اٹک میں خودکش حملہ

| وقتِ اشاعت :  


اٹک میں خودکش حملہ ہوا جس میں پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ سمیت بیس آدمی جاں بحق ہوگئے ۔ یہ واضح ہوگیا ہے کہ ٹارگٹ وزیر مرحوم تھے ۔ دو دہشت گردوں نے مل کر یہ خود کش حملہ کیا ایک حملہ آور اس مقام پر پہنچ گیا تھا جہاں پر وزیر لوگوں سے ملاقات کررہے تھے۔دوسرا خودکش حملہ آور باہر گلی میں ان کے مکان کی اہم ترین دیوار کو نشانہ بنائے ہوئے تھا جس کے دھماکے کے بعد پوری عمارت زمین بوس ہوگئی اور اس کے ملبے تلے وزیر شجاع خانزادہ اور بیس دیگر افراد ہلاک ہوئے ۔



پاکستان ۔۔۔ایران تعلقات

| وقتِ اشاعت :  


ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے پاکستان کا دورہ کیا اور متعلقہ حکام سے دو طرفہ معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ ان کے دورے کا واحد مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کواور زیادہ مضبوط بنانا ہے خصوصاً ایران جوہری معاہدے کے بعد ایران کی پورے خطے میں اہمیت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ ایران اس خطے کا ایک مالی سپر پاور بن کر ابھرنے والا ہے۔ خصوصاً ایران کے منجمد اثاثے جاری ہونے کے بعد ایران کو 150ارب ڈالر ملیں



متحدہ کے استعفے

| وقتِ اشاعت :  


متحدہ قومی موومنٹ نے اس وقت پاکستان کی سیاست میں ایک بھونچال پیدا کی جب ان کے تمام نمائندوں نے بیک وقت سینٹ آف پاکستان، قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں اپنے استعفے پیش کردیئے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے بغیر کسی تاخیر کے ان کے استعفوں کی جانچ پڑتال شروع کردی اور انفرادی طور پر ممبران کے انٹرویو ریکارڈ کرائے کہ آیا یہ استعفے انہوں نے اپنی مرضی اور رضا سے دیئے ہیں اور ان پر کسی کا دباؤ نہیں تھا، یا ان استعفوں پر ان کے اپنے دستخط تھے کہیں جعلی دستخط تو نہیں تھے



افغانستان کے ناجائز الزامات

| وقتِ اشاعت :  


افغانستان کے صدر اور حکومت کے سربراہ دونوں نے پاکستان پر سنگین الزامات لگائے ۔ صدر اشرف غنی نے پہلے اور عبداللہ عبداللہ نے بعد میں انہی الزامات کو دہرایا ۔ الزام یہ ہے کہ پاکستان افغانستان میں حالیہ دہشت گرد حملوں میں ملوث رہاہے ۔ بم بنانے کی فیکٹریاں پاکستان میں ہیں اور دہشت گردوں کی پناہ گاہیں بھی پاکستان میں ہیں ۔ لیکن ان دونوں افغان رہنماؤں نے اپنے الزامات کی حمایت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیے



بلوچستان ایکسپریس کی سلور جوبلی

| وقتِ اشاعت :  


انگریزی روزنامہ’’ بلوچستان ایکسپریس ‘‘نے اپنی مسلسل اشاعت کے 25سال آج مکمل کر لئے اور آج اپنی سلور جوبلی منا رہا ہے ۔ گزشتہ ربع صدی میں’’ بلوچستان ایکسپریس‘‘ نے اپنی صحافتی روایات کو بر قرار رکھا اور پورے دور میں آزادی صحافت اور آزادی اظہار کا بلوچستان میں سب سے بڑا علمبردار بن کر ابھرا۔ اس سے قبل اکثر اخبارات چاپلوسی میں ملوث پائے گئے، کسی میں یہ جرات نہیں تھی



پنجاب میں بچوں سے زیادتی

| وقتِ اشاعت :  


پنجاب میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے بعد ایک اشتعال پھیلا ہوا ہے ۔ لوگوں نے احتجاج کیا ‘ پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے پھینکے ۔ مظاہرین نے پولیس پر الزامات لگائے کہ انہوں نے تفتیش کا رخ موڑنے کے علاوہ ملزمان کی پشت پناہی کی اور بعض طاقتور اور اثرورسوخ رکھنے والوں کو گرفتار نہیں کیا بلکہ ان کی مدد کی کہ وہ مقامی عدالتوں سے ضمانت قبل از گرفتاری کروالیں



بلوچستان اسمبلی کی کارکردگی

| وقتِ اشاعت :  


وزیراعلیٰ ڈاکٹر مالک نے کہا ہے کہ اراکین اسمبلی قانون سازی کی طرف زیادہ توجہ دیں یہ فورم بنیادی طورپر قانون سازی کیلئے ہے ۔ مگر دیکھا یہ گیا ہے کہ اس میں سوائے قانون سازی کے ہر موضوع پر بحث ہوتی ہے ۔ سب سے من پسند شعبہ پی ایس ڈی پی اور اس کے لیے رقوم مختص کرنا ہے ۔ خصوصاً ایم پی اے حضرات کی زیادہ دلچسپی ایم پی اے میں ہے ۔ اس لیے ہم ہمیشہ یہ مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ ایم پی اے حضرات کوفنڈ نہ دیا جائے۔



زراعت‘ گلابانی اور ماہی گیری

| وقتِ اشاعت :  


ہم یہ بات بڑے دکھ سے لکھتے ہیں کہ بلوچستان کی معیشت کے تین اہم ترین شعبوں ‘ زراعت‘ گلہ بانی اور ماہی گیری کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ۔ اس کا زیادہ افسوس ہے کہ اس کو موجودہ دور حکومت، جس کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر مالک ہیں ،میں بھی نظر انداز کیاجارہا ہے ۔ حقائق یہ ہیں کہ یہ تین شعبے ستر فیصد سے زائد لوگوں کو روزگار اور خوراک فراہم کرتے ہیں اوریہی شعبے نظر انداز رہتے ہیں ۔



تحریک انصاف کے خلاف قرار داد واپس

| وقتِ اشاعت :  


عمران خان کی مسلسل اشتعال انگیزیوں کے باوجود متحدہ اور جمعیت نے اپنی اپنی قرار دادیں واپس لے لیں جس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ تحریک انصاف کے اراکین چالیس روز سے زائد جان بوجھ کر قومی اسمبلی سے غیر حاضر رہے اس لئے ان کی ایوان سے رکنیت ختم کی جائے ۔



دہشت گردوں اور منشیات کے اسمگلروں کا گٹھ جوڑ

| وقتِ اشاعت :  


سالوں بعد فوج کے سربراہ نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ فوج ‘ عوام اور حکومت دہشت گردوں اور منشیات کے اسمگلروں کا گٹھ جوڑ توڑے گی ۔اس میں دو رائے نہیں ہے کہ دہشت گردی کی کارروائیوں میں زبردست وسائل کی ضرورت ہوتی ہے