہ بلوچ ساحل پر ہزاروں کی تعداد میں ٹرالرز اور بڑے بڑے ماہی گیری کے جہاز غیر قانونی طور پر ماہی گیری میں ملوث ہیں اور ان کو سیکورٹی اداروں میں کرپٹ عناصر اور کرپٹ نوکر شاہی کی حمایت حاصل ہے۔ ہر ماہ اربوں روپے کے وسائل لوٹے جارہے ہیں۔ آج تک کوئی ٹرالر غیر قانونی طور پر ماہی گیری کرتے ہوئے پکڑا نہیں گیا اور نہ ہی آج تک کسی ٹرالر کو ضبط کیا گیا اور نہ ان کے مال کو کھلے عام نیلام کیا گیا۔



بجلی کی چوری

| وقتِ اشاعت :  


ملک بھر میں بجلی کی چوری عام ہے۔ بجلی کی چوری پنجاب میں سب سے زیادہ اور دوسرے صوبوں میں کم ہوتی ہے ۔ وجہ پنجاب معاشی اور صنعتی لحاظ سے زیادہ ترقی یافتہ ہے اور اس کی توانائی کی ضروریات بھی دوسرے صوبوں سے بہت زیادہ ہیں۔ اس لئے وہاں بجلی اور گیس کی چوری بھی زیادہ ہے۔ بلکہ بعض اوقات پنجاب میں مناسب سرمایہ کاری کرنے پر ریاستی ادارے اور طاقتور تاجر حکمران بجلی اور گیس کی چوری کو نظر انداز کرتے رہے ہیں اور آج تک یہ عمل جاری ہے۔



نیب کے خلاف وزیراعظم کی شکایت

| وقتِ اشاعت :  


پہلی بار وزیراعظم پاکستان نے نیب کے خلاف سنگین الزامات لگائے اور کہا کہ وہ افسران کو ہراساں کررہی ہے ان کو ڈرا رہی ہے، ان کی عزت سے کھیل رہی ہے۔ انہوں نے نیب کو وارننگ دی کہ وہ اپنا رویہ ٹھیک کرے ورنہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ہمیں یہ نہیں معلوم کہ وزیراعظم پاکستان نے یہ سب باتیں کیوں کی اور یہ الزامات کیوں لگائے۔ لیکن یہ بات سچ ہے کہ نیب افسروں کی عزت سے کھیل رہی ہے، ان کو ہراساں کررہی ہے۔



سنکیانگ۔۔۔ایران سلک روٹ ٹرین سروس بحال

| وقتِ اشاعت :  


چینی ترکستان سے مال بردار ٹرین 14دن کی مسافت طے کرکے تہران پہنچ گئی۔ تہران میں ایران ریلوے کے صدر اور نائب وزیر برائے شاہراہیں اور شہری ترقی نے اس کا استقبال کیا۔ یہ ٹرین 34بوگیوں یا 40مربع میٹر کے کنٹینرز پر مشتمل تھی۔ اس میں ان تمام مقامی تاجروں کا سامان تھا جو چھوٹے پیمانے پر کاروبار کرتے ہیں اور خطے کی منڈی میں ان کا ایک بڑا حصہ ہے۔ یہ ٹرین سنکیانگ سے براستہ قازقستان اور ترکمانستان ہوتی ہوئی ایران پہنچی ہے۔



بھارت کا جارحانہ رویہ

| وقتِ اشاعت :  


امریکہ کی جانب سے چند ایک ایف 16طیاروں کے فروخت پر توقعات کے مطابق بھارت نے شور مچانا شروع کردیا اور اس کی مخالف کیکہ پاکستان کو مزید ایف 16طیارے نہ دیئے جائیں۔ بھارت یہ جانتا ہے کہ پاکستان اس کے لئے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اس کا پروگرام صرف اور صرف ملک کے دفاع کے لیے ہے اور کسی ملک کے خلاف جارحیت کا ارادہ نہیں رکھتا اور نہ ہی اس کے بھارت کی طرح توسیع پسندانہ عزائم ہیں



غیر قانونی ٹرالنگ اور ماہی گیری

| وقتِ اشاعت :  


اطلاعات ہیں کہ بلوچ ساحل پر ہزاروں کی تعداد میں ٹرالرز اور بڑے بڑے ماہی گیری کے جہاز غیر قانونی طور پر ماہی گیری میں ملوث ہیں اور ان کو سیکورٹی اداروں میں کرپٹ عناصر اور کرپٹ نوکر شاہی کی حمایت حاصل ہے۔ ہر ماہ اربوں روپے کے وسائل لوٹے جارہے ہیں۔ آج تک کوئی ٹرالر غیر قانونی طور پر ماہی گیری کرتے ہوئے پکڑا نہیں گیا اور نہ ہی آج تک کسی ٹرالر کو ضبط کیا گیا اور نہ ان کے مال کو کھلے عام نیلام کیا گیا۔ اس کا صاف مطلب یہ لیا جائے کہ سب اچھا ہے۔