ایران اور سعودی عرب کے رہنماؤں نے پاکستان کے ثالثی کو سراہا ہے اور اس کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ وزیراعظم نے پاکستانی فوج کے سربراہ کے ہمراہ سعودی عرب اور ایران کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے ان ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اور پاکستان کی طرف سے ثالثی کی پیشکش کی تاکہ دو برادر ممالک کے درمیان کشیدگی کو ختم کیا جائے۔ خصوصاً ’’سرد جنگ‘‘ کو مکمل جنگ میں تبدیل نہیں ہونے دیا جائے ۔
وزیراعظم پاکستان آج کل امن مشن پر تہران اور ریاض کے دورے پر ہیں۔وزیراعظم پاکستان پورے ملک کی نمائندگی کررہے ہیں جس کا مقصد مغربی ایشیاء میں دیرپا امن کا قیام اور دو اتحادوں کو کسی ممکنہ جنگ سے روکنا ہے۔ وزیراعظم نے ریاض کا دورہ مکمل کرلیا اور وہاں سعودی بادشاہ اور ان کے وزیروں اور مشیروں سے ملاقات کی
بین الاقوامی برادری نے ایران کے خلاف تمام معاشی پابندیاں اٹھالیں ۔ گزشتہ چار سالوں 2012۔2016کے دوران ایران کو 160ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا یعنی سالانہ 40ارب ڈالر۔ ایرانی کرنسی کی قیمت بڑی حد تک گرگئی۔ دنیا بھر کے بینکوں نے ایران سے مالی تعلقات منقطع کرلئے جس کی وجہ سے طویل عرصے تک ایران کو ادائیگیاں نہیں ہوسکیں اور ضروری اشیاء کی درآمد و برآمد پر پابندی رہی
بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے محمود خان اچکزئی کی اس تجویز کو نظر انداز کردیا جس میں انہوں نے بلوچ پختون معاہدہ کامطالبہ کیا۔ ویسے بھی سردار اختر مینگل بلوچ قوم کی طرف سے کوئی معاہدہ نہیں کرسکتے تھے اور محمود خان اچکزئی کی تجویز انتہائی غیر مناسب تھی۔
ملک کے اندر سنجیدہ افراد کو یہ شکایت ہے کہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف پسند اور ناپسند کی بنیاد پر کارروائی کرتی آرہی ہے۔ سنجیدہ افراد کی یہ شکایت درست اس وقت معلوم ہوئی جب بھارت کی نشاندہی کے بعد جیش محمد کے خلاف کارروائی گئی۔ ورنہ مولانا مسعود اظہر کو گزشتہ 14سالوں سے کھلی چھٹی دی گئی تھی,
کوئٹہ میں ایک خود کش بم حملے میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکہ سیٹلائٹ ٹاؤن کے علاقے میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے مرکز کے ساتھ ہوا۔ہلاک ہونے والے تمام افراد سکیورٹی اہلکار تھے جو بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے والی ٹیموں کی سکیورٹی پر مامور تھے
کالعدم تحریک طالبان نے ایک بار پھر پولیس اور بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔ ایک خودکش حملہ کیا گیا جس میں 15افراد ہلاک ہوئے اور 25دوسرے زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے اہلکاروں کا تعلق بلوچستان پولیس اور بلوچستان کانسٹیبلری سے ہے۔ صرف ایک کا تعلق ایف سی سے ہے۔
گزشتہ دنوں اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں کلیدی فیصلے کئے گئے اور بلوچستان کے اس قومی حق کو تسلیم کیا گیا کہ ساحل ووسائل پر بلوچوں کا قانونی حق ہے۔ اب ان حقوق کی فوری حصول کے لئے جلد سے جلد قانون سازی کی جائے تاکہ پورے خطے میں ترقی کا عمل تیز تر ہو اور بلوچ قوم اس میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ کانفرنس میں اس حق کو
بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے ایک روزہ آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی جس میں یہ قرار داد متفقہ طورپر منظور کی گئی کہ گوادر بندر گاہ اور اس سے متعلقہ تمام معاشی ‘ تجارتی اور صنعتی منصوبوں کا کنٹرول صوبائی حکومت کے حوالے کیاجائے
بلوچستان ملک کا پسماندہ ترین صوبہ ہے ۔ حکمرانوں نے بلوچستان کی ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی اور نہ ہی کبھی بلوچستان کو طویل معاشی منصوبہ بندی کا حصہ بنایا ۔ صوبائی حکمرانوں نے حکام بالا کے احکامات کے تحت سالانہ ترقیاتی پروگرام پر عمل کیا ا س میں زیادہ حصہ ایم پی اے حضرات کو دیا گیا جان بوجھ کر تاکہ ترقیاتی رقم ضائع ہوجائے اور صوبے کی آمدنی میں اضافہ ہو