حج کے دوران دو دردناک واقعات پیش آئے ۔ ان میں حرم شریف میں کرین کا حادثہ جس میں سو سے زائد لوگ شہید ہوئے اور اس کے بعد سانحہ منیٰ جس میں 800کے لگ بھگ حجاج شہید اور نو سو سے زائد زخمی ہوئے ۔ ان شہید ہونے والوں حجاج میں سب سے بڑی تعداد ایرانی حجاج کی تھی ۔ آخری اطلاعات آنے تک ان شہید ہونے والے ایرانی حجاج کی تعداد 140تھی جبکہ کئی ایک لا پتہ اور زخمی بھی ہوئے ۔
پورے ملک سے یہ اطلاعات آرہی تھیں کہ قربانی کے جانوروں کی خریداری میں پرانی جیسی گہما گہمی نہیں رہی صرف آخری چند روز کی خریداری میں اضافہ ہوا ۔ اس کی دو وجوہات تھیں پہلے تو ملک بھر میں شدید قسم کا معاشی بحران ہے اور لوگوں کی قوت خرید بہت زیادہ گر گئی ہے ۔ لوگوں میں یہ سکت باقی نہیں رہی کہ ضروریات زندگی کے اخراجات پورے کرنے کے بعد کوئی خریداری کریں ۔
وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ بڈھ بیر دہشت گردانہ حملے کا ماسٹر مائنڈ ایک افغان باشندہ ہے اور اس کو چارسدہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کیا کہ سیکورٹی افسران نے ہلاک شدہ دہشت گردوں سے متعلق کوائف مزید تصدیق کیے بغیر میڈیا کو بتائے۔
پاکستان دہشت گردوں کے نشانہ پر ہے ۔ آئے دن دہشت گردی کے واقعات ہوتے رہتے ہیں اور سال یا چھ ماہ بعد بڑا واقعہ ضرور پیش آتا ہے ایک تو دہشت گرد پاکستان کی ریاست اور عوام کو اپنی موجودگی کا احساس دلاتے ہیں اور دوسری وہ بدلہ لینے کی کوشش میں فوجی اہلکاروں ‘ فوجی تنصیبات اور فوجیوں کے بچوں اور رشتہ داروں کو جان بوجھ کر
بلوچستان کے عوام کو پی آئی اے سول ایوی ایشن اتھارٹی سے دیرینہ شکایات ہیں جن کا بہت طویل عرصے کے بعد وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بھرے جلسہ میں دوبارہ تذکرہ کیا۔ دنیا بھر میں سہولیات میں اضافہ کیا جاتا رہا ہے لیکن ان کو کبھی بھی واپس نہیں لیا جاتا ۔ پاکستان واحد ملک ہے جس میں عوامی مفادات کے ادارے عوام الناس کو دی ہوئی سہولیات وپس لے رہے ہیں ۔
دہائیوں بعد حکمرانوں نے بلوچستان لیویز کی اہمیت کا اعتراف کر ہی لیا ۔ اس سے پہلے معلومات سے نا بلد سابق فوجی صدر پاکستان کے متعصب افسران نے کان بھرے تھے اور ان کو باور کرایا تھا کہ بلوچستان لیویز ریاست پاکستان کا ایک دفاعی ادارہ نہیں بلکہ وہ سب سرداروں کے ملازم ہیں۔ سابق صدر پاکستان نے ان غلط معلومات کی تصدیق کیے بغیر لیویز کا محکمہ توڑ دیا اور اس کو پولیس میں ضم کردیا ۔
آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل عاصم باوجوہ نے کہا ہے کہ افغانوں کی موجودگی ملک کی سلامتی کے لئے ایک سیکورٹی رسک ہے یہ بات انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہی جس میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ بڈھ بیر ہوائی اڈہ پر حملہ کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی تھی
پاکستان دہشت گردوں کے نشانہ پر ہے ۔ آئے دن دہشت گردی کے واقعات ہوتے رہتے ہیں اور سال یا چھ ماہ بعد بڑا واقعہ ضرور پیش آتا ہے ایک تو دہشت گرد پاکستان کی ریاست اور عوام کو اپنی موجودگی کا احساس دلاتے ہیں اور دوسری وہ بدلہ لینے کی کوشش میں فوجی اہلکاروں ‘ فوجی تنصیبات اور فوجیوں کے بچوں اور رشتہ داروں کو جان
کل صبح فجر کے وقت درجن بھر سے زائد دہشت گردوں نے بڑا بیر کے ہوائی اڈے پر حملہ کیا ۔ اس میں راکٹ برسائے گئے اور بم حملے کیے گئے جس میں تیس کے لگ بھگ لوگ ہلاک ہوگئے۔ ان میں 13تمام دہشت گرد شامل ہیں ۔ اطلاعات ہیں کہ فجر کی نماز کے وقت دہشت گردوں نے مسجد کے اندر گھس کر فائرنگ کی اور بم پھینکے جس سے 16نمازی موقع پر ہی شہید ہوگئے ۔
ایک طویل عرصے بعد حکومت بلوچستان کو یہ خیال آہی گیا کہ عوامی مفادات کی نگرانی کے لئے قانون سازی ضروری ہے شاید اس فکر کے تحت صوبائی حکومت کے اجلاس میں بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے قیام اور نجی تعلیمی اداروں کو چلانے یا ریگولیٹ کرنے کے لیے قوانین کی منظوری دی گئی ۔